کراچی، فائرنگ کے مختلف واقعات میں دو خواتین سمیت 3 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں فائرنگ کے 3 مختلف واقعات میں دو خواتین زخمی سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد 10 نمبر شریف آباد تھانے کی حدود بس اسٹینڈ کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہوگئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والی خاتون کی شناخت 22 سالہ ثناء زوجہ سفیان کے نام سے ہوئی ہے۔ خاتون کو زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر پیش آیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان خاتون سے نقدی چھین کر فرار ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب نیو کراچی کے علاقے لاسی گوٹھ میں گھر کے اندر موجود خاتون کو نامعلوم سمت سے آنے والی اندھی گولی آ لگی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق خاتون کی شناخت 40 سالہ فاطمہ زوجہ خالد کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ فاطمہ مکان نمبر 104 نیو کراچی ماسی گوٹھ کے اندر موجود تھیں جب وہ اندھی گولی کا نشانہ بنیں۔ واقعہ سہراب گوٹھ تھانے کی حدود میں پیش آیا ۔
ادھر شاہ فیصل کالونی امام بارگاہ کے قریب فائرنگ سے 22 سالہ عون عباس زخمی ہوا۔
پولیس کے مطابق واقعہ سیکیورٹی گارڈ سے حادثاتی طور پر اسلحہ چلنے سے پیش آیا۔ پولیس نے سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لیکر واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے جبکہ زخمی نوجوان کو طبی امداد کیلئے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کراچی: مکان کی چھت سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے سرجانی سے 11 سال کی بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ خودکشی کا ہے، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 سی میں گھر کی چھت سے 11 سال کی آسیہ نامی بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کی گردن پر پھندے کے نشانات ہیں، بظاہر تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے، اہلِ محلہ نے لاش کی موجودگی پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت ارتضیٰ علی کے نام سے ہوئی ہے، جس نے چند ماہ قبل ایمن نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ مقتول اپنی سسرال آیا ہوا تھا کہ اس دوران سسر افتخار نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کے درمیان آئے روز جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور گزشتہ رات بھی جھگڑے کے بعد والدہ گھر سے چلی گئی تھی، مبینہ خودکشی کے وقت بچی گھر پر اکیلی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں زیادتی یا قتل کے شواہد نہیں ملے، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح ہوں گے۔