Daily Pakistan:
2025-11-02@10:01:28 GMT

پولیس کی حماد اظہر کے گھر آمد، ملازمین سے پوچھ گچھ

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

پولیس کی حماد اظہر کے گھر آمد، ملازمین سے پوچھ گچھ

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کے گھر پولیس کی آمدورفت خروع ہوگئی ہے۔

انہوں  نے ایکس پیغام میں کہا " میری رہائش گاہ پر پولیس کی بار بار آمد۔ تین پولیس کے ڈالے بھی ابھی گھنٹہ پہلے آئے اور ملازمین سے پوچھ گجھ کرتے رہے۔"

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کی طرح حماد اظہر بھی روپوش تھے، والد کے انتقال کی وجہ سے وہ منظر عام پر آئے۔ ان کے والد این اے 129 سے ایم این اے تھے۔ تحریک انصاف نے حماد اظہر کو یہاں سے ضمنی الیکشن میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے یہ چہ میگوئیاں بھی کی جاتی رہیں کہ حماد اظہر کو ن لیگ کی طرف سے بھی ٹکٹ کی آفر ہے لیکن یہ افواہیں اس وقت دم توڑ گئیں جب حماد اظہر نے عمران خان اور اپنے والد کو درویش شخصیات قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان دونوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔

الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر کے بیان کی سختی سے تردید کرتا ہے، ترجمان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

والد کی موت طبعی نہیں قتل ہے،  ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی، عدالت نے نوٹس لے لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کے سابق صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کے ایک متنازع بیان نے ملک میں ہلچل مچا دی ہے، فائزہ ہاشمی نے الزام عائد کیا کہ ان کے والد کی موت طبعی نہیں بلکہ قتل تھی اور اس میں حکومت کے بعض عناصر ملوث تھے،   اس بیان کے بعد ایرانی عدالت نے ان کے خلاف نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت کے لیے طلب کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فائزہ ہاشمی رفسنجانی پر ایک عدالتی اہلکار کی جانب سے مقدمہ دائر کیا گیا ہے،  ان پر الزام ہے کہ انھوں نے حکومت پر سنگین اور بے بنیاد الزامات لگائے، جس سے عوامی سطح پر انتشار پیدا ہو سکتا ہے۔

خیال رہےکہ  فائزہ ہاشمی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ میرے والد کے قتل کا ذمہ دار کچھ لوگ اسرائیل یا روس کو سمجھتے ہیں مگر میرے نزدیک ان کے قتل میں خود حکومتی شخصیات ملوث تھیں، میرے والد بعض بااثر حلقوں کے راستے میں رکاوٹ بن گئے تھے، اس لیے انھیں راستے سے ہٹا دیا گیا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب سابق صدر رفسنجانی کے اہل خانہ نے ان کی موت کو پراسرار قرار دیا ہو،  اس سے قبل ان کے بیٹے محسن رفسنجانی اور بیٹی فاطمہ رفسنجانی بھی ان کی موت کو طبعی قرار دینے کے سرکاری مؤقف کو مسترد کر چکے ہیں۔

پاسدارانِ انقلاب کے سابق کمانڈر یحییٰ رحیم صفوی کے متنازع بیانات نے بھی اس معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا تھا۔

واضح رہے کہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی 1989 سے 1997 تک دو بار ایران کے صدر رہے اور جنوری 2017 میں تہران میں انتقال کر گئے تھے،  وہ سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور میں حکومت کے بڑے ناقد کے طور پر سامنے آئے تھے جبکہ 2009 کے بعد ان کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے تعلقات میں بھی نمایاں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

ان کی بیٹی فائزہ ہاشمی کے تازہ الزامات نے ایک بار پھر اس قدیم بحث کو زندہ کر دیا ہے کہ آیا رفسنجانی کی موت واقعی فطری تھی یا کسی سازش کا نتیجہ۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • پی ٹی آئی یوتھ ونگ کی راولپنڈی میں ریلی، 30 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • کالعدم جماعت کی حمایت، لاہور پولیس کا اہلکار گرفتار
  • سابق آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار کے والد انتقال کر گئے
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
  • ملازمین کا تحفظ اور وقار بہر صورت یقینی بنائیں گے ، حنیف عباسی
  • انصاف تک رسائی میں رکاوٹیں
  • والد کی موت طبعی نہیں قتل ہے،  ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی، عدالت نے نوٹس لے لیا