چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی اعلی معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی اعلی معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 31 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چھیوشی میگزین کے 15ویں شمارے میں چین کے صدر شی جن پھنگ کا ایک اہم مضمون جمعہ کے روز شائع ہو رہا ہے جو 17 جولائی 2023 کو شی جن پھنگ کی ” حیاتیاتی اور ماحولیاتی تحفظ پر قومی کانفرنس میں تقریر” کا خلاصہ ہے۔مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی سبز اور کم کاربن پر مبنی اعلی معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے کئی اہم تعلقات کو سنبھالنے کی ضرورت ہے جن میں اعلی معیار کی ترقی اور اعلی سطح کے تحفظ کے درمیان تعلقات ، اہم معاملات اور مشترکہ انتظامات کے درمیان تعلقات ، قدرتی بحالی اور مصنوعی بحالی کے درمیان تعلقات، بیرونی رکاوٹوں اور اندرونی محرکات کے درمیان تعلقات اور ’’کاربن نیوٹریلٹی اور کاربن پیک ” کے وعد ے اور عملی اقدامات کے درمیان تعلقات شامل ہیں ۔
مضمون میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ ایک خوبصورت چین کی تعمیر کے ساتھ انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی کی جدیدکاری کو جامع طور پر فروغ دینا ضروری ہے۔ سب سے پہلے، آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول کی جنگ جاری رکھیں.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور سوئٹزرلینڈ نے باہمی جیت پر مبنی تعاون کے جذبے کو پروان چڑھایا ہے، چینی عہد یدار چین اور سوئٹزرلینڈ نے باہمی جیت پر مبنی تعاون کے جذبے کو پروان چڑھایا ہے، چینی عہد یدار پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف کمی کا معاہدہ خوش آئند ہے: عاطف اکرام شیخ چین اور امریکہ کو مشاورت کے لیے مزید چینلز قائم کرنے چاہئیں، چینی وزیر خارجہ چین امریکا اقتصادی و تجارتی اختلافات دور کرنے کے لئے ’’90 دن تک توسیع‘‘ کا مطلب ہے کیا؟ اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کا ڈیزائن منتخب کرلیا آئی ایم ایف کی پاکستان کی اقتصادی شرح نمو حکومتی تخمینوں سے کم رہنے کی پیشگوئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اعلی معیار کی ترقی کی اقتصادی چین کی
پڑھیں:
سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
کراچی:حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کی معیشت کوقلیل مدتی طور پر متاثرکیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتارسست ہو سکتی ہے،جبکہ افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
اسی تناظر میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی شرح سود کو 11 فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باوجود پاکستان کی معیشت گزشتہ بڑے سیلابوں کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ مضبوط ہے۔
قرضوں کی ادائیگی کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر اورکرنٹ اکاؤنٹ کی صورتحال مستحکم رہی ہے۔ علاوہ ازیں امریکاکی جانب سے درآمدی محصولات میں ترمیم نے عالمی تجارتی بے یقینی میں کمی لائی ہے، جو پاکستان کیلیے مثبت پیش رفت ہے۔
سیٹلائٹ ڈیٹا کے مطابق خریف کی فصل کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے تجارتی خسارے میں اضافے کاامکان ظاہرکیاجا رہا ہے۔
اگرچہ امریکاسے بہتر مارکیٹ رسائی کی بدولت اس نقصان کاکچھ حد تک ازالہ متوقع ہے،تاہم زرعی اور صنعتی شعبوں کے ساتھ ساتھ خدمات کا شعبہ بھی متاثر ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ مالی سال 26-2025 میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.25 فیصد سے 4.25 فیصدکی نچلی حدکے قریب رہنے کاامکان ہے۔
اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی جی ڈی پی کے صفر سے ایک فیصدکے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں اضافے کی امیدکی جا رہی ہے،جبکہ منصوبے کے مطابق اگر سرکاری آمدن مقررہ وقت پر موصول ہوگئی تو دسمبر 2025 تک زرمبادلہ کے ذخائر 15.5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔
حکومتی اخراجات میں اضافے اور محصولات میں ممکنہ سست روی کے باعث مالی گنجائش محدود ہونے کاخدشہ ہے۔
اسٹیٹ بینک نے زور دیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینااور خسارے میں چلنے والے اداروں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
دوسری جانب، سیلاب کے باوجود نجی شعبے میں قرضوں کی طلب میں موجودہ رفتار برقرار رہنے کی توقع ہے۔
مہنگائی کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ جولائی 2025 میں افراط زر 4.1 فیصد جبکہ اگست میں 3 فیصد رہی، تاہم سیلاب کے بعدخوراک کی قیمتوں کے حوالے سے غیر یقینی میں اضافہ ہوگیاہے،رواں مالی سال میں مہنگائی 5 سے 7 فیصدکے ہدف سے تجاوزکر سکتی ہے۔