سندھ ہائیکورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کیخلاف خاتون کو ہراساں کرنے سے متعلق صوبائی محتسب کا عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا۔
جسٹس فیصل کمال عالم کی سربراہی میں جسٹس حسن اکبر پر مشتمل بینچ کے روبرو سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کیخلاف خاتون کو ہراساں کرنے سے متعلق صوبائی محتسب کے فیصلے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی اپنے وکیل بیرسٹر عابد زبیری کے ہمراہ پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ صوبائی محتسب کا قانون کہاں ہے؟ بیرسٹر عابد زبیری نے مؤقف دیا کہ سندھ میں وفاقی قانون لاگو ہوتا ہے لیکن صوبائی محتسب بنایا ہوا ہے۔ اس ججمنٹ میں بہت سی خامیاں ہیں، پہلے بھی اس نوعیت کے کیسز میں این آئی آر سی اور لیبر کورٹ کا مسئلہ تھا۔
وکیل نے استدعا کی کہ صوبائی محتسب کے پاس اس شکایت کو سننے کا دائرہ اختیار نہیں۔ لہذا صوبائی محتسب کے فیصلے کو فوری پر کالعدم قرار دیا جائے۔ اسی نوعیت کی درخواست پر عدالت نے حکم امتناع جاری کر چکی ہے۔
جسٹس فیصل کمال عالم نے استفسار کیا کہ فیصلے میں کیا غلط ہے؟، جس پر مونس علوی کے وکیل نے بتایا کہ صوبائی محتسب نے عہدے سے ہٹانے اور 25 لاکھ جرمانہ عائد کیا ہے۔ کے الیکٹرک بین الصوبائی کمپنی کے لسبیلہ، حب وندر کو بھی بجلی فراہم کرتی ہے۔ وفاقی محتسب کو کیس کی سماعت کا اختیار ہے صوبائی محتسب کو اختیار نہیں ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ وفاقی محتسب کا کیس بنتا ہے؟، جس پر وکیل نے مؤقف اپنایا کہ صوبائی محتسب کے دائرہ اختیار میں یہ کیس نہیں آتا ہے۔ صوبائی محتسب کی جانب سے دی گئی سزا غیر قانونی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے صوبائی محتسب کا مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ آئندہ سماعت تک معطل کردیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ مونس علوی جرمانے کے 25 لاکھ روپے کی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع کروائیں۔
بیرسٹر عابد زبیری نے جرمانے کی رقم آدھی کرنے کی استدعا کی، تاہم عدالت نے جرمانے کی رقم برقرار رکھی اور صوبائی محتسب اور شکایت کنندہ کو 8 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
واضح رہے کہ صوبائی محتسب نے گزشتہ روز مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا جرم ثابت ہونے پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ صوبائی محتسب نے مونس علوی پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ مونس علوی کیخلاف سابق چیف مارکیٹنگ آفیسر مہرین زہرہ نے شکایت درج کرائی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی ای او کے الیکٹرک عہدے سے ہٹانے کا کہ صوبائی محتسب صوبائی محتسب کے مونس علوی محتسب کا عدالت نے
پڑھیں:
سی ای او کے الیکٹرک کو عہدے سے ہٹانے کا حکم، خاتون کو ہراساں کرنے پر 25 لاکھ روپے جرمانہ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی 2025ء ) صوبائی محتسب نے سی ای او کے الیکٹرک کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے خاتون کو ہراساں کرنے پر 25 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی محتسب جسٹس ریٹائرڈ شاہ نواز طارق کی جانب سے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کو ایک خاتون کو دفتر میں ہراساں کرنے کے کیس میں عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا ہے، محتسب نے اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مونس علوی پر 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جو متاثرہ خاتون کو بطور ازالہ ادا کیا جائے گا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر مونس علوی نے جرمانہ ادا نہ کیا تو ان کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی، اس کے علاوہ ان کا قومی شناختی کارڈ بھی منسوخ کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ مونس علوی کے خلاف سابق چیف مارکیٹنگ افسر مہرین زہرہ نے شکایت درج کروائی تھی، متاثرہ خاتون نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ’2019ء میں جب انہیں بطور چیف مارکیٹنگ آفیسر تعینات کیا گیا تو اس وقت سے مونس علوی ڈنر پر ساتھ جانے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے، صرف یہی نہیں بلکہ مونس علوی جسمانی خدوخال پر نازیبا تبصرے بھی کیا کرتے تھے‘، صوبائی محتسب نے خاتون کے فراہم کردہ تمام شواہد اور بیانات کی روشنی میں قرار دیا کہ مونس علوی نے شکایت کنندہ مہرین زہرہ کو ہراساں کیا اور ذہنی اذیت دی، دوران ملازمت مونس علوی کے رویے کو ہراسانی کے زمرے میں قرار دیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر سخت اقدامات کی ہدایت کی گئی۔(جاری ہے)
خیال رہے کہ کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے رواں ماہ ہی مونس علوی کو دوبارہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مقرر کیا تھا، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اپنے 7 جولائی کے اجلاس میں سید مونِس عبداللہ علوی کو 30 جولائی 2025ء سے کے الیکٹرک کا دوبارہ چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کیا، مونس علوی 2008ء میں کے الیکٹرک میں شامل ہوئے تھے اور سی ای او بننے سے پہلے وہ کمپنی میں چیف فنانشل آفیسر، کمپنی سیکرٹری اور ہیڈ آف ٹریژری جیسے اہم عہدوں پر فائز رہے۔