پاکستان اسٹاک ایکسچینج جمعہ کے روز زبردست تیزی کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کی بڑی وجہ امریکا کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر درآمدی محصولات میں کمی کا اعلان ہے۔ اس پیش رفت سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا اور دو طرفہ تجارتی تعلقات میں بہتری کی امید پیدا ہوئی۔

کاروباری دن کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1,644.

56  پوائنٹس (1.18 فیصد) اضافے کے ساتھ 141,034.98 پوائنٹس پر بند ہوا جو گزشتہ روز کے 139,390.42 پوائنٹس سے کہیں بلند ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ کا تجارتی محصولات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال

دن کے دوران انڈیکس نے141,160.93  کی انٹرا ڈے بلند ترین سطح کو چھوا جبکہ کم ترین سطح 138,957.70  ریکارڈ کی گئی۔

گزشتہ شب امریکی حکومت نے پاکستان پر نظرثانی شدہ تجارتی محصولات کا اعلان کیا جس کے مطابق پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس کی شرح 29 فیصد سے کم ہو کر19  فیصد کر دی گئی ہے۔

یہ معاہدہ اپریل میں شروع ہونے والے کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد طے پایا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا پاکستان کے وسیع پیمانے پر موجود تیل کے ذخائر کی تلاش میں تعاون کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

اس کے علاوہ مارکیٹ میں تیزی کی ایک اور بڑی وجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنا بھی رہی۔ یہ مسلسل دوسرا اجلاس تھا جس میں پالیسی ریٹ کو تبدیل نہیں کیا گیا حالانکہ مارکیٹ میں کمی کی توقع کی جا رہی تھی۔

اپنے پالیسی بیان میں اسٹیٹ بینک نے کہا کہ توانائی قیمتوں خصوصاً گیس ٹیرف میں غیر متوقع اضافے کی وجہ سے مہنگائی کے خطرات برقرار ہیں، تاہم مجموعی طور پر مہنگائی آئندہ مہینوں میں ہدف کے دائرہ کار میں مستحکم ہونے کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹاک ایکسچینج تجارتی معاہدہ ٹیرف مارکیٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج تجارتی معاہدہ ٹیرف مارکیٹ

پڑھیں:

ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کر دیا

واشنگٹن:

 پاکستان اور امریکا کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں بڑی پیش رفت، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ مکمل ہو چکا ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ٹریڈ ڈیل حتمی شکل اختیار کر چکی ہے اور اب دونوں ممالک توانائی کے شعبے، خصوصاً تیل کی تنصیبات کی ترقی کے لیے باہمی اشتراک سے کام کریں گے۔

https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/114943927434273211

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت ایک آئل کمپنی کے انتخاب کے مرحلے میں ہیں جو اس پارٹنرشپ کی قیادت کرے گی۔

انہوں نے مستقبل کی جھلک دکھاتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے ایک دن پاکستان، بھارت کو تیل فروخت کرتا نظر آئے۔

ادھر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کے لیے خوش آئند ہے بلکہ خطے میں توانائی کے توازن کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

 

یاد رہے کہ چند روز قبل ہی صدر ٹرمپ نے بھارت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اس پر 25 فیصد ٹیرف اور اضافی جرمانے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پاک-امریکا تجارتی معاہدہ نئی جہتوں کا پیش خیمہ سمجھا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان-امریکا تجارتی معاہدہ: کامیابی، چال یا نئے عالمی نظام کا جال؟
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت زون میں آغاز
  • امریکا، پاکستان تجارتی معاہدہ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا
  • پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
  • پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  • ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کر دیا
  • امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے