33 سالہ انتظار ختم،شاہ رخ خان کوبڑی خوشخبری مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
بالی ووڈ کے شہنشاہ کہلائے جانے والے اور تین دہائیوں سے زائد عرصے تک فلمی دنیا پر راج کرنے والے شاہ رخ خان کو آخرکار ان کی اداکاری کا سب سے بڑا قومی اعزاز ’’نیشنل فلم ایوارڈ‘‘ مل گیا۔
شاہ رخ خان نے 1992 میں فلم ’دیوانہ‘ سے بالی وڈ میں قدم رکھا تھا۔ جلد ہی ان کا شمار بھارت کے مقبول ترین اداکاروں میں ہونے لگا۔ ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘، ’چک دے انڈیا‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ اور متعدد بلاک بسٹر فلموں میں ان کی جاندار اداکاری نے مداحوں کو گرویدہ بنائے رکھا۔ اگرچہ انہیں کئی بین الاقوامی اعزازات اور فلمی ایوارڈز ملے، لیکن بھارت کے سب سے بڑے فلمی اعزاز ’نیشنل ایوارڈ‘ سے وہ اب تک محروم تھے۔
مگر اب یہ انتظار ختم ہوچکا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شاہ رخ خان کو 2023 میں ریلیز ہونے والی فلم ’جوان‘ میں بہترین اداکاری پر نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ یہ اعلان بھارت کے 71ویں نیشنل فلم ایوارڈز کے موقع پر یکم اگست کو کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہ رخ خان کو یہ ایوارڈ وکرانت میسی کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا ہے، جنہوں نے فلم ’بارہویں فیل‘ میں بے مثال اداکاری کا مظاہرہ کیا تھا۔
اسی تقریب میں معروف اداکارہ رانی مکھرجی کو بھی فلم ’مسز چیٹرجی‘ میں بہترین اداکاری پر نیشنل ایوارڈ دیا گیا۔
شاہ رخ خان نے اس اعزاز کے ملنے پر انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے حکومتِ بھارت اور اپنے مداحوں کا دل سے شکریہ ادا کیا۔ ویڈیو میں ان کے چہرے پر خوشی اور فخر صاف دکھائی دے رہا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Shah Rukh Khan (@iamsrk)
یہ بھی یاد رہے کہ فلم جوان میں شاہ رخ خان نے ڈبل رول ادا کیا تھا، اور فلم میں وہ سات مختلف روپ اختیار کرتے نظر آئے، جو ان کی فنی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
33 سال کے طویل انتظار کے بعد یہ ایوارڈ نہ صرف شاہ رخ خان کے لیے ایک اعزاز ہے بلکہ اُن تمام مداحوں کے لیے بھی خوشی کی خبر ہے، جو برسوں سے اس لمحے کے منتظر تھے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان کو
پڑھیں:
معذرت کرلینے والوں کو ایک بار پھر خط کے ذریعے سول ایوارڈ لینے کی ترغیب
جشن آزادی کے موقعے پر حکومت پاکستان کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سول ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے تھا تاہم چند نام ایسے ہیں کہ جنہوں نے ایوارڈ لینے سے معذرت کرلی تھی جن میں وزیراعظم شہباز شریف اور سینیئر صحافی انصار عباسی شامل ہیں۔۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف، انصار عباسی کے علاوہ اور کس نے ایوارڈ لینے سے معذرت کی؟
یہ ایوارڈ ہر سال صحافت، فنون، ادب، تعلیم، سائنس، سماجی خدمات اور دیگر شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی نمایاں شخصیات کو دیا جاتاہے۔ اس مرتبہ معرکہ حق میں شاندار فتح کے باعث فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت افواج کے سربراہان اور آپریشن میں حصہ لینے والے پائلٹس، وزرا، صحافیوں سمیت دیگر کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
سینیئر صحافی انصار عباسی کے مطابق ان کو جس وقت معرکہ حق کے باعث سول ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا تو انہوں نے کابینہ ڈویژن کو اگاہ کر دیا تھا کہ وہ یہ ایوارڈ وصول نہیں کرنا چاہتے اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پوری قوم اس ایوارڈ کی مستحق ہے انہوں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ ان کو اعلی سول ایوارڈ دیا جائے۔
لیکن اب ایک مرتبہ پھر انصار عباسی کو ڈپٹی سیکریٹری اعزازات کی جانب سے خط لکھا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ آپ کو صدر گئے مملکت نے معرکہ حق 2025 کے دوران گراں قدر خدمات کے اعتراف میں یوم ازادی کے موقعے پر پاکستان سے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا تھا لیکن اپ اس خصوصی تقریب میں شرکت نہ کر سکے تھے اس لیے اپ اپنا یہ اعزاز اب کابینہ ڈویژن سے وصول کر سکتے ہیں۔
انصار عباسی نے کہا کہ میں نے ایوارڈ لینے سے پہلی ہی معذرت کر لی تھی اور گزارش کی تھی کہ میرا نام ایوارڈ کی فہرست سے نکال دیا جائے تاہم اب یہ خط موصول ہونے کے بعد میں پھر سے حیرانگی میں مبتلا ہو گیا ہوں کہ میرا نام فہرست سے نہیں نکالا گیا اور ایک مرتبہ پھر سے ایوارڈ وصول کرنے کے لیے مجھے خط لکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: 23 مارچ کو کن صحافیوں اور کھلاڑیوں کو ایوارڈز ملیں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ خط میں مجھ سے میرے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں معلوم نہیں کہ کیا اعزاز کے ساتھ انعامی رقم بھی دی جاتی ہے۔
ذرائع کابینہ ڈویژن کے مطابق یوم آزادی کے موقع پر تقسیم ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے لیے آنے اور جانے اور دیگر اخراجات کے لیے ایوارڈ وصول کرنے والے کو کچھ رقم دی جاتی ہے اس رقم کی اکاؤنٹ میں منتقلی کے لیے بینک کی تفصیلات مانگی جاتی ہیں اس کے علاوہ تمام سول ایوارڈز وصول کرنے والوں کو کوئی بھی انعامی رقم نہیں ہیں دی جاتی البتہ جو افراد صدارتی ایوارڈ تمغہ برائے حسن کارکردگی (Pride of Performance ) کے لیے نامزد ہوتے ہیں ان کو ایوارڈ کے ساتھ 10 لاکھ روپے کی انعامی رقم بھی دی جاتی ہے اس کے علاوہ عسکری ایوارڈز کے ساتھ بھی انعامی رقوم دی جاتی ہیں۔ صدارتی ایوارڈ تمغہ برائے حسن کارکردگی عموماً فنکاروں، سائنسدانوں اور عمدہ فن کا مظاہرہ کرنے والوں کو دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر آصف علی زرداری نے 263 شخصیات کو 23 مارچ 2026 کو سول اعزازات دینے کی منظوری دیدی
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئندہ سال کے لیے 263 ملکی و غیر ملکی شخصیات کو سول اعزازات سے نوازنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ اعزازات 23 مارچ 2026 کو ہونے والی تقریب میں پیش کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انصار عباسی سول ایوارڈ خط سول ایوارڈز