ایران کے صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے؛ عطاء اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایران کے صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستانی قوم ایران کے صدر کا خیرمقدم کرتی ہے۔
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صدر کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہیں، معزز مہمانوں کی آمد پر وفاقی دارالحکومت کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے، پاکستان اور ایران کے قومی پرچموں کے ساتھ پورے روٹ کو سجایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کی قیادت کے پورٹریٹ بھی آویزاں کئے گئے ہیں ، اسلام آباد میں خوشی کا سماں ہے۔
راولپنڈی ایکسپریس ٹرین کو حادثہ
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ایران کے صدر وزیراعظم شہباز کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تجارت، سرمایہ کاری اور پاک ایران تعلقات کے فروغ کے لئے یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ تجارت کو بڑھانے کے حوالے سے ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی شہید کے ساتھ بہت سے معاملات زیر بحث آئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے صدر کے دورہ کے دوران تجارتی حجم اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے حوالے سے معاہدے ہوں گے ، ایران کے صدر کا دورہ سودمند ہوگا، تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
رنگ روڈ بند کرنے کا فیصلہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کہ ایران کے صدر ایران کے صدر کا عطاء اللہ تارڑ کہا کہ ایران کا دورہ
پڑھیں:
کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔