مسلسل دوسرے روز ملک کے کئی علاقے شدید زلزلے سے لرز گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) مسلسل دوسرے روز ملک کے کئی علاقے شدید زلزلے سے لرز گئے، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے کئی اضلاع میں رات گئے زلزلے کے شدید جھٹکوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت پنجاب، خیبر پختونخواہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلے سے فی الحال کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ زلزلے کے جھٹکے راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، ہری پور، ایبٹ آباد، چارسدہ، سوات (مینگورہ)، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں اور آزاد کشمیر کے علاقوں ہٹیاں بالا، جہلم ویلی، چناری و دیگر علاقوں میں محسوس کیے گئے ۔(جاری ہے)
اس سے قبل گزشتہ رات بھی پاکستان کے کئی اضلاع زلزلے سے لرز گئے گئے تھے۔
گزشتہ شب افغانستان اور تاجکستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یورپی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق گزشتہ شب کے زلزلے کی شدت 5.5 جبکہ گہرائی 114 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا، زلزلے کا مرکز باجوڑ سے 102کلومیٹر دور ریکارڈ کیا گیا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زلزلے کے زلزلے سے کے کئی
پڑھیں:
افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
افغانستان کے ہندوکش خطے میں رات کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز شمالی افغانستان کے قصبے خُلم سے 30 کلومیٹر دور تھا۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شمالی افغانستان کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ مزار شریف سے عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق شہری گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں میں دعائیں مانگتے رہے۔
زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے، جبکہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی عمارتیں لرز اٹھیں۔ بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقے بھی زلزلے کی زد میں آئے۔
ریکٹر اسکیل پر 6.3 شدت کا یہ زلزلہ علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوکش ریجن میں زلزلہ خیز سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس سے بڑے زلزلے کے خدشات بھی جنم لے رہے ہیں۔
اب تک کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملیں، تاہم ریسکیو ٹیمیں الرٹ کر دی گئی ہیں اور مزار شریف سمیت متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے۔