امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا۔
نیوز میکس کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے مختلف ممالک کے درمیان جنگ رکوائی ہے، میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوائی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے پاکستان اور بھارت میں جنگ روکنے کیلیے تجارت کی پیشکش کی، حالیہ دنوں میں کمبوڈیا اور تھائی لینڈ میں جنگ روکی، اوسطاً میں ہر مہینے ایک جنگ رکوا رہا ہوں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی کروائی جسے پاکستان نے خوب سراہا لیکن نئی دہلی اسے مسترد کرتا ہے۔
’ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ ختم کروائی، نوبل انعام ملنا چاہیے‘
دو روز قبل پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے اپنے حالیہ بیان میں زور دیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی سطح پر متعدد امن معاہدے اور جنگ بندیوں میں سہولت فراہم کی ہے، ان کی یہ سفارتی کامیابیاںامن کے نوبل انعام کیلیے ان کی نامزدگی کی ضمانت دیتی ہیں۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امن کے محاذ پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کروانے میں مدد کی، دونوں ممالک ایک مہلک تنازع میں تھے جس کے باعث تقریباً 3 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے اپنے چھ ماہ کے دوران ہر ماہ اوسطاً ایک امن معاہدے یا جنگ بندی کی ثالثی کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے اعظم کے ساتھ براہ راست رابطے میں یہ واضح پیغام شامل ہے کہ جب تک تنازع ختم نہیں ہوتا تجارت پر بات چیت نہیں ہوگی، اس کے نتیجے میں تیز رفتار امن مذاکرات ہوئے، متعدد جانیں بچیں اور تجارتی مذاکرات کو جاری رکھنے کے قابل بنا۔
کیرولین لیویٹ نے اسرائیل ایران، پاک بھارت، سربیا کوسوو اور مصر ایتھوپیا سمیت مختلف ممالک کے درمیان تنازعات کو حل کرنے میں ٹرمپ کی شمولیت کا خاکہ پیش کیا۔
انہوں نے روشنی ڈالی کہ ان کامیابیوں نے ان کے چھ ماہ کے دور میں ماہانہ اوسطاً ایک سفارتی کامیابی حاصل کی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر تھائی لینڈ کے درمیان پاک بھارت کہا کہ نے پاک
پڑھیں:
بھارت خود کو ایک ذمہ دارعالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکام رہا، امریکی وزیر خزانہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھارت پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت روس سے خام تیل خرید کر اسے ریفائن کرکے فروخت کرتا ہے، جو عالمی برادری کی توقعات کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود کو ایک ذمہ دار عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی دکھائی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، بھارت کے رویے نے امریکا کے ساتھ اس کے تجارتی تعلقات کو غیر یقینی بنادیا ہے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوری ٹیم بھارت کے موجودہ فیصلوں سے سخت مایوس ہے۔ مستقبل میں تجارتی معاہدے کا انحصار بھارت کے رویے پر ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جس کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری عارضی طور پر روک دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق بھارت دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے اور روسی سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے۔