یوم استحصال، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیر آزاد کروانے کا بہترین موقع ہے، مقررین
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت میں یوم استحصال کشمیر کے موقع پر ہونے والے احتجاج میں مقررین نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت آزادکروانے کا یہ بہترین موقع ہے کیونکہ نریندر مودی اپنے ملک میں بہت کمزور ہے اور دنیا بھر میں بھارت کی پوزیشن کمزور ہے لہٰذا پاکستان کو اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ مزید قوت کے ساتھ رکھناچاہیے۔
فرینڈز آف کشمیر کے زیراہتمام کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں مودی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اقدامات کی مذمت کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر اور سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کشمیر کا مسلہ کوئی زمین کا مسئلہ نہیں، یہ زندگی اور عقیدے کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسلہ تب حل ہو گا جب پاکستان کی قوم عزم کا اعادہ کرے اور پاکستان یہ فیصلہ کرے کہ ہم کشمیر کو آزاد کروائیں گے، ہم کشمیر کے شہدا کو کیسے بھلا سکتے ہیں، سید علی گیلانی اور یاسین ملک نے ساری زندگی جیلون میں گزاری۔
ان کا کہنا تھا کہ 1991 کے بعد دنیا میں 15 ممالک آزاد ہوئے، سلامتی کونسل نے کشمیر کی آزادی کے لیے 23 قراردادیں منظور کیں، فلسطین کے حق میں ایک ہزار سے زائد قراردادیں منظور ہوئیں۔
سراج الحق نے کہا کہ آزادی صرف قراردادوں کے بدلے نہیں ملتی، آزادی کی جدوجہد ہو تو ثمر اللہ دیتا ہے، اس کے لیے ہمیں خود قربانی دینی ہو گی اور اگر یہ ہماری زندگی کا مسئلہ ہے تو ہمیں گھڑا ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد لازوال ہے،کشمیری قوم اور کتنی قربانیاں دے، میں کشمیریوں کی قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں۔
چئیرپرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیر میں مسلم اکثریتی آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے، آج کشمیر کے سینکڑوں نوجوان اور خواتین جیلوں میں قید ہیں یہ لوگ اس لیے قید ہیں کیونکہ یہ آزادی مانگ رہے ہیں۔
غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیر میں ڈریکونین قوانین نافذ ہیں، ان قوانین کے تحت کسی بھی وقت بھارتی فوجی کسی بھی کشمیری کے گھر میں گھس سکتا ہے، آج آسیہ اندرابی، یاسین ملک اور دیگر آزادی کی آواز بلند کرنے پر جیلوں میں قید ہیں۔
سابق سفیر اور سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت جنگ کے دوران اہل پاکستان اور کشمیر کو فتح مبین کی مبارک باد دیتا ہوں، اللہ تعالی نے پاک افواج اور فضائیہ کو کامیابی دی اور اس کے بعد ہم نے سفارتی محاذ پر بھی کامیابی سمیٹی، ہماری کامیابی کی دنیا نے توثیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کامسئلہ حل نہ ہوا تو جنگ منڈلاتی رہے گی، مئی کی جنگ کے بعد صدر ٹرمپ نے تین نکات پر بات کی اور کہا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی جائے گی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق سینیٹر راجا ظفر الحق نے کہا کہ کشمیرکمیٹی کو وزیر اعظم آزاد کشمیر اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کرنی چاہیے اور ان معاملات کو حل کرے۔
چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یوم استحصال منا رہے ہیں، 6 سال قبل مودی سرکار نے غیر قانونی طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں 370 اور 35A کو ختم کردیا، 10 مئی کے بعد نئے پاکستان نے جنم لیا ہے، 10 مئی کے سورج نے کشمیریوں کی قربانیوں اور ان کی آوازوں کو انٹرنیشنلائز کر دیا ہے۔
رانا قاسم نون نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو کسی صورت پس پشت نہیں ڈالیں گے، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کو سپورٹ کیا ہے، ہماری گلوبل لیڈر شپ سے درخواست ہے کہ مودی سرکار کے بہیمانہ سلوک سے کشمیریوں کو بچایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کشمیر کے کشمیر کو کے بعد کے لیے
پڑھیں:
جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹرکی صریح خلاف ورزی ہیں، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈارکا یو م استحصال پر پیغام
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے متعدد یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات اٹھائےجو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہیں، کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں ، وقت کا تقاضا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اس کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔(جاری ہے)
نائب وزیر اعظم؍وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ پاکستان، سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا یوم استحصال 5 اگست 2025 پر پیغام میں کہا کہ آج کے دن، چھ سال قبل، بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے متعدد یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات اٹھائے جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو کمزور کرنے اور بھارتی قبضے کو مستحکم کرنے کی کوشش تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظرنامے کو تبدیل کرنے کے لیے متعدد قوانین متعارف کروائے ہیں۔ غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنا، عارضی رہائشیوں کو ووٹر لسٹوں میں شامل کرنا، اسمبلی حلقوں کی حد بندی میں تبدیلی، زمین اور جائیداد کے مالکانہ قوانین میں ترمیم، اور نام نہاد گورنر کو انتظامی اختیارات دینا جیسے انتہائی اقدامات ہیں جو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں، مقبوضہ کشمیر دنیا کے انتہائی فوجی زون میں سے ایک بن گیا ہے۔ ہزاروں کشمیری سیاسی قیدی سالوں سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی نے بھارت کی طرف سے اختلاف رائے کو دبانے کی کوششوں کو مزید عیاں کر دیا ہے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد شروع کی گئی بڑے پیمانے پر کارروائی نے ثابت کیا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کو اب بھی ایک کالونی سمجھتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جھڑپیں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جموں و کشمیر تنازع کے پرامن حل کی فوری ضرورت کو ایک بار پھر اجاگر کرتی ہیں۔ کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی طرف سے اپنے عہد کی تکمیل کا انتظار کر رہے ہیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ بین الاقوامی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ پاکستان کشمیری عوام کی حق خودارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کو مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔