انڈونیشیا نے غزہ کے زخمیوں کے لیے جزیرہ گالانگ پر طبی سہولت قائم کرنے کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
جکارتہ: انڈونیشیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے 2,000 زخمی شہریوں کے علاج کے لیے اپنے غیر آباد جزیرے "گالانگ" پر قائم ایک میڈیکل سینٹر کو فعال کرے گا۔
انڈونیشیائی صدر کے ترجمان حسن ناصبی کے مطابق یہ عمل زخمیوں کے علاج اور ان کے اہل خانہ کے عارضی قیام کے لیے ہوگا، اور یہ کسی قسم کی نقل مکانی یا مستقل ہجرت نہیں ہے۔
حسن ناصبی کا کہنا ہے کہ ان زخمیوں کو علاج کے بعد دوبارہ غزہ واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس میڈیکل سینٹر کی تعمیر دراصل کووڈ-19 کے مریضوں کے لیے 2020 میں کی گئی تھی، جبکہ ماضی میں یہ جزیرہ اقوام متحدہ کے تحت ویتنام جنگ سے متاثرہ پناہ گزینوں کا کیمپ بھی رہا ہے۔
انڈونیشیا، جو کہ ایک مسلم اکثریتی ملک ہے، نے 2023 میں اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کو انسانی امداد بھی فراہم کی تھی۔ ان حملوں میں اب تک 60,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اس منصوبے کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ماضی میں انڈونیشی صدر پر یہ تنقید ہوئی تھی کہ وہ فلسطینیوں کی عارضی پناہ کی پیشکش کر کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مؤقف کے قریب ہو رہے ہیں، جس میں فلسطینیوں کو غزہ سے مستقل بے دخل کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ انڈونیشیا نے اس تجویز کو واضح طور پر مسترد کر دیا تھا اور فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ٹھٹھہ: تھلیسیمیا کے مرض میں تشویشناک اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت)ٹھٹھہ ضلع میں تھلیسیمیا بیماری میں کافی حد تک اضافہ تھلیسیمیا کے مرض میں ایک ھزار سے شائید بچے متاثر ضلع انتظامیہ خاموش بچوں کی جانوں کو خطرہ ۔ضلع ٹھٹھہ کے شہری اور دیہی علاقوں میں تھیلیسیمیا کے مرض کی وجہ سے ایک ھزار سے زائد بچے متاثر ہوئے ہیں یہ مرض آہستہ آہستہ پھیلتا جارہا ہے بچوں میں خون کی کمی کی وجہ سے کئی اموات بھی ہوچکی ہیں اس سلسلے میں سماجی کارکنان نے تھیلیسیمیا کے مریضوں کا علاج نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ نہایت افسوس کی بات ہے کہ یہاں پر تھلیسیمیا کے علاج کے لئے کوئی کیمپس وغیرہ بھی نہیں لگائے جارہے ہیں اسپتالوں میں تو ویسی ہی علاج کی سہولت موجود نہیں ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں پر توجہ دی جائے۔