نورا فتیحی کو دیکھ کر پاکستانی آئٹم نمبرز یاد نہیں رہتے، یاسر حسین
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
معروف اداکار و ہدایتکار یاسر حسین نے پاکستانی فلموں میں آئٹم نمبرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وہ نورا فتیحی کو اسکرین پر دیکھتے ہیں تو پاکستانی آئٹم نمبرز ان کے ذہن سے نکل جاتے ہیں۔
حالیہ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے یاسر حسین نے آئٹم نمبرز پر کھل کر بات کی اور ان کی ثقافتی حیثیت پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہوگا کہ ہمارا کلچر کیا ہے؟ کیا یہ تقسیم سے پہلے والا ہے یا بعد کا؟ عورتوں کے رقص دیکھنے کی روایت برصغیر میں پرانی ہے اور یہ مغلیہ دور سے جاری ہے۔ ہیرا منڈی ہمیشہ سے رہی ہے، صرف 80 کی دہائی میں ان سب چیزوں پر پابندی لگادی گئی، جو اب دوبارہ مختلف انداز میں سامنے آ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: آئٹم گرل نورا فتیحی کا نماز کی ادائیگی سے متعلق حیران کن انکشاف
یاسر حسین نے بتایا کہ ماضی کی پاکستانی فلموں میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں۔ پرانی فلمیں دیکھیں، نور جہاں گانے گا رہی ہیں، اداکارائیں رقص کر رہی ہیں۔ تب یہ سب عام بات تھی۔ اب یہ اچانک ہمارے کلچر سے کیسے باہر ہو گیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پاکستان میں آئٹم نمبرز پسند نہیں کیونکہ جب میں نورا فتیحی کو دیکھتا ہوں، تو ہمارے گانے بے معنی لگتے ہیں۔ میں اپنا معیار اتنا نیچا نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: نورا فتیحی اور آریان خان چہ میگوئیاں کے درمیان
یاسر حسین نے فلم سازوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ آئٹم نمبرز کو فلموں کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو ان کا معیار بھی بلند کریں۔ آپ ایک طرف ثقافتی اقدار کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف خواتین کے رقص دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ دہرا معیار ہے۔
انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ آئٹم نمبرز پر بھاری ٹیکس عائد کیا جائے تاکہ اس سے کچھ فائدہ تو ہو۔ یہ بند تو نہیں ہوں گے، کم از کم ریاست کو فائدہ ہو۔ اگرچہ آئٹم نمبرز پر عوامی سطح پر تنقید ہوتی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ یوٹیوب پر ان گانوں کے کروڑوں ویوز ہوتے ہیں، جو ان کی مقبولیت کا ثبوت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئٹم نمبرز معروف اداکار و ہدایتکار نور جہاں نورا فتیحی یاسر حسین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: معروف اداکار و ہدایتکار نور جہاں نورا فتیحی یاسر حسین یاسر حسین نے نورا فتیحی
پڑھیں:
پاکستان سیاحت سے سالانہ 30سے 40ارب ڈالر کما سکتا ہے‘ سردار یاسر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250922-08-8
اسلام آباد (اے پی پی) وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی قدرتی خوبصورتی، تاریخی مقامات، ثقافتی ورثے اور مذہبی سیاحت کے مواقع کے باعث دنیا کے بہترین سیاحتی ممالک میں شامل ہو سکتا ہے اور سالانہ30 سے 40 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کر سکتا ہے۔ میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نومبر میں پہلی بار بین الاقوامی”ٹورازم روڈ ایکسپو‘‘ کی میزبانی کرے گا، جس میں ملکی سیاحتی مقامات، روایتی کھانے اور ثقافتی رنگ نمایاں کیے جائیں گے۔ اس ایکسپو میں عالمی شیف بھی حصہ لیں گے۔ لندن، تاجکستان، ازبکستان اور سعودی عرب میں بھی ایسی مزید نمائشیں منعقد کی جائیں گی۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سیاحت کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دینے کو تاریخی اور بصیرت افروز فیصلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سیاحت نظر انداز ہو گئی تھی، اس لیے نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے حکومت سرکاری غیر استعمال شدہ املاک کو50 سے60 سال کی لیز پر دے گی، تاکہ جدید سیاحتی سہولیات قائم کی جا سکیں۔ ساتھ ہی ڈیجیٹل پورٹل بھی بنایا جا رہا ہے، جس سے سیاحوں کو معلومات، ہوٹل بکنگ، موسم اور رہنمائی فراہم کی جائیں گی۔