ایران نے قفقاز میں امریکا کے حمایت یافتہ مجوزہ "ٹرمپ راہداری" منصوبے کو اپنی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا ہے۔ 

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سینئر مشیر، علی اکبر ولایتی نے واضح کیا کہ ایران اپنی سرحدوں کے قریب اس منصوبے کی اجازت نہیں دے گا۔

ولایتی کا کہنا تھا کہ امریکا اس منصوبے کے ذریعے قفقاز میں اپنی عسکری اور سیاسی موجودگی کو مضبوط بنانا چاہتا ہے، جو ایران کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ایرانی وزارتِ خارجہ نے بھی سرحد کے قریب کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو مسترد کر دیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امریکا کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے میں قفقاز میں ایک راہداری بنانے کی شق شامل ہے، جو ایران کی شمال مغربی سرحد کے قریب ہوگی اور اس کا انتظام امریکا کے پاس ہوگا۔ 

یہ معاہدہ وائٹ ہاؤس میں طے پایا، جہاں صدر ٹرمپ نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پشینیان کی موجودگی میں گواہ کے طور پر دستخط کیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کا کا آذربائیجان اور آرمینیا کے تاریخی امن معاہدے کا خیرمقدم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ہونے والےامن معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنوبی قفقاز میں امن، استحکام اور تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیراعظم نے فریقین کو قریب لانے اور معاہدہ طے کرانے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے امریکہ کے سہولت کار کردار کی قدر کرتا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنوبی قفقاز کئی دہائیوں سے تنازعات اور انسانی المیوں کا شکار رہا ہے، لیکن یہ معاہدہ خطے میں دیرپا امن اور خوشحالی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ انہوں نے صدر الہام علیوف اور آذربائیجان کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح اپنے برادر ملک آذربائیجان کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔

یاد رہے کہ حالیہ معاہدے کے تحت آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان مکمل جنگ بندی ہو گئی ہے۔ یہ معاہدہ امریکی صدر ٹرمپ کی موجودگی میں آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیراعظم نے دستخط کر کے طے کیا۔

اس موقع پر وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانے کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت دونوں ممالک ایک بڑی جنگ کے قریب پہنچ چکے تھے، فضائی جھڑپیں جاری تھیں اور طیارے گرائے جا رہے تھے۔ ٹرمپ کے مطابق، انہوں نے دونوں کو پیغام دیا کہ وہ جنگ نہیں بلکہ تجارت چاہتے ہیں، کیونکہ ان کا مقصد لڑائیاں نہیں بلکہ امن اور معاشی ترقی ہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ایران کا اپنی سرحدوں کےقریبٹرمپ راہداری منصوبے پر سخت ردعمل: قومی سلامتی کیلئےخطرہ قرار دیدیا
  • ایران نے آرمینیا آذربائیجان معاہدے میں شامل مجوزہ ٹرانزٹ راہداری کو مسترد کردیا
  • امریکا کا قفقاز میں ٹرمپ راہداری بنانے کا منصوبہ، ایران کی مخالفت
  • آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع کا خاتمہ تاریخی کامیابی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • آرمینیا آذربائیجان تنازع حل کرانے میں بہت لوگ ناکام رہے، بالآخر ہم کامیاب ہوئے: ٹرمپ
  • وزیراعظم شہباز شریف کا کا آذربائیجان اور آرمینیا کے تاریخی امن معاہدے کا خیرمقدم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آذربائیجان اور آرمینیا کے تاریخی امن معاہدے پر خیرمقدم
  • آذربائیجان اور آرمینیا نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے، ٹرمپ نوبیل امن انعام کے لیے نامزد
  • ٹرمپ نے ایک اور جنگ رُکوا دی، آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا