قبائلی عمائدین نے فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے تک سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون اور شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کو دہرایا۔   اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان (اپر)  کے شہر سپنکئی رغزئی میں محسود اور برکی قبائل کے عمائدین کا ایک تاریخی اور اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (ساوتھ) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ قبائلی عمائدین نے پاک فوج اور فرنٹیئر کور خیبر پختونخواہ (ساوتھ) کی دیر پا امن کیلئے قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ قبائلی عمائدین نے فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے تک سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون اور شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کو دہرایا۔ مہمان خصوصی نے فتنہ الخوارج کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام کی بے پناہ قربانیوں کو سراہا۔ آئی جی ایف سی خیبر پختونخوا (ساوتھ) نے نوجوان نسل کو ملک دشمن عناصر کے منفی پروپیگنڈے سے دور رکھنے اور قبائلی عمائدین کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔ 

انہوں نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے مقامی افراد کی خدمات کو سراہا اور ان کی حوصلہ افزائی کی، اُن کے جذبے، محنت اور مثبت کردار کو علاقے کے لیے قابلِ تقلید قرار دیا۔ اس موقع پر آئی جی ایف سی نے محسود اقوام کو یقین دلایا کہ ان کا دیرینہ مطالبہ، گُربز تا منگروتائی روڈ، پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا۔ قبائلی عمائدین نے مختلف ترقیاتی منصوبوں سمیت بچیوں کی تعلیم کے فروغ کیلئے پاک فوج اور فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (ساوتھ) کی کاوشوں کو سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قبائلی عمائدین نے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا تاکہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف نہ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت ہفتہ کو اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا، جس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں طے ہوا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کی زیر نگرانی چار رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی تاکہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا تاکہ احتجاج کے دوران عوام کو تکلیف نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق قوانین کو مزید بہتر بنایا جائے گا، سیاسی انتقام کے امکانات والے نکات قوانین سے نکالے جائیں گے کیونکہ قوانین کا مقصد صرف عوامی مفاد اور فلاح ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہمارے ہر اقدام کی معراج عوام کی سہولت اور فلاح ہونی چاہیے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ
  • عوامی نیشنل پارٹی کی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے متنازع بیان کی مذمت
  • پاک فوج کا خیبر پختونخوا کے عوام کیلئے مساجد کی شکل میں مقدس تحفہ
  • پاک فوج کا جنوبی وزیرستان کے عوام کیلئے مساجد کی شکل میں مقدس تحفہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا 9 مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا امن جرگہ، کون کون سی جماعتیں شرکت کریں گی؟
  • 9 مئی، خیبر پختونخوا حکومت کا تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ
  • کے پی ميں دہشتگردی اور طالبانائزیشن ہے، ایمل ولی خان
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا بیان ملک و فوج کے وقار کے خلاف ہے، طاہر اشرفی
  • وزيرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بانی کی رہائی کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں: ایمل ولی