چین: ’لیبوبو‘ گڑیا نہ ملنے پر بچے نے رشتے داروں کا 48 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
چین میں ایک کم عمر لڑکے نے محض ایک وائرل لیبوبو گڑیا نہ ملنے پر اپنے رشتے دار کے گھر میں ایسا ہنگامہ برپا کر دیا کہ 48 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہو گیا۔ لیبوبو گڑیا حالیہ برسوں میں عالمی سطح پر شہرت اختیار کرچکی ہے، جسے ریانا، دوا لیپا اور بلیک پنک کی لیزا جیسی مشہور شخصیات بھی پسند کرتی ہیں۔
ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق لڑکے نے رشتے دار کے گھر میں ایک لیبوبو گڑیا دیکھی، جو مہنگے زیورات سے سجی ہوئی تھی، اور اسے حاصل کرنے کی ضد کی۔ گھر والوں کے انکار پر بچے نے ایک ریموٹ کنٹرول اٹھا کر شیشے کی چھت پر دے مارا، جس سے 1 لاکھ یوآن (تقریباً 11 لاکھ روپے) مالیت کا پینل ٹوٹ گیا۔
یہ بھی پڑھیے کامیڈین بھارتی سنگھ نے بیٹے کی لیبوبو ڈول کو کیوں جلا دیا؟
ریموٹ کنٹرول لگنے کے بعد قریب ہی لٹکا ہوا ایک قیمتی اطالوی کرسٹل جھاڑ فانوس، جس کی قیمت 3 لاکھ یوآن (تقریباً 36 لاکھ روپے) تھی، زمین پر آ گرا اور چکنا چور ہو گیا۔
بعد کی صورتحال
یہ واقعہ ایک چینی انفلوئنسر نے شیئر کیا اور بتایا کہ صرف شیشے کی چھت کی مرمت کے لیے تمام پینلز کو ہٹانا اور دوبارہ لگانا پڑے گا۔ رشتہ داروں کا اس قدر زیادہ نقصان کرنے کے باوجود بچے نے اپنے رویے سے کوئی ندامت ظاہر نہیں کی۔
بچے کے والدین نے مالی مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے محض 20 ہزار یوآن (تقریباً 2.
ان کا کہنا تھا ’ہم غریب ہیں۔ گھر کا سارا سامان بیچ کر بھی ہم صرف 20 ہزار یوآن ہی دے سکتے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین لیبوبو گڑیاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین لیبوبو گڑیا لاکھ روپے
پڑھیں:
نیب نے فراڈ متاثرین کے اکاؤنٹس میں 87 کروڑ 87 لاکھ روپے کی رقم منتقل کر دی
—فائل فوٹوقومی احتساب بیورو (نیب) نے فراڈ متاثرین کو 87 کروڑ 87 لاکھ روپے کی رقم منتقل کر دی۔
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے نئے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کر دیا، جس سے متاثرین کو براہِ راست رقوم منتقلی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔
تقریب میں ڈپٹی چیئرمین نیب، ڈائریکٹر جنرلز ، نیشنل بینک کے حکام اور دیگر افسران شریک تھے۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ متاثرین کو اب دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے، ٹیکنالوجی کے ذریعے رقم کی واپسی کا عمل زیادہ شفاف اور آسان بنایا جا رہا ہے۔
نیب حکام کے مطابق نئے سسٹم کے تحت بازیاب شدہ رقم اب براہِ راست بینک اکاؤنٹس میں منتقل کی جائے گی، رقم کی واپسی کے عمل کو آسان، شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
نیب اسلام آباد نے ایک ہی دن میں فراڈ کیس کے 5 ہزار 8 متاثرین کو 87 کروڑ 87 لاکھ روپے منتقل کیے ہیں۔
یہ رقم براہِ راست منتقلی کا اب تک کا سب سے بڑا اور تیز ترین اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
نیب نے 2021ء میں فراڈ کیس کی تحقیقات شروع کیں تو ملزمان نے 7 ارب 30 کروڑ روپے کی ذمے داری قبول کی، جن سے 3 ارب 70 کروڑ وصول کیے جا چکے ہیں، یہ رقم 17 ہزار 250 متاثرین میں تقسیم کی جا رہی ہے۔