چین میں شہری نے جِم کی 300 سالہ ممبرشپ حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
چین میں ایک شہری نے جِم کی 300 سالہ ممبرشپ حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ غیر معمولی ڈیل چین کے صوبہ سیچوان میں ایک فٹنس کلب نے پیش کی جس میں 300 سال تک جِم کی سہولت استعمال کرنے کا وعدہ کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس ممبرشپ کی قیمت عام سالانہ فیس کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے لیکن خریدار کا کہنا ہے کہ وہ اسے اپنی اگلی نسلوں کو منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ماہرین نے اس آفر کو ایک مارکیٹنگ اسٹنٹ قرار دیا ہے کیونکہ عملی طور پر کوئی بھی اتنی طویل مدت تک ذاتی طور پر فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔
تاہم قانونی طور پر اگر جِم اتنا عرصہ قائم رہا تو یہ ممبرشپ اس کے وارثین استعمال کر سکیں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر صارفین نے جِم کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ یہ جِم تو خود شاید 300 دن بھی نہ چلے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایف بی آر کا ٹک ٹاکرز اور انفلوئنسرز پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے پاکستان میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کی غرض سے ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق ایف بی آر کا یہ اقدام اُن افراد کو نشانہ بنائے گا جو اپنی عالی شان زندگی اور دولت کا مظاہرہ سوشل میڈیا پر کرتے ہیں تاکہ ان کی آمدنی اور اخراجات کو ٹیکس ریٹرن کے مطابق پرکھا جا سکے۔
ایف بی آر نے حال ہی میں ایک لاکھ افراد کا ڈیٹا جمع کیا ہے جو سوشل میڈیا پر شاہانہ طرز زندگی دکھاتے ہیں، ریونیو اتھارٹی نے ڈیجیٹل کانٹینٹ کری ایٹرز اور انفلوئنسرز کو ممکنہ ٹیکس ریونیو کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا ہے۔
مصری میوزیم سے چوری ہونیوالا فرعون دور کا سونے کا کڑا 4 ہزار ڈالر میں فروخت ، 4 ملزمان گرفتار
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کے اجلاس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ سب سے زیادہ ٹیکس پنجاب سے اکٹھا ہونے کی توقع ہے کیونکہ وہاں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد سب سے زیادہ ہے، اس اجلاس کی صدارت سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کی۔
ایف بی آر کے مطابق اس اقدام کے تحت ان انفلوئنسرز کو ٹارگٹ کیا جائے گا جو سوشل میڈیا پر اپنی مہنگی گاڑیوں، بنگلوں، برانڈڈ کپڑوں اور زیورات کی نمائش کرتے ہیں۔
آڈٹ پلان کے تحت ایف بی آر گزشتہ سال کے ٹیکس ریٹرنز کا موجودہ سال سے تقابل کرے گا تاکہ آمدن اور اخراجات میں بے ضابطگیاں واضح کی جا سکیں، جو افراد درست اور تازہ ترین ٹیکس ریٹرنز جمع کروائیں گے، وہ اس کارروائی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
’’کیا آپ صرف ایک شخص کا نام بتا سکتے ہیں جو آپ کے پاس ڈیل لیکرآیا‘‘وزیر داخلہ محسن نقوی کا عمران خان کے ٹوئٹ پر سوال
ایف بی آر کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو باضابطہ بنانے کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے، ماہرین نے اس اقدام کو منصفانہ قرار دیا ہے تاکہ انفلوئنسرز بھی ٹیکس نظام میں اپنا حصہ ڈالیں۔
مزید :