نوجوانوں کو جدید علوم اور ڈیجیٹل مہارت دینا وقت کی ضرورت ہے، سردار ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جدید علوم اور ڈیجیٹل مہارت دینا وقت کی ضرورت ہے،نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھار کر روشن مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔
سپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ دنیا بھرخصوصاً پاکستانی نوجوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، نوجوان قوم کا مستقبل ہیں، پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ہے،نوجوانوں کو سائنسی علوم اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستانی نوجوانوں کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے، پاکستانی نوجوانوں نے ہر شعبے میں ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے، نوجوان چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔(جاری ہے)
سردار ایاز صادق نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص میں نوجوانوں نے بے مثال قومی یکجہتی دکھائی، نوجوانوں کو جدید علوم اور ڈیجیٹل مہارت دینا وقت کی ضرورت ہے، پائیدار ترقی کے لیے نوجوانوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں مواقع ملنے چاہئیں۔سپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ پارلیمان نوجوان نسل کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے، قومی اسمبلی میں نوجوانوں کے لیے آئین اور پارلیمانی اقدار سے روشناس کرانے کا انٹرن شپ پروگرام جاری، نوجوانوں کے مسائل حل کرنے میں ینگ پارلیمنٹرین فورم فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھار کر روشن مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام قابلِ ستائش ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قومی اسمبلی نوجوانوں کو نے کہا کہ علوم اور
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش، اہم اجلاس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گیا ہے جس کا 11 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا تھا۔ اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل منظوری کے لیے پیش کیا۔
وزیر قانون نے بتایا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پہلے سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے منظور ہو چکا ہے اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن کو بھی شامل ہونا چاہیے تھا۔ اجلاس میں حکومت دو نئے تعلیمی اداروں کے قیام کے بل بھی منظوری کے لیے پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ نے بھی 27 ویں آئینی ترمیم کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور کیا تھا، جس میں 64 ووٹ بل کی حمایت میں ڈالے گئے اور مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔
دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے، جس سے سیاسی ماحول کشیدہ ہے۔