چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ آف پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے 3 سینیٹرز کو سینیٹ کے اہم اجلاس یعنی سیشن 353 کے لیے پینل آف چیئر پر نامزد کیا ہے۔

یہ 3 نامزدگیاں سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر خلیل طاہر سندھو، اور سینیٹر گردیپ سنگھ کی ہیں جو مختلف اقلیتی برادریوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس اقدام کو اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور قوانین کے مؤثر نفاذ کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ’اقلیتی کاکس‘ کا قیام

چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر کہا کہ یہ فیصلہ قومی اتحاد، رواداری، اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اقلیتوں کی نمائندگی کو مضبوط بنانے سے پاکستان میں مساوات اور انصاف کے قیام میں مدد ملے گی۔

سینیٹ میں اقلیتوں کی شرکت کو بڑھاوا دینا اور ان کے مسائل کو قومی ایوان میں آواز دلانا پاکستان کے جمہوری اصولوں کی تکمیل ہے۔ یہ اقدام ملک میں بھائی چارے اور یکجہتی کے فروغ کے لیے بھی اہم ثابت ہوگا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ مختلف اقلیتوں کے 3 نمایاں سینیٹرز کو بیک وقت پینل آف چیئر میں شامل کیا گیا ہے، جس سے پاکستان کے پارلیمانی نظام میں شمولیت کی نئی مثال قائم ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سینیٹر خلیل طاہر سندھو، سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر گردیپ سنگھ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سینیٹر دنیش کمار چیئرمین سینیٹ اقلیتوں کے کے لیے

پڑھیں:

اقلیتوں کا قومی دن، قائداعظم کے وژن پر عملدرآمد پیپلز پارٹی کا تاریخی عزم ہے، مخدوم احمد محمود

لاہور:

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ 11 اگست کو اقلیتوں کا قومی دن قرار دینا سابق صدر آصف علی زرداری کا ایک تاریخی اقدام تھا، جس کا مقصد پاکستان میں اقلیتوں کی خدمات اور قربانیوں کو تسلیم کرنا ہے۔

پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے بانی قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کی اپنی مشہور تقریر میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق دینے کا اعلان کیا تھا، اور اسی وژن کے تحت پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اقلیتوں کے آئینی، قانونی اور سماجی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا ہے۔

مخدوم احمد محمود کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا، جب کہ انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مؤثر قانون سازی بھی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری پاکستان کی مسلح افواج میں بھی دفاع وطن کا فریضہ انجام دے رہی ہے، جو کہ ان کی حب الوطنی اور قومی وفاداری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مختلف شعبوں میں اقلیتوں کی خدمات پاکستان کے وقار کو بلند کر رہی ہیں، اور پیپلز پارٹی اس وژن پر عمل پیرا ہے کہ فیصلے مذہبی، لسانی یا صنفی امتیاز سے بالاتر ہو کر کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ’اقلیتی کاکس‘ کا قیام
  • یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سے کروڑوں مالیت کی گھڑی چھین لی گئی
  • یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی 1 کروڑ 84 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی چوری ہوگئی
  • چیئرمین سینیٹ کا اقلیتوں کیلئے پارلیمانی کاکس قائم کرنے کا فیصلہ
  • سینیٹ کمیٹی کا ایف بی آر اور سی ڈی اے کی کارکردگی پر اظہار برہمی
  • پوری قوم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ملکی ترقی میں ان کے کلیدی کردار کو سراہتی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر کی بارسلونا میں قیمتی گھڑی چھین لی گئی
  • یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بارسلونا میں قیمتی گاڑی چھین لی گئی
  • اقلیتوں کا قومی دن، قائداعظم کے وژن پر عملدرآمد پیپلز پارٹی کا تاریخی عزم ہے، مخدوم احمد محمود