شہباز حکومت کے ابتدائی 16 ماہ میں پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 1,065 ارب روپے کم ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد: شہباز شریف حکومت کے پہلے 16 ماہ کے دوران پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اس مدت میں گردشی قرضے کا حجم 1,065 ارب روپے کم ہوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق فروری 2024 میں پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2,679 ارب روپے تھا،
جو جون 2025 تک کم ہو کر 1,614 ارب روپے پر آ گیا۔ یعنی صرف مئی سے جون 2025 کے ایک ماہ کے دوران 856 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح جون 2024 تک گردشی قرضہ 2,393 ارب روپے تھا، جس میں گزشتہ مالی سال کے دوران 779 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی۔
حکومت کے مطابق یہ کمی بجلی کے شعبے میں اصلاحات، ریکوری بہتر ہونے اور بجلی کی ترسیل میں نقصانات میں کمی کی بدولت ممکن ہوئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ارب روپے
پڑھیں:
سندھ میں ڈینگی کا وار جاری، ایک اور ہلاکت کے بعد اموات 27 تک پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ میں ڈینگی وائرس کی صورتحال تشویشناک صورت اختیار کر گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں ڈینگی وائرس کے باعث ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے باعث مزید ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے، جس کے بعد صوبے میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 27 ہو گئی ہے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز صوبے بھر میں ڈینگی کے ایک ہزار 212 نئے کیسز سامنے آئے، جن میں سب سے زیادہ کیسز کراچی اور حیدرآباد سے رپورٹ ہوئے۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں 765 جبکہ حیدرآباد میں 447 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی۔ رواں ماہ سندھ میں ڈینگی کے مجموعی کیسز کی تعداد 7 ہزار 173 تک جا پہنچی ہے۔ تازہ ہلاکت حیدرآباد میں رپورٹ ہوئی، جہاں چند روز قبل بھی ایک 19 سالہ نوجوان لڑکی ایس آئی ڈی ایچ اینڈ آر سی اسپتال میں ڈینگی کے باعث دم توڑ گئی تھی۔
صحت کے ماہرین کے مطابق ڈینگی بخار اگرچہ براہِ راست ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتا، تاہم بیماری کے ابتدائی دنوں میں متاثرہ مریض وائرس کو ایڈیز مچھر تک منتقل کر سکتا ہے، جو بعد ازاں دوسرے افراد کو متاثر کرتا ہے۔
ماہرین نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ گھروں، دفاتر اور گلی محلوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، پانی جمع نہ ہونے دیں اور مچھر دانیوں اور ریپلینٹ اسپرے کا استعمال یقینی بنائیں۔
ادھر راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی ڈینگی کی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے، جہاں اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں اور مزید کیسز کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ماہرین کے مطابق احتیاطی تدابیر پر عمل ہی ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔