شہباز حکومت کے ابتدائی 16 ماہ میں پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 1,065 ارب روپے کم ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد: شہباز شریف حکومت کے پہلے 16 ماہ کے دوران پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اس مدت میں گردشی قرضے کا حجم 1,065 ارب روپے کم ہوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق فروری 2024 میں پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2,679 ارب روپے تھا،
جو جون 2025 تک کم ہو کر 1,614 ارب روپے پر آ گیا۔ یعنی صرف مئی سے جون 2025 کے ایک ماہ کے دوران 856 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح جون 2024 تک گردشی قرضہ 2,393 ارب روپے تھا، جس میں گزشتہ مالی سال کے دوران 779 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی۔
حکومت کے مطابق یہ کمی بجلی کے شعبے میں اصلاحات، ریکوری بہتر ہونے اور بجلی کی ترسیل میں نقصانات میں کمی کی بدولت ممکن ہوئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ارب روپے
پڑھیں:
سیاسی شخصیت کیخلاف پیش ہونے کیلیے 7 کروڑ روپے فیس کی پیشکش ہوئی، وفاقی وزیر قانون کا انکشاف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں سیاسی شخصیت کے خلاف پیش ہونےکیلئے7 کروڑ روپے بطور فیس کی پیش کش ہوئی تھی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، جس میں نکتہ اعتراض پر اپوزیشن رکن سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26 آئینی ترمیم کے بعد ایوان اور عدلیہ کو دفن کردیا گیاہے ۔ آج سپریم کورٹ میں وکلا کو داخل ہونے سے روک دیا گیا ۔ عدالتی فیسوں میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ لوگوں کو عدالتی فیس بڑھنے کے بعد مشکلات کا سامنا ہے ۔ تھوک کے حساب سے رہنماؤں اور ورکرز کو جھوٹی گواہیوں پر سزا سنا دی گئی ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی : پاکستان کے مؤقف کی عالمی سطح پر پذیرائی، بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب
وفاقی وزیر قانون نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پی ٹی آئی کے مقدمات کا حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ سپریم کورٹ کا کام ہے کہ وہ عدالتی فیسوں پر کیا کرے۔ وکیلوں نے بھی اپنی فیسوں میں اضافہ کردیا ہے ۔ سردار لطیف کھوسہ ایک کروڑ سے کم فیس نہیں لیتے ۔ مجھے تو آپ کی سیاسی شخصیت کے خلاف کیس میں پیش ہونے کے 7 کروڑ فیس کی آفر تھی ۔ میں نے 7 کروڑ فیس کو ٹھکراتے ہوئے سیاسی شخصیت کے خلاف پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔
مزید :