کوئٹہ میں 14 اگست یوم آزادی کی تیاریوں کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔ مختلف سرکاری عمارتوں، اہم چوراہوں اور مرکزی شاہراہوں کو رنگا رنگ برقی قمقموں اور سبز و سفید روشنیوں سے سجا دیا گیا ہے جو رات کے وقت ایک دلکش منظر پیش کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ایسا علاقہ جو 14 اگست 1947 کے ایک سال بعد آزاد ہوا

شہر کی گلیوں اور بازاروں میں بھی قومی پرچم، جھنڈیاں اور بینرز آویزاں ہیں جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد آزادی کے جشن کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

کوئٹہ کی فضا میں حب الوطنی کے گیت اور قومی ترانے گونج رہے ہیں جو جشن کے ماحول کو مزید پرجوش بنا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

14 اگست بلوچستان جشن آزادی کوئٹہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 14 اگست بلوچستان کوئٹہ

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ، محمود آباد کی تنگ گلیوں میں بھی تعمیراتی لاقانونیت عروج پر

آصف شیخ کی پھرتیاں ، ڈائریکٹر شاہد خشک کے نام پر وصولیاں،شہریوں کی مشکلات میں اضافہ
پلاٹ نمبر 634, 849پر تعمیرات ،انتظامیہ کی سرپرستی میں بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزیاں

شہر قائد کے علاقے محمود آباد کی تنگ گلیوں میں غیر منصوبہ بندچھ سے سات منزلہ عمارات کی تعمیر نے نہ صرف شہریوں کی زندگیاں مشکل بنا دی ہیں بلکہ سنگین حفاظتی خطرات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔جرأت سروے کے دوران اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف شیخ کی پھرتیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں ۔موصوف نے گزشتہ دنوں تعینات ہونے والے ڈائریکٹر شاہد خشک کے نام پر وصولیوں کے بعد محمود آباد کے مختلف حصوں میں تنگ گلیوں کے درمیان چھ سے سات منزلہ عمارات تعمیر کا اجازت نامہ جاری کر رکھا ہے ۔محمود آباد نمبر 5گلی نمبر 23 کے پلاٹ نمبر 634پر چھ منزلہ جبکہ 6نمبر کی گلی نمبر 29کے پلاٹ نمبر 849پر چوتھی منزل کی تعمیر جاری ہے ۔تنگ گلیوں میں بننے والی بلند عمارتوں نے نہ صرف علاقے کا حسن مجروح کیا ہے بلکہ روزمرہ کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے ۔ ان غیرمنصوبہ بند تعمیرات کے باعث ٹریفک کے مسائل میں شدت آ گئی ہے جبکہ پارکنگ کی عدم دستیابی نے رہائشیوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی گاڑیاں دور پارک کریں۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ تعمیرات بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ تنگ گلیوں میں اس طرح کی بلند عمارات کی تعمیر سے نہ صرف روشنی اور ہوا کے ذرائع مسدود ہو رہے ہیں بلکہ آگ لگنے یا کسی ہنگامی صورت حال میں ریسکیو آپریشنز بھی متاثر ہو رہے ہیں۔شہری حلقوں کا مطالبہ ہے کہ متعلقہ حکام غیرقانونی تعمیرات پر فوری پابندی عائد کریں اور بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس رجحان پر فوری قابو نہ پایا گیا تو آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے ۔جرأت سروے ٹیم کی جانب سے موقف لینے کے لئے آصف شیخ سے رابطے کی کوشش کی گئی مگر ان کی جانب سے کوئی جواب دینے سے گریز کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • آئینی عدالت کا قیام میثاق جمہوریت کی عروج ہے، آج بے نظیر کی روح کو بہت تسکین ملے گی، وزیراعظم
  • جماعتِ اسلامی کے اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ، لیاقت بلوچ کی زیرِ صدارت اجلاس
  • اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ اجلاس،جاوداں فہیم کی خصوصی ہدایات
  • چیف جسٹس آف پاکستان کا اگست 2026 تک تمام عدالتوں کی سولر ائزیشن کا فیصلہ
  • اگست 2026تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی، چیف جسٹس
  • لیاقت آباد اعظم نگر کی گلیوں میں گٹکا ماوا فروشی عروج پر
  • صدر آصف علی زرداری کی پولینڈ کے 107ویں یوم آزادی پر پولش حکومت اور عوام کو مبارک باد
  • تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، مقررین سیمینار
  • سندھ بلڈنگ، محمود آباد کی تنگ گلیوں میں بھی تعمیراتی لاقانونیت عروج پر
  • اجتماع عام کی تیاریوں کے جائزے کیلیے جماعت اسلامی سانگھڑ کا اجلاس