کوئٹہ میں جشن آزادی کی تیاریاں عروج پر، سرکاری عمارتیں برقی قمقموں سے جگمگا اٹھیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کوئٹہ میں 14 اگست یوم آزادی کی تیاریوں کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔ مختلف سرکاری عمارتوں، اہم چوراہوں اور مرکزی شاہراہوں کو رنگا رنگ برقی قمقموں اور سبز و سفید روشنیوں سے سجا دیا گیا ہے جو رات کے وقت ایک دلکش منظر پیش کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ایسا علاقہ جو 14 اگست 1947 کے ایک سال بعد آزاد ہوا
شہر کی گلیوں اور بازاروں میں بھی قومی پرچم، جھنڈیاں اور بینرز آویزاں ہیں جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد آزادی کے جشن کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
کوئٹہ کی فضا میں حب الوطنی کے گیت اور قومی ترانے گونج رہے ہیں جو جشن کے ماحول کو مزید پرجوش بنا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
14 اگست بلوچستان جشن آزادی کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 14 اگست بلوچستان کوئٹہ
پڑھیں:
سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ: انسانی دل کے برقی نظام کی ڈیجیٹل نقل تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چلی میں سائنسدانوں نے طب کی دنیا میں ایک بڑی پیشرفت کرتے ہوئے انسانی دل کے برقی نظام کی ڈیجیٹل نقل تیار کر لی ہے، جو مستقبل میں علاج کے طریقوں کو یکسر بدل سکتی ہے۔
یہ ماڈل دل کے اندر برقی سگنلز کی ترسیل کرنے والے Purkinje network کو نقل کرتا ہے اور اسے مریض کے ای سی جی ڈیٹا کی بنیاد پر انفرادی طور پر ڈھالا جا سکتا ہے۔
یہ تحقیق ملینیئم انسٹی ٹیوٹ فار انجینیئرنگ اینڈ آرتیفیشل انٹیلیجنس فار ہیلتھ کی ٹیم نے چلی کی مختلف جامعات کے تعاون سے کی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کمپیوٹر ماڈل کے ذریعے برقی خرابیوں کی شناخت غیر مداخلتی طریقے سے ممکن ہو سکے گی، جس سے دل میں کیتھیٹر ڈالنے یا پیچیدہ برقی میپنگ کی ضرورت میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔
اس ڈیجیٹل دل ماڈل کا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ ڈاکٹرز اصل مریض پر علاج آزمانے سے پہلے ایک ورچوئل مریض پر تجربات کر سکیں گے۔ خاص طور پر پیس میکر نصب کرنے کے فیصلے میں یہ ماڈل انقلابی کردار ادا کرے گا، کیونکہ ڈاکٹر مختلف مقامات پر پیس میکر لگا کر جانچ سکیں گے کہ کون سا مقام سب سے زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مستقبل میں شخصی علاج یا personalized treatment ممکن ہوگا، جس میں ہر مریض کے لیے اس کا ذاتی دل ماڈل تیار کیا جائے گا اور علاج اسی حساب سے ترتیب دیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف علاج کے نتائج بہتر ہوں گے بلکہ مریضوں کو غیر ضروری جراحی یا ناکام طریقہ علاج سے بھی بچایا جا سکے گا۔
یہ پیشرفت اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ طب اور ٹیکنالوجی کے ملاپ سے انسانی صحت کے لیے نئے دروازے کھل رہے ہیں۔ چلی کے محققین کی یہ کامیابی عالمی سطح پر امراضِ قلب کے علاج میں ایک نئے دور کی بنیاد ڈال سکتی ہے۔