1988 میں فلسطین کو تسلیم کیا، جدوجہد آزادی میں ہمیشہ ساتھ دیں گے: پاکستان کا دو ٹوک مؤقف
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم کو انسانی تاریخ کا المیہ قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری اور عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں تباہی اور بربادی کی مثال نہیں ملتی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فلسطینی عوام اسحاق ڈار نے انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان کا مختلف ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا خیرمقدم
فائل فوٹونائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینی ریاست کو فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال کی جانب سے تسلیم کیے جانے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
اپنے بیان میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ وہ تمام ممالک جنہوں نے فلسطین کو تاحال تسلیم نہیں کیا وہ بین الاقوامی قانون کے تحت ریاست فلسطین کو تسلیم کریں۔
جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران فرانس کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ فرانس نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لیا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ آج انہوں نے فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اعلیٰ سطح کی کانفرنس میں شرکت کی ہے جو کہ فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ طور پر چئیر کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ہے جنہوں نے فلسطینی ریاست کو انیس سو اٹھاسی میں آزادی کے اعلان کے فوری بعد تسلیم کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کو تسلیم کیا جانا اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت فلسطینی عوام کا قانونی حق ہے۔ ان ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جانا خطے میں منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کی جانب قدم ہے۔