1988 میں فلسطین کو تسلیم کیا، جدوجہد آزادی میں ہمیشہ ساتھ دیں گے: پاکستان کا دو ٹوک مؤقف
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم کو انسانی تاریخ کا المیہ قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری اور عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں تباہی اور بربادی کی مثال نہیں ملتی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فلسطینی عوام اسحاق ڈار نے انہوں نے
پڑھیں:
غزہ۔۔۔۔ مظلومیت کی علامت
اسلام ٹائمز: فلسطینیوں کی حمایت کی پاداش میں عالمی استعمار۔۔۔۔ خصوصاً امریکہ اور اسرائیل۔۔۔۔ نے ہمیشہ ایران کو نشانہ بنایا۔ چند ماہ قبل کے واقعات اس کی واضح مثال ہیں، جب ایرانِ اسلامی کے صفِ اوّل کے کئی بہادر جنرل اور سپاہی جامِ شہادت نوش کر گئے۔ لیکن ایران نے کسی دباؤ یا حملے کے سامنے جھکنے کے بجائے اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے کا عزم ایک بار پھر ثابت کر دیا۔ اس ثابت قدمی کا ایک بڑا ثمر یہ ہے کہ دنیائے اہلِسنت کے عوام اب اُن مذہبی رہنماؤں پر سوال اٹھانے لگے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ شیعیت کے چہرے کو مسخ کرکے پیش کیا اور اتحادِ امت کے بجائے تفرقہ انگیزی کو ہوا دی۔ حالیہ دنوں میں اسلام آباد میں ہونیوالے بعض مظاہروں میں جس طرح امریکی و صیہونی بیانیے کی تائید میں ایرانِ اسلامی کیخلاف ہرزہ سرائی کی گئی اور "شیعہ کافر" کے نعرے لگائے گئے، اس نے اہلِ سنت کے چہرے کو مزید داغدار کیا۔ تحریر: م ح بھشتی
یہ ایک عجیب اور دردناک مرحلۂ فکر ہے کہ دنیائے اسلام کا قلب و مرکز، فلسطین، گذشتہ ستر پچھتر برسوں سے عالمی کفر و نفاق کی سازشوں کی چکی میں پس رہا ہے۔ اس طویل مظلومیت نے نہ صرف مسلمانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے بلکہ دنیا کے انصاف پسند انسانوں کو بھی سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ آخر کب تک ظلم و جبر کے یہ سائے معصوم انسانوں پر مسلط رہیں گے۔؟ ایسے ہی تاریک حالات میں جب اسلامی دنیا مایوسی کے اندھیروں میں گھری ہوئی تھی، ایران میں انقلابِ اسلامی برپا ہوا۔ امام خمینیؒ کی قیادت میں آنے والے اس انقلاب نے نہ صرف ایران کے مقدر کو بدلا بلکہ پوری امتِ مسلمہ کے لیے امید کی ایک نئی کرن روشن کی۔ امام خمینیؒ اور ان کے بعد آنے والی قیادت نے ہمیشہ فلسطینیوں کی حمایت کو اپنا ایمانی و انقلابی فریضہ سمجھا۔ انقلاب کے آغاز سے آج تک ایران کی خارجہ و دینی پالیسی کے محور میں فلسطین کی آزادی اور مظلوموں کی نصرت کا جذبہ نمایاں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ فلسطینیوں کی حمایت کی پاداش میں عالمی استعمار۔۔۔۔ خصوصاً امریکہ اور اسرائیل۔۔۔۔ نے ہمیشہ ایران کو نشانہ بنایا۔ چند ماہ قبل کے واقعات اس کی واضح مثال ہیں، جب ایرانِ اسلامی کے صفِ اوّل کے کئی بہادر جنرل اور سپاہی جامِ شہادت نوش کر گئے۔ لیکن ایران نے کسی دباؤ یا حملے کے سامنے جھکنے کے بجائے اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے کا عزم ایک بار پھر ثابت کر دیا۔ اس ثابت قدمی کا ایک بڑا ثمر یہ ہے کہ دنیائے اہلِ سنت کے عوام اب اُن مذہبی رہنماؤں پر سوال اٹھانے لگے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ شیعیت کے چہرے کو مسخ کرکے پیش کیا اور اتحادِ امت کے بجائے تفرقہ انگیزی کو ہوا دی۔ حالیہ دنوں میں اسلام آباد میں ہونے والے بعض مظاہروں میں جس طرح امریکی و صیہونی بیانیے کی تائید میں ایرانِ اسلامی کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی اور "شیعہ کافر" کے نعرے لگائے گئے، اس نے اہلِ سنت کے چہرے کو مزید داغدار کیا۔
اب وقت آگیا ہے کہ اہلِ سنت کے باشعور افراد اور تمام دردِ امت رکھنے والے مسلمان اپنی صفوں سے ایسے ناپاک اور فتنہ انگیز عناصر کو الگ کریں، جو دراصل کفر و نفاق کے آلہ کار ہیں۔ یہ وہی گروہ ہیں، جو گذشتہ تیس برسوں سے پاکستان کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کے مرتکب رہے ہیں اور آج بھی امریکی و اسرائیلی مفادات کے لیے زمین ہموار کرنے میں مصروف ہیں۔ مملکتِ خداداد پاکستان کے عوام کو چاہیئے کہ وہ بیدار اور ہوشیار رہیں، تاکہ کوئی بھی گروہ بیرونی سازشوں کے ذریعے ہمارے اتحاد، ایمان اور استحکام کو نقصان نہ پہنچا سکے۔
خداوندِ متعال سے دعا ہے کہ وہ ان سرکشوں اور دہشت گردوں کو نیست و نابود فرمائے، اسلامِ نابِ محمدیؐ کے پیروکاروں اور مدافعین کو فتح و نصرت عطا فرمائے اور رہبرِ انقلاب حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آپ کی دیرینہ حمایت اور دفاع، جو غزہ کے مظلوموں کے لیے انجام دیا جا رہا ہے، بارگاہِ الہیٰ میں مقبول و منظور ہو۔ خداوندِ منّان مظلوم و بے کس فلسطینیوں، بالخصوص غزہ کے معصوم عوام کو جلد از جلد اسرائیل اور امریکہ کے ظلم و استبداد سے نجات عطا فرمائے اور پوری امتِ مسلمہ کو ایک بار پھر بیداری، اتحاد اور عزتِ ایمانی کی راہ پر گامزن کرے اور بقولِ جوش ملیح آبادیؔ:
ظلم پھر ظلم ہے، بڑھتا ہے تو مِٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے، ٹپکے گا تو جم جائے گا