data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چلی میں سائنسدانوں نے طب کی دنیا میں ایک بڑی پیشرفت کرتے ہوئے انسانی دل کے برقی نظام کی ڈیجیٹل نقل تیار کر لی ہے، جو مستقبل میں علاج کے طریقوں کو یکسر بدل سکتی ہے۔

یہ ماڈل دل کے اندر برقی سگنلز کی ترسیل کرنے والے Purkinje network کو نقل کرتا ہے اور اسے مریض کے ای سی جی ڈیٹا کی بنیاد پر انفرادی طور پر ڈھالا جا سکتا ہے۔

یہ تحقیق ملینیئم انسٹی ٹیوٹ فار انجینیئرنگ اینڈ آرتیفیشل انٹیلیجنس فار ہیلتھ کی ٹیم نے چلی کی مختلف جامعات کے تعاون سے کی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کمپیوٹر ماڈل کے ذریعے برقی خرابیوں کی شناخت غیر مداخلتی طریقے سے ممکن ہو سکے گی، جس سے دل میں کیتھیٹر ڈالنے یا پیچیدہ برقی میپنگ کی ضرورت میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

اس ڈیجیٹل دل ماڈل کا سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ ڈاکٹرز اصل مریض پر علاج آزمانے سے پہلے ایک  ورچوئل مریض پر تجربات کر سکیں گے۔ خاص طور پر پیس میکر نصب کرنے کے فیصلے میں یہ ماڈل انقلابی کردار ادا کرے گا، کیونکہ ڈاکٹر مختلف مقامات پر پیس میکر لگا کر جانچ سکیں گے کہ کون سا مقام سب سے زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مستقبل میں  شخصی علاج یا personalized treatment ممکن ہوگا، جس میں ہر مریض کے لیے اس کا ذاتی دل ماڈل تیار کیا جائے گا اور علاج اسی حساب سے ترتیب دیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف علاج کے نتائج بہتر ہوں گے بلکہ مریضوں کو غیر ضروری جراحی یا ناکام طریقہ علاج سے بھی بچایا جا سکے گا۔

یہ پیشرفت اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ طب اور ٹیکنالوجی کے ملاپ سے انسانی صحت کے لیے نئے دروازے کھل رہے ہیں۔ چلی کے محققین کی یہ کامیابی عالمی سطح پر امراضِ قلب کے علاج میں ایک نئے دور کی بنیاد ڈال سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ابرار احمد اور کوئنٹن ڈی کاک کا شاندار کارنامہ

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں قومی اسپنر ابرار احمد اور جنوبی افریقی وکٹ کیپر بیٹر کوئنٹن ڈی کاک نے شاندار سنگِ میل عبور کیے۔

اقبال اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے فیصلہ کن میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، آغاز میں کوئنٹن ڈی کاک نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 70 گیندوں پر 53 رنز بنائے جس میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

اس اننگز کے ساتھ ہی ڈی کاک نے ون ڈے کرکٹ میں 7000 رنز مکمل کر لیے، وہ یہ کارنامہ صرف 158 اننگز میں سرانجام دینے والے دنیا کے دوسرے تیز ترین کھلاڑی بن گئے، اس فہرست میں پہلے نمبر پر ان کے سابق ساتھی ہاشم آملہ ہیں جنہوں نے یہ سنگِ میل 150 اننگز میں عبور کیا تھا۔

تاہم ڈی کاک کی شاندار اننگ ٹیم کو بڑے اسکور تک پہنچانے میں معاون ثابت نہ ہوئی کیونکہ ابرار احمد نے تباہ کن بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 اوورز میں صرف 27 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں، جس کی بدولت مہمان ٹیم 37.5 اوورز میں صرف 143 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

ابرار احمد کی اس شاندار کارکردگی کے ساتھ ان کی انٹرنیشنل وکٹوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی، 27 سالہ اسپنر نے 2022 میں بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔ وہ اب تک ٹیسٹ میں 46، ون ڈے میں 25 اور ٹی ٹوئنٹی میں 31 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنا کر میچ باآسانی جیت لیا۔

پاکستان کی جانب سے صائم ایوب نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 70 گیندوں پر 77 رنز کی اننگز کھیلی، جبکہ محمد رضوان نے 32 اور بابر اعظم نے 27 رنز بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی تیار، تعلیم اور بلدیاتی نظام سے متعلق ہوگی: رانا ثناء اللّٰہ
  • تاریخ میں پہلی بار انسانی دماغ کے خلیوں کا جامع نقشہ تیار، کونسی بیماریوں پر قابو پایا جاسکے گا؟
  • ماڈل کالونی میں ڈکیتی کی فوٹیج منظر عام پر
  • پاکستان میں ترقی کا ماڈل
  • روسی برقی گاڑی کا انکشاف، دنیا کی سب سے بدصورت کار قرار
  • ابرار احمد اور کوئنٹن ڈی کاک کا شاندار کارنامہ
  • صحت کارڈ کی سہولت بند ہونے سے پشاور کے ٹراما اسپتال میں زیر علاج مریض رُل گئے
  • بابر اعظم کا کارنامہ، انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور سنگ میل عبور کرلیا
  • ایس سی او کا بڑا اقدام: میرپور میں فری لانسنگ ہب قائم کردیا گیا
  • پنجاب حکومت کی ڈیجیٹل معاشی حکمت عملی تحت ریٹیلرز کیو آر کوڈ کو نافذ کرنے کی منظوری