جنوبی وزیرستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی، ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ کے مشترکہ اقدامات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
جنوبی وزیرستان کے علاقے سرواکئی میں حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا ساؤتھ نے متاثرہ عوام کی مدد میں قابل قدر کردار ادا کیا اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر فوری بحالی کے اقدامات شروع کیے، سیلاب سے ٹوٹنے والے راستے اور بہہ جانے والے پل ازسرِنو تعمیر کر کے آمد و رفت بحال کر دی گئی۔
مقامی کمانڈر نے قبائلی عمائدین اور مشران کے ساتھ جرگہ منعقد کیا اور ان کے مسائل سنے۔متاثرہ خاندانوں میں ریلیف پیکجز تقسیم کیے گئے جن میں بستر، کپڑے، اشیائے خوردونوش، پھل اور دیگر ضروری سامان شامل تھا۔
عوام نے ایف سی ساؤتھ کی بروقت امداد اور خدمات پر اطمینان کا اظہار کیا اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ نے بھرپور ساتھ دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدجاری رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ دن کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک ہے جب نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے مسلح غنڈوں نے جموں خطے کے مختلف علاقوں میں اس وقت لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کشمیری ہر سال 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں مناتے ہیں، ان شہداء نے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے شروع کی گئی نسل کشی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ شہدائے جموں کی تاریخی قربانیوں کو اجاگر کرنے اور جدوجہد آزادی سے وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے زیراہتمام قرآن خوانی، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے جموں کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ قرار دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ اس دن کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بھارتی جبر کے باوجود کشمیری اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔