—فائل فوٹو

آزادی کا اعلان 15 اگست کو ہوا لیکن پاکستان میں یوم آزادی 14 اگست کو کیوں منایا جاتا ہے؟ جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر نے ٹھوس دستاویزی شواہد کے ساتھ وجوہات بتا دیں۔

حامد میر کے مطابق انڈین انڈیپینڈنس ایکٹ 1947 کے تحت یہ ایک حقیقت ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں 15 اگست کو قائم ہوئے، اس ایکٹ میں لکھا ہوا تھا کہ دونوں ممالک ایک ہی دن آزاد ہوں گے اور پھر 15 اگست کو دونوں ممالک وجود میں آ گئے۔

پاکستان کا جو پہلا ڈاک ٹکٹ ہے اس پر بھی پاکستان کا یوم آزادی 15 اگست تحریر ہے لیکن پھر یہ 15 اگست سے 14 اگست کیسے بنا؟ جون 1948 میں وزیراعظم خان لیاقت علی خان کی سربراہی میں قائم ہونے والی پاکستان کی پہلی کابینہ نے سب سے پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کی بجائے پاکستان کا یومِ آزادی 14 اگست کو منایا جائے۔

اس کی کئی وجوہات تھیں، جن میں سے ایک یہ تھی کہ 1947 میں پاکستان میں ’ٹرانسفر آف پاور‘ کراچی میں 14 اگست کو ہوا تھا۔ اسی دن لارڈ ماؤنٹ بیٹن شام کو دلی پہنچے اور وہاں 15 اگست کو بھارت میں ٹرانسفر آف پاور کی تقریب ہوئی۔ اس حساب سے پاکستان میں اقتدار کی منتقلی 14 اگست کو ہوئی تھی۔

اسی طرح جب 15 اگست کی رات 12 بجے آزادی کا اعلان ہو رہا تھا، اس وقت پاکستان میں گھڑی کے مطابق ساڑھے 11 بجے تھے کیونکہ پاکستان کا وقت بھارت سے 30 منٹ پیچھے ہے۔ اس لیے اُس وقت پاکستان میں 14 اگست تھی۔ یوں پاکستان دراصل 14 اگست کو ہی قائم ہوا۔

بھارت کے سابق وزیر خارجہ جسونت سنگھ نے بھی اپنی کتاب میں 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی قرار دینے پر ماؤنٹ بیٹن کے خیالات کو شرمناک قرار دیا تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ 15 اگست جاپان کے ہتھیار ڈالنے کا دن تھا تو اس کا بھارت سے کیا لینا دینا؟

واضح رہے کہ بھارت میں جشن آزادی 15 اگست کو منایا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پاکستان میں پاکستان کا اگست کو کا یوم

پڑھیں:

خالصتان ریفرنڈم کا اعلان، سکھ رہنمائوں نے بھارت کو للکاردیا

اوٹاوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)مودی سرکار کی فسطائیت اور ہندوتوا نظریات نے نہ صرف بھارت کے سیکولر تشخص کو داغدار کیا بلکہ اقلیتوں کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز کردیا ہے۔ سکھ برادری پر جابرانہ رویے اور دبا کے باوجود خالصتان تحریک مزید زور پکڑ رہی ہے۔سکھ فار جسٹس تحریک کے کوآرڈینیٹر اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا ہے کہ اگلا خالصتان ریفرنڈم کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں 23 نومبر 2025 کو ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں کی حمایت کے لیے سامنے آئے ہیں اور بھارت کو کھلے عام للکار رہے ہیں۔گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی مودی سرکار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور واضح دھمکی دی کہ بھارتی حکومت اندرجیت سنگھ کو جھوٹے ہتھیاروں کے کیس میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 23 نومبر کو اوٹاوا میں خالصتان ریفرنڈم بھرپور طریقے سے منعقد ہوگا، جہاں ووٹ ڈالے جائیں گے۔

پنوں نے مودی حکومت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر ہمت ہے تو کینیڈا، امریکا یا یورپ میں آ کر گرفتاری کر کے دکھائے۔ انہوں نے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اجیت دوول! تمہارا سمن تیار ہے اور میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔رہنمائوں کا موقف ہے کہ مودی سرکار بیرون ملک سکھوں کو نشانہ بنانے کے لیے خفیہ ایجنسی را کے نیٹ ورکس استعمال کر رہی ہے، مگر اب بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مقابلے میں خالصتان کا قیام ہر سکھ کی آواز بن چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خالصتان تحریک میں نئی شدت، سکھ فار جسٹس کا ریفرنڈم کرانے کا اعلان
  • ٹرمپ کی لندن کے میئر صادق خان پر تنقید، صادق خان کا کرارا جواب، فلسطین کی آزادی، اسلامک نیٹو کا آغاز
  • خالصتان ریفرنڈم کا اعلان، سکھ رہنمائوں نے بھارت کو للکاردیا
  • خالصتان ریفرنڈم کا اعلان: سکھ رہنماؤں نے بھارت کو للکار دیا
  • خالصتان ریفرنڈم کا اعلان: سکھ رہنماؤں نے بھارت کو للکار دیا
  • سری لنکن بیٹر رن آؤٹ ہونے کے باوجود ناٹ آؤٹ کیوں قرار پائے؟
  • ایشیا کپ: بھارت کیخلاف شناکا کو رن آؤٹ ہونے کے باوجود آؤٹ کیوں نہیں دیا گیا؟
  • روس کی گیس کی مجموعی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی
  • بھارت میں 67 علیحدگی پسند تحریکیں سرگرم
  • ’ہمیں پاکستان سے بہتر ہونا ہے‘، بھارت نے بڑی ڈرون مشقوں کا اعلان کردیا