وزیراعظم شہباز شریف کا آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان کردیا۔
معرکہ حق اور جشن آزادی کی مناسبت سے اسلام آباد میں ہونے والی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہاکہ آرمی راکٹ فورس کمانڈ پاکستان کی جنگی صلاحیت کو مزید مضبوطے کرےگی۔
وزیراعظم نے کہاکہ حال ہی میں بھارت نے طاقت کے گھمنڈ میں پاکستان پر حملہ کیا لیکن ہمارے بہادر مسلح افواج نے بھارت کے غرور کو صرف 4 دن میں خاک میں ملا دیا گیا۔
وزیراعظم نے حالیہ بھارتی حملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھارت کے جنگی جنون کے خلاف جس حکمت عملی سے پاکستان کو کامیابی دلائی، اس کا اعتراف دوست اور دشمن سب کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے عالمی اور خطے کے ممالک کے تعاون کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہاکہ چین، سعودی عرب، ترکیہ، قطر، ایران، یو اے ای، آذربائیجان نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے امریکی صدر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرمی راکٹ فورس کمانڈ اعلان جنگی صلاحت شہباز شریف معرکہ حق وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی راکٹ فورس کمانڈ اعلان جنگی صلاحت شہباز شریف معرکہ حق وزیراعظم پاکستان وی نیوز ا رمی راکٹ فورس کمانڈ شہباز شریف
پڑھیں:
افغانستان کو سمجھنا ہو گا ٹی ٹی پی کی حمایت سے امن حاصل نہیں ہو گا: وزیراعظم شہباز شریف
’جیو نیوز‘ گریبوزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ افغانستان کو سمجھنا ہو گا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی حمایت سے امن حاصل نہیں ہو گا۔
اسلام آباد میں بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھی کئی بار امن دشمن کارروائیوں کا سامنا کیا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح افواج نے بہترین پیشہ وارانہ کارکردگی سے دشمن کے عزائم ناکام بنائے۔
اسلام آباد میں جاری دو روزہ کانفرنس میں آذربائیجان، ازبکستان، کینیا، فلسطین، مراکش، روانڈا، لائبیریا، بارباڈوس اور نیپال کے پارلیمانی وفود شریک ہیں۔
کانفرنس کا مقصد عالمی امن، ترقی اور بین الاقوامی پارلیمانی روابط کے فروغ کو مضبوط بنانا ہے۔