وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں فوری سرمایہ کاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے نیو جرسی میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان میں آئی ٹی، توانائی، زراعت اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی آمادگی ظاہر کی ہے جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہدایت دی ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ان کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی بہتری کے لیے نہایت مفید اور اہم رہی۔ صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور ماضی میں پاک بھارت جنگ بندی کے قیام میں بھی ان کا کردار قابلِ تعریف رہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی اور معاشی تعلقات کو نئی جہت دی جا رہی ہے، دونوں ممالک کے درمیان معدنی وسائل کی قیمت کے منصفانہ تعین اور باہمی مفادات پر مبنی تجارتی معاہدوں پر بات چیت ہوئی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے اور ڈیڑھ سال میں مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔ بنگلا دیش کے ساتھ تعلقات میں بھی مسلسل بہتری آ رہی ہے اور تجارت و سفارت دونوں سطحوں پر مثبت پیش رفت جاری ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ان کا جو پرتپاک استقبال کیا گیا، وہ گزشتہ 40 برس میں اپنی مثال آپ ہے۔ شہباز شریف نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں پاک فوج نے دانشمندی اور حکمتِ عملی سے بھارت کو شکست دی۔

قبل ازیں وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات میں علاقائی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی اور انٹیلی جنس تعاون پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے سکیورٹی شعبے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور پاک امریکا تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

سرکاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کے لیے زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی اور امید ظاہر کی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط اور دیرپا ہوں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے امریکی کمپنیوں سرمایہ کاری کی شہباز شریف نے پاکستان میں نے کہا کہ صدر

پڑھیں:

پاکستان کو سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کیلیے پالیسیوں میں استحکام ناگزیر ہوگیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ملکی معیشت میں پائیدار اور طویل المدتی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

حالیہ عرصے میں کئی بین الاقوامی کارپوریشنز کے پاکستان سے اپنے کاروبار کو سمیٹنے اور نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان میں تشویشناک کمی نے ملک کی اقتصادی منصوبہ بندی پر ایک نئی اور سنجیدہ بحث کا آغاز کر دیا ہے۔

معاشی مبصرین اور مالیاتی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کا اصل مسئلہ قدرتی وسائل کی کمی یا مارکیٹ کا محدود حجم نہیں ہے، بلکہ پالیسی سازی میں غیر متوقع صورت حال اور ریاستی اداروں کے اندر گہری ناپائیداری وہ بنیادی رکاوٹیں ہیں جو بیرونی سرمایے کو دور رکھتی ہیں۔

سرمایہ کاری کے عالمی رجحانات پر مبنی تحقیقات یہ واضح کرتی ہیں کہ دنیا بھر کے سرمایہ کار اپنے سرمائے کی حفاظت اور ترقی کے لیے کسی بھی چیز سے زیادہ طویل مدتی استحکام کو ترجیح دیتے ہیں۔ شفاف قانونی فریم ورک اور ایسے معاہدے جو وقت کے ساتھ ساتھ قابلِ عمل رہیں، سرمایہ کاروں کے فیصلے کی بنیاد ہوتے ہیں۔

اس کے برعکس پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق قوانین اور مراعات میں مسلسل اور بار بار کی جانے والی تبدیلیاں، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو شک و شبہ میں ڈالتی ہیں اور انہیں یہاں مستقل بنیادوں پر سرمایہ لگانے سے روکتی ہیں۔

خطے کے کئی ممالک ویتنام، بنگلا دیش اور ملائیشیا نے پالیسیوں میں تسلسل اور حکومتی فیصلوں میں یکسانیت کے ذریعے عالمی سطح پر سرمایہ کاروں کا بھروسا جیتا ہے۔ ان ممالک نے ایک ایسا قابلِ اعتماد ماحول فراہم کیا ہے جس میں کاروبار کرنے والی کمپنیاں بغیر کسی خوف کے کئی دہائیوں پر محیط منصوبہ بندی کر سکتی ہیں۔

پاکستان کو بھی اپنی معیشت کا رخ موڑنے اور ایک پرکشش سرمایہ کاری کی منزل بننے کے لیے ان علاقائی حریفوں کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔

ماہرینِ اقتصادیات اور تجزیہ نگاروں نے ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کے لیے چھ بنیادی اور لازمی اقدامات تجویز کیے ہیں۔

ان اقدامات میں سب سے اہم پالیسیوں میں پیش بینی  لانا ہے، جس کا مطلب ہے کہ حکومتی پالیسیاں ایک مقررہ مدت تک غیر متغیر رہیں تاکہ کاروباری برادری طویل المدتی فیصلے کر سکے۔

دوسرا اہم نقطہ شفاف اور سادہ ٹیکس نظام کا قیام ہے، تاکہ ٹیکس کے قوانین ہر کسی کے لیے واضح اور سمجھنے میں آسان ہوں۔ تیسرا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع کی آسان منتقلی کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا کمایا ہوا منافع واپس اپنے ملک بھیج سکیں۔

اسی طرح چوتھا قدم برآمدات پر خصوصی توجہ مرکوز کرنا ہے، جو ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے اور غیر ملکیوں کے لیے پاکستان کی مارکیٹ کو زیادہ پرکشش بنانے کا سبب بنے گا۔

پانچواں اہم اقدام تنازعات کے تیز رفتار اور مؤثر حل کا ایک ایسا نظام قائم کرنا ہے جو کسی بھی کاروباری تنازعے کو فوراً اور غیر جانبدارانہ طریقے سے نمٹا سکے۔

چھٹا بنیادی اور جامع قدم ادارہ جاتی استحکام کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تمام حکومتی ادارے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک ہی صفحے پر اور مستقل مزاجی کے ساتھ کام کریں۔

تجزیہ کاروں کا یہ موقف ہے کہ دنیا پاکستان کے اندر موجود اقتصادی صلاحیت، اس کے جغرافیائی محل وقوع اور نوجوان افرادی قوت کی اہمیت سے بخوبی واقف ہے، مگر یہ صلاحیت اس وقت تک بے معنی رہے گی جب تک پاکستان اپنی اندرونی تنظیم نو نہیں کرتا۔

اب وقت آ گیا ہے کہ محض صلاحیت پر انحصار کرنے کے بجائے ملک اپنے انتظامی نظام میں پیش بینی کا عنصر شامل کرے اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے تاکہ اس اقتصادی صلاحیت کو حقیقت میں بدل کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے ہر قیمت اداکرےگا: وزیراعظم
  • مریم نواز شریف کی ہدایت پر چیف منسٹر شکایات سیل کا فوری ایکشن، خیبر پختونخوا کے شہری کے 86 لاکھ روپے 48 گھنٹے  میں واپس مل گئے
  • پاکستان کو سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کیلیے پالیسیوں میں استحکام ناگزیر ہوگیا
  • شہباز شریف کی ہدایت، وزیراعظم کو استثنیٰ کی شق واپس: کمیٹی میں 27ویں ترمیم کا مسودہ پاس، آج سینٹ سے بھی منظوری کا امکان
  • وزیراعظم کو استثنیٰ کا علم ہوا تو فوری استثنیٰ شق نکالنے کی ہدایت دی: اعظم نذیر تارڑ
  • وزیراعظم کو استثنیٰ سے متعلق علم ہوا تو فوری استثنیٰ کی شق نکالنے کی ہدایت دی: اعظم نذیر تارڑ
  • مجوزہ آئینی ترمیم میں وزیراعظم کو استثنیٰ فی الفور واپس لیا جائے، شہباز شریف کی اپنے سینیٹرز کو ہدایت
  • وزیراعظم کو فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیمی شق، شہباز شریف کی شق واپس لینے کی ہدایت
  • ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے درمیان ملاقات ،فیلڈ مارشل کی شرکت
  • وزیراعظم شہباز شریف: پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں