حزب اللہ زندہ و پائیدار ہے، علی لاریجانی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
شہید سید حسن نصر اللہ کی قبر پر حاضری کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ حزب اللہ لبنان ایک زندہ و پائیدار تحریک ہے، سیکرٹری جنرل ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل نے تاکید کی کہ حزب اللہ اسلام کیلئے عزت و فخر کا باعث ہے اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل علی لاریجانی نے لبنانی مزاحمتی تحریک کے شہید سربراہ سید حسن نصر اللہ کی قبر پر حاضری دی جہاں اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ لبنان دین مبین اسلام کے لئے عزت و فخر کا باعث ہے۔ علی لاریجانی نے حزب اللہ لبنان کے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برادران! ممکن ہے کہ آپ کے ساتھ بدتمیزی کی جائے اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ آپ کی نسبت کینہ رکھیں.
سیکرٹری جنرل ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اعلان کر رکھا ہے اور ایک بار پھر بھی کہتے ہیں کہ ہم ہمیشہ ہمیشہ آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کی حمایت کرتے رہیں گے۔ علی لاریجانی نے تاکید کی کہ ہم ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے لیکن ہم مزاحمتی تحریکوں کی ہمیشہ حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام دلائل کے باوجود جو میڈیا میں آپ کے خلاف کہے جاتے ہیں، آپ کا راستہ واضح ہے اور آپ فتح مند ہیں اور اللہ آپ کا مددگار و محافظ ہے! انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ ایک عظیم انسان اور عالم اسلام کا عظیم اثاثہ ہیں جنہوں نے خدا کی راہ میں جدوجہد کے لئے جو تحریک پیدا کی وہ اسلامی معاشروں کے لئے ایک حقیقی و دیرپا محرک ہے۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان کی شخصیت کی متعدد جہات ہیں، انہوں نے کہا کہ سید حسن نصر اللہ کے بارے میڈیا میں جو کچھ بیان کیا جاتا ہے وہ زیادہ تر ان کی جدوجہد سے متعلق خصوصیات ہیں جبکہ اس الہی ہستی کی ایک اور جہت ان کی مستند اسلامی فکر ہے.. وہ گہری اسلامی فکر کے حامل تھے جبکہ ان کی ایک دوسری جہت ان کی عرفانہ سوچ ہے لہذا وقتی حالات ان پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتے تھے۔ علی لاریجانی نے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ ایک خود ساختہ آدمی تھے.. ایک بار انہوں نے لبنان و شام کی سرحد پر ملاقات کا اہتمام کیا.. اس رات انہوں نے کچھ ایسے نکات اٹھائے کہ جن سے مجھ پر واضح ہو گیا کہ میرا سامنا ایک ایسے شخص سے ہے جو خدا کی راہ میں فنا ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ رستہ کہ جو شہید سید حسن نصراللہ نے اپنے سپوتوں کے سامنے رکھا ہے، وہ رستہ ہے کہ جس میں معنوی کمال کے ساتھ ساتھ عقلی و علمی جہاد بھی شامل ہے.. وہ ہمارے درمیان سے تو چلے گئے لیکن ان کے سپوت، اس اصلی تحریک میں کہ جسے انہوں نے زندہ کیا، آج بھی زندہ و پائیدار ہیں!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید سید حسن نصر سید حسن نصر اللہ علی لاریجانی نے حزب اللہ لبنان کرتے ہوئے کہ کہ حزب اللہ نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-03-1
پھر جو لوگ ایمان لائے تھے اور نیک عمل کرتے رہے تھے انہیں ان کا رب اپنی رحمت میں داخل کرے گا اور یہی صریح کامیابی ہے۔ اور جن لوگوں نے کفر کیا تھا اْن سے کہا جائے گا ’’کیا میری آیات تم کو نہیں سنائی جاتی تھیں؟ مگر تم نے تکبر کیا اور مجرم بن کر رہے۔ اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ برحق ہے اور قیامت کے آنے میں کوئی شک نہیں، تو تم کہتے تھے کہ ہم نہیں جانتے قیامت کیا ہوتی ہے، ہم تو بس ایک گمان سا رکھتے ہیں، یقین ہم کو نہیں ہے‘‘۔اْس وقت اْن پر ان کے اعمال کی برائیاں کھل جائیں گی اور وہ اْسی چیز کے پھیر میں آ جائیں گے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ (سورۃ الجاثۃ:30تا33)
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جو امیر مسلمانوں کے معاملات کا ذمہ دار بن کر مسلمانوں کی خیر خواہی میں کوشش نہ کرے وہ مسلمانوں کے ساتھ جنت میں داخل نہیں ہوسکے گا۔(مسلم)سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کسی مسلمان رعیت کا ذمے دار بنے پھر ان کے ساتھ دھوکے کا معاملہ کرے اور اسی حالت پر اس کی موت آجائے تو اللہ تعالیٰ جنت کو اس پر حرام کردیں گے۔ (بخاری)