بنگلہ دیش نے پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے اقوامِ متحدہ کے تحت تیار کیے جانے والے عالمی معاہدے کے تازہ مسودے کو مسترد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پلاسٹک آلودگی کے خلاف عالمی معاہدہ، جنیوا میں مذاکرات فیصلہ کن مرحلے میں داخل

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ مسودہ کمزور ہے، اس میں پلاسٹک کی پیداوار اور نقصان دہ کیمیکلز پر پابندی جیسے اہم اقدامات شامل نہیں ہیں، اور یہ پلاسٹک کے پورے لائف سائیکل کو نہیں دیکھتا۔

یہ اعلان جنیوا میں بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

بنگلہ دیش نے کہا کہ مسودہ صحت پر اثرات، کیمیکلز کے خطرات اور سرحد پار پلاسٹک آلودگی کو کم کرنے کے لیے کوئی مضبوط قانون نہیں بناتا۔

یہ بھی پڑھیں:مائیکروپلاسٹکس انسانی صحت کے لیے کس قدر خطرناک ہیں؟

اس میں زیادہ تر اختیاری اقدامات شامل ہیں، جو موجودہ بحران کے مقابلے میں ناکافی ہیں۔

وزارت ماحولیات نے واضح کیا کہ بغیر بڑے اور معنی خیز ترمیمات کے بنگلہ دیش اس مسودے کی حمایت نہیں کرے گا۔

اسی دن ایک اجلاس میں مشیر سیدہ رضوانہ حسن نے پلاسٹک آلودگی سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون، سرکلر اکانومی کے فروغ اور نقصان دہ پلاسٹک کو ختم کرنے پر زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ بنگلہ دیش پلاسٹک جنیوا عالمی پلاسٹک معاہدہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ بنگلہ دیش پلاسٹک جنیوا عالمی پلاسٹک معاہدہ پلاسٹک آلودگی بنگلہ دیش کے لیے

پڑھیں:

حسینہ واجد کی سزا پر عالمی ماہر کا تبصرہ، بنگلہ دیش میں سیاسی اثرات کا امکان

بین الاقوامی بحران گروپ کے سینیئر مشیر تھامس کیان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو جرائم انسانیت کے الزامات میں سزا سنائے جانے کا فیصلہ بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر خوش آئند سمجھا جائے گا جہاں جولائی اگست 2024 کے دوران مظاہرین پر ہونے والے مظالم میں ان کی ذمہ داری پر عام طور پر کسی کو شک نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر پابندی نہیں ہٹی تو بنگلہ دیش میں الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حسینہ واجد کے بیٹے کی دھمکی

تھامس کیان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی ایک تحقیق میں پہلے ہی یہ بات واضح ہوچکی تھی کہ اس کریک ڈاؤن کے دوران 1,400 کے قریب افراد ہلاک ہوئے اور یہ سب سیاسی قیادت کے علم، تعاون اور ہدایت کے ساتھ ہوا جس میں خاص طور پر شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان شامل تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹربیونل میں مقدمے کے دوران مزید شواہد سامنے آئے جن میں شیخ حسینہ کی کریک ڈاؤن پر بات چیت کی ریکارڈنگز اور ملک کے سابق پولیس چیف کے بیانات شامل ہیں۔

تاہم تھامس کیان نے عدالت کے عمل پر تنقید کے امکان کو بھی اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر حاضری میں مقدمات اکثر تنازع کا سبب بنتے ہیں اور اس کیس میں سماعت کی رفتار اور دفاعی وسائل کی کمی انصاف کے حوالے سے سوالات پیدا کرتی ہے۔

مزید پڑھیے: بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسائل بنگلہ دیش کے فوجداری انصاف کے نظام کی طویل المدتی کمزوریوں کی عکاسی کرتے ہیں جنہیں عارضی حکومت نے اگست 2024 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد مکمل طور پر حل نہیں کیا مگر انہوں نے واضح کیا کہ یہ تنقیدیں شیخ حسینہ یا عوامی لیگ کی قیادت اور بعض سکیورٹی اداروں کی کارروائیوں کو کم کرنے یا بھٹکانے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہئیں۔

تھامس کیان نے کہا کہ اس فیصلے کے سیاسی اثرات بھی سنگین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کے بنگلہ دیش میں سیاسی واپسی کے امکانات اب بہت کم ہیں اور جب تک وہ عوامی لیگ پر کنٹرول برقرار رکھتی ہیں، پارٹی کو دوبارہ سیاسی میدان میں داخل ہونے کی اجازت ملنا مشکل لگتا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ خصوصاً اگست 2026 میں متوقع قومی انتخابات کے قریب حالیہ دھماکوں اور عوامی لیگ کی طرف سے ملک گیر ‘لاک ڈاؤن’ کی کال نے ملک میں کشیدگی پیدا کردی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے ہوائی اڈوں پر ہائی الرٹ، ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی
تھامس کیان نے عوامی لیگ کو پرامن رہنے اور عارضی حکومت کو بھی پارٹی کے حمایتیوں پر بھاری اقدامات سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال شیخ حسینہ واجد

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے
  • بنگلہ دیش اور پاکستان پولیس اکیڈمیوں کے تعاون کو بڑھانے کا اعلان
  • چین کی جانب سے مسئلہ غزہ پر سلامتی کونسل کی قرارداد میں 4 خامیوں کی نشاندہی
  • سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کر دیا
  • سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کردیا
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کی ایئر لائنز میں تاریخی معاہدہ، دونوں ممالک میں جدہ، مدینہ اور ریاض کے راستے تجارت ہوگی
  • حسینہ واجد کی سزا پر عالمی ماہر کا تبصرہ، بنگلہ دیش میں سیاسی اثرات کا امکان
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • معلوم نہیں کہ غزہ میں کب تک جنگبندی قائم رہے، نتین یاہو
  • بنگلادیش اور قطر کے درمیان مسلح افواج کی ڈیپوٹیشن معاہدے پر دستخط