بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے 48 ممالک میں کئے گئے تازہ سروے  میں 24 ہزار 515 عالمی  جواب دہندگان نے ماحولیاتی حکمرانی اور سبز تبدیلی میں چین کی کامیابیوں اور خدمات کی تعریف کی ہے۔ سروے میں، 71.8فیصد  جواب دہندگان نے اعلی معیار کی معاشی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے میں چین کے کردار کو سراہا۔ 59.

9فیصد  جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ اپنے قومی پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے میں سبز ترقی کو  شامل کرنے کا چین کا عمل دوسرے ممالک کے لئے قابل پیروی ہے۔  سروے کے مطابق  68.8 فیصد جواب دہندگان نے چین میں بڑے پیمانے پر شجرکاری کرنے اور  جنگلات کی بحالی پر مثبت اثرات کی تعریف کی۔ 66.5 فیصد جواب دہندگان نے تسلیم کیا ہے کہ چین کی جانب سے ہوا اور ریت کی روک تھام کی پٹی  کی تعمیر  صحرزدگی پر  کنٹرول کے لئے  موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔  70.5فیصد عالمی جواب دہندگان  نے اس بات کی تعریف کی ہے کہ چین نے پون بجلی اور شمسی توانائی سمیت صاف توانائی   کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو مضبوط کیا ہے۔ 69.6 فیصد جواب دہندگان نے اتفاق کیا کہ چین  صاف توانائی کے روزمرہ زندگی میں  استعمال کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے۔ عالمی آب و ہوا اور ماحول کی حکمرانی کے عمل میں چین کے کردار کے حوالے سے جی 7 ممالک میں سے برطانیہ اور  امریکا کے  جواب دہندگان نے چین کے ” قائدانہ” کردار کو سب سے زیادہ تسلیم کیاہے۔اس  سروے میں اہم ترقی یافتہ ممالک اور  “گلوبل ساؤتھ” کے ممالک کا احاطہ کیا گیا  اورتمام جواب دہندگان کی عمر  18 سال سے زیادہ ہے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جواب دہندگان نے

پڑھیں:

92 فیصد کاروباری طبقے نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:گیلپ سروے نے معاشی بہتری کے حکومتی دعوﺅں کاپول کھول کے رکھ دیا، 92 فیصد کاروباری طبقے نے کاروباری صورتحال منفی قرار دے دی، 88 فیصد کا مستقبل سے مایوس، ملکی سمت سے متعلق کاروباری اداروں کی رائے منفی 8 فیصد ہو گئی۔

گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس 16ویں ویوکی رپورٹ جاری کردی ہے۔سروے کے نتائج کے مطابق اگرچہ 2025کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں ملک کی مجموعی سمت کے بارے میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی آئی ہے تاہم مجموعی طورپر کاروباری اعتماد اب بھی 2024کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں مثبت ہے۔

موجودہ کاروباری صورتحال کے بارے میں مثبت تاثر گزشتہ سروے کے 20فیصد سے کم ہوکر 8فیصد ہوگیا ہے، جواس بات کی عکاسی ہے کہ گزشتہ سروے کے مقابلے میں کاروباری اداروں کی ایک نسبتا کم تعداد موجودہ حالات کو بہتر سمجھتی ہے۔

اسی طرح مستقبل کی توقعات کے بارے میں کاروباری اداروں کی رائے میں کمی آئی ہے اور گزشتہ سروے کے 22فیصد مثبت کے مقابلے میں کاروباری اداروں کی رائے 12فیصد مثبت ہوگئی ہے۔

ملک کی سمت کے بارے میں بھی کاروباری اداروں کی رائے گزشتہ سروے کے منفی 2فیصد کے مقابلے میں منفی 8فیصد ہوگئی ہے۔

اس کمی کے باوجودگزشتہ سالوں کے مقابلے میں کاروباری اعتماداب بھی بہتر ہے جو مستقبل میں بہتری کی امید ہے۔

سروے کے نتائج کے مطابق افراطِ زر اب بھی سب سے بڑا چیلنج ہے اور33فیصد شرکا نے اشیا کی قیمتوں میں استحکام کی فوری ضرورت پر زوردیا ہے۔

 اگرچہ حالیہ سہ ماہیوں میں مہنگائی میں کمی کے رجحان کے باوجودچند ماہ سے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ملک میں لوڈشیڈنگ کا بحران اب بھی جاری ہے اور سروے کے نتائج کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 42فیصد کاروباری اداروں نے لوڈشیڈنگ کی اطلاع دی ہے۔

حکومت کی جانب سے بجلی کے انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے باوجودبجلی کی مسلسل فراہمی میں رکاوٹ پیداواری سرگرمیوں اور مجموعی معاشی کارکردگی کو متاثر کررہی ہے۔

معاشی حکمت عملی کے حوالے سے 46فیصد کاروباری اداروں نے پاکستان تحریکِ انصاف کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5فیصد اضافہ ہواہے۔

گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اکنامک انڈیکٹرز سیریز کے ڈائریکٹر بلال گیلانی نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس سروے میں اگرچہ اس سہ ماہی میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی آئی ہے تاہم رجحان اب بھی مثبت ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاروباری اداروں کا واضح پیغام ہے کہ صرف استحکام کافی نہیں ہے۔مضبوط اور مسلسل اقتصادی ترقی ہی اعتماد کو مستقل طورپر بلند رکھ سکتی ہے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • سرینگر کے قلب میں اس مقدار دھماکہ خیز مواد پولیس اسٹیشن کیسے پہنچایا گیا، عمر عبداللہ کا سوال
  • ن لیگ کے سینئر رہنما نے مستعفی ججوں کی تعریف کردی
  • 92 فیصد تاجروں نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے
  • 92 فیصد کاروباری طبقے نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے
  • لاہور میں 50 ہزار مساجد فعال، ضلعی انتظامیہ نے سروے شروع کر دیا
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے‘ مصدق ملک
  • وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف
  • اردن کے شاہ عبداللہ کا ٹلہ کنگ فائرنگ رینج کا دورہ، پاک فوج کی دفاعی صلاحیتوں کی تعریف
  • میڈیا کا کام حکومت سے سوال کرنا ہے نہ کہ اسکی تشہیر، ملکارجن کھڑگے
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، مصدق ملک