ہم عراقی خودمختاری میں "شرور مثلث" کی مداخلت کے مخالف ہیں، النجباء
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
عراقی مزاحمتی تحریک النجباء کے سیکرٹری جنرل نے ملکی خودمختاری میں امریکہ، برطانیہ و غاصب صیہونی رژیم کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی شدید مخالفت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عراقی مزاحمت، ملک عزیز پر کسی بھی حملے کا سخت جواب دینے کو تیار ہے اسلام ٹائمز۔ عراقی مزاحمتی تحریک النجباء کے سیکرٹری جنرل شیخ اکرم الکعبی نے اعلان کیا ہے کہ ہم اپنی ملکی خودمختاری اور اپنے ملکی فیصلوں کی آزادی میں امریکہ، برطانیہ و غاصب اسرائیلی رژیم کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ شیخ اکرم الکعبی نے تاکید کی کہ حشد الشعبی کے قانون کی منظوری میں تاخیر پر ہم حیران ہیں کیونکہ حشد الشعبی عراقی عوام کی نمائندہ اور ان کی حقیقی پیروکار ہے کہ جس نے ملک عزیز کو، داعش کی مسلسل تشکیل پر مبنی امریکی سازش سے بچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سننے کو مل رہا ہے کہ عراق کے خلاف بزدلانہ حملہ کیا جا سکتا ہے، تاہم عالمی شیطانی مثلث کو جان لینا چاہیئے کہ عراقی مزاحمت مکمل طور پر تیار ہے اور کسی بھی جارحیت کا ان کے اہم مفادات اور شیطانی مثلث کی فوجوں کے خلاف سخت و وسیع جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ حشد الشعبی کے خلاف کھڑے ہونے کا مطلب عراق کے عظیم عوام، اس کی حاکمیت، خودمختاری اور آزادی کے خلاف کھڑا ہونا ہے!
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو مجرم قرار دے دیا
بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کیس میں مجرم قرار دے دیا ہے۔
بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے معزول و مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ اور ان کے دو اعلیٰ عہدیدار ساتھیوں کے خلاف گزشتہ سال جولائی کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے جرم میں یہ فیصلہ دیا ہے۔
مقدمے میں سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال اور سابق انسپکٹر جنرل پولیس چودھری عبداللہ المامون کو بھی شریک جرم نامزد کیا گیا ہے۔
اسد الزماں تاحال مفرور ہیں جبکہ مامون زیر حراست ہیں اور اعتراف جرم کیا ہوا ہے۔ مامون ریاستی گواہ بھی بنے ہوئے ہیں۔ 2010 میں ٹریبونل کے قیام کے بعد سے وہ ریاستی گواہ بننے والے پہلے ملزم ہیں۔
کیس کا فیصلہ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے 453 صفحات پر مشتمل فیصلے کا حصہ پڑھنے کے بعد دیا۔
اس سے قبل ٹربیونل نے 78 سالہ شیخ حسینہ واجد کو بھارت سے واپس آکر ٹرائل میں پیش ہونے کی ہدایت دی تھی جسکی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے ہدایت کو مسترد کردیا تھا۔
استغاثہ نے ٹربیونل سے تینوں مجرمان کے اثاثے ضبط کرنے اور متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔