استقامتی محاذ کی حمایت کے لئے ہم ایران کے شکر گذار ہیں، شیخ نعیم قاسم
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے جمعرات کو حزب اللہ کے سربراہ سے ملاقات میں جنوبی لبنان کی صورتحال اور غزہ کے حالات کا جائزہ لیا۔ حزب اللہ کے سربراہ نے صیہونی دشمن کے مقابلے میں، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے استقامتی محاذ اور لبنان کی خود مختاری و اقتدار اعلی کی حمایت کی قدردانی کی۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے استقامتی محاذ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی بے دریغ حمایت کی قدردانی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی نے جمعرات کو حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں جنوبی لبنان کی صورتحال اور غزہ کے حالات کا جائزہ لیا گیا۔ حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے صیہونی دشمن کے مقابلے میں، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے استقامتی محاذ اور لبنان کی خود مختاری و اقتدار اعلی کی حمایت کی قدردانی کی۔
انھوں نے تہران اور بیروت کے برادرانہ اور دوستانہ روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر علی لاریجانی گزشتہ روز بغداد کا دورہ مکمل کرکے بیروت پہنچے اور لبنان کے صدر جوف عون اور لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکٹر نبیہ بری سے ملاقات اور گفتگو کی۔ انھوں نے آج شہید سید حسن نصراللہ کے مزار پر حاضری دی اور عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں شہید سید حسن نصراللہ کی مجاہدت اور ان کی قیادت میں غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں حزب اللہ کی کامیابیوں کاذکر کیا اور حزب اللہ کے مجاہدین سے مخاطب ہوکر کہا کہ آج آپ کے خلاف جاری سازشیں آپ کے موثر ہونے کا ثبوت ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے لبنان اور حزب اللہ کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حزب اللہ کے سربراہ استقامتی محاذ اور لبنان کی حمایت لبنان کی
پڑھیں:
شیخ حسینہ نے جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا؛حافظ نعیم کا بنگلہ دیش کے عدالتی فیصلے پر ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کو ملنے والی سزا پر جماعت اسلامی کا ردِ عمل بھی سامنے آگیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حسینہ واجد کے قائم کردہ خصوصی ٹریبونل نے انتہائی سزا کا فیصلہ سنایا ہے، یہ وہی عدالت ہے جس نے بےشمار محب وطن و اسلامی شخصیات کو پھانسیوں کے تختے پر چڑھایا تھا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بنگلہ دیش میں آج جو واقعہ پیش آیا ہے، وہ دنیا کے لیے عبرت ناک درس ہے، بھارتی پروردہ شیخ حسینہ واجد نے اقتدار کے پندرہ برسوں میں جھوٹے مقدمات کی سیاست کو فروغ دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سابق وزیراعظم بنگلہ دیش نے عدالتی فیصلوں کو انتقام کا ہتھیار بنایا اور فسطائیت پر مبنی طرزِ حکمرانی اپنایا، بھارت کی سرپرستی، قومی مفادات کا سودا کرنے کے باوجود وہ نئی نسل کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ منظر نامہ اُن تمام جابروں، ظالموں، جھوٹ اور ظلم پر مبنی حکمرانی چلانے والوں کے لیے واضح تنبیہ ہے، ہم آج اُن تمام مظلوموں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے ستم برداشت کیے۔