حصول مقاصد پاکستان کیلئے آزادانہ پالیسیاں ضروری: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول کے لیے قومی پالیسیوں کی آزادانہ تشکیل، اغیار اور استعمار کی غلامی سے آزادی کی ضرورت ہے۔ معیشت کو آئی ایم ایف اور سود سے آزاد کر کے ہی خود انحصاری کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے۔ ’’میرا برانڈ پاکستان‘‘ خود انحصاری کے حصول کی ایک کامیاب کوشش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم آزادی پر ایکسپو سنٹر لاہور میں بزنس مین فورم کے زیراہتمام ’’میرا برانڈ پاکستان‘‘ ایکسپو 2025ء کے پہلے روز افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ابوذر شاد، سینئر نائب صدر خالد عثمان، تاجر رہنما انجم نثار، پاکستان بزنس مین فورم کے صدر اعجاز تنویر اور صدر الخدمت فاونڈیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں امیر جماعت اسلامی نے ایکسپو سینٹر میں یوم آزادی کے حوالے سے پرچم کشائی کی اور نمائش کا افتتاح کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے سٹالز کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرا برانڈ پاکستان‘‘ کراچی میں دو کامیاب نمائشوں کے بعد لاہور پہنچ چکا ہے۔ تاجر برادری اب اسے اسلام آباد، فیصل آباد اور اسلام آباد لے کر جائے، اس کے بعد برانڈز کو ڈھاکہ اور دیگر اسلامی ممالک میں لے کر جائیں گے۔ انہوں نے’’میرا برانڈ پاکستان‘‘ کی کامیابی میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم اور فلسطینیوں کی قربانی کے کردار کا تذکرہ کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے الخدمت پاکستان کی اہل غزہ کے لیے امدادی سرگرمیوں کی تحسین کی۔ نمائش میں مختلف پاکستانی کمپنیوں نے دو سو کے قریب سٹالز لگائے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میرا برانڈ پاکستان
پڑھیں:
26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں، حافظ نعیم
--حافظ نعیم الرحمان—فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قرآن اور سنت کے علاوہ کوئی قانون ہے تو اس کو نہیں مانتے لیکن اس کو چیلنج کہاں کریں، سب عدالتیں تو ان کی اپنی بنائی ہوئی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنائی جائے تو ایسی جمہوریت کا کیا فائدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب عدالتوں پر قدغن لگائیں گے تو لوگ اپنی مرضی کی عدالت بنالیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب انصاف کے راستے بند کر دیے جائیں گے تو لوگ کہاں جائیں گے، جو آواز عوام تک پہنچنی چاہیے اس کو روک دیا جاتا ہے۔