اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اگست ۔2025 )بارانی ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ چکوال کے ایک سینئر سائنسدان عقیل فیروز نے لیموں کے کاشتکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ روایتی مقامی اقسام سے ہٹ کر اعلی قیمت والی بین الاقوامی اقسام کو اپنائیں جو زیادہ برآمدی صلاحیت اور بہتر منافع فراہم کرتی ہیں.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے عقیل فیروز نے کہا کہ بی اے آر آئی نے یورپین لیموں کی کئی اقسام کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جن میں ویلینسیا لیٹ، سلوسٹیانا، مورو بلڈ، تاروکو اور سانگینیلو شامل ہیں جن میں سے کچھ ملک کے گرم علاقوں میں کاشت کے لیے بھی موزوں ہیں انہوں نے کہاکہ نئے لیموں کے باغات قائم کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے کسانوں کو روایتی اقسام جیسے مسامبی، سوکری، کنو، اور فیوٹریلز ارلی سے پرہیز کرنا چاہیے.

انہوں نے کہا کہ یورپی اقسام کو نہ صرف عالمی منڈیوں میں ان کے ذائقے اور کم بیجوں کی وجہ سے ترجیح دی جاتی ہے، بلکہ مقامی منڈیوں میں ان کی قیمتیں بھی کم ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ بی اے آر آئی اس وقت پاکستان بھر میں پودے لگانے کے مواد کی فراہمی کو بڑھانے اور اعلی قیمت والی پھلوں کی فصلوں کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب کہ کنو پاکستان کی سرکردہ لیموں کی برآمد میں ہے، عالمی منڈیوں میں مسابقتی رہنے کے لیے نئی بین الاقوامی اقسام کو متعارف کرانا ضروری ہے انہوںنے ویلینسیا لیٹ کو اس کے دیر سے کٹائی کے موسم کی وجہ سے سرفہرست انتخاب کے طور پر بیان کیا جو اپریل کے وسط تک پھیلا ہوا ہے، ایک ایسا وقت جب تازہ لیموں دوسری صورت میں مقامی منڈیوں میں دستیاب نہیں ہوتا ہے.

سائنسدان کے مطابق یہ ہسپانوی ورائٹی انتہائی رسیلی، سائز میں بڑی اور اس میں کم بیج ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ گھریلو صارفین اور برآمد کنندگان دونوں کے لیے پرکشش ہے انہوں نے کہا کہ پھل درخت سے آسانی سے نہیں گرتا اور کٹائی کے بعد بھی ہفتوں تک رس دار رہتا ہے اس کی شیلف لائف لمبی ہوتی ہے جو اسے لمبی دوری کی ترسیل کے لیے قابل عمل بناتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ قسم تین سال کے بعد تجارتی پیداوار دے سکتی ہے، ایک پودا چوتھے سال 400-450 پھل دیتا ہے اور پانچ سال کے بعد 600 کے قریب پھل ایک بار پختہ ہو جاتا ہے.

انہوں نے بتایا کہ پوٹھوہار کے علاقے میں یہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور وسطی اور جنوبی پنجاب کے لیے بھی موزوں ہے، جہاں یہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے پہلے بھی پک جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اس کے قریب تر بیجوں کے بغیر اور رس دار ہونے کے لیے مشہور، سالسٹیانا، ایک اور ہسپانوی قسم، یورپ کے لیے ایک مقبول برآمد ہے، جو اس کی پائیداری اور شیلف کے استحکام کے لیے قابل قدر ہے سائنس دان نے مشاہدہ کیا کہ کنو کے برعکس، جس میں جہاز رانی کی صلاحیت محدود ہے، سالسٹیانا تین ماہ تک طویل نقل و حمل کے دورانیے کو برداشت کر سکتی ہے.

انہوںنے مورو بلڈ اورنج کی تعریف کی جو کہ ایک اطالوی قسم ہے، اس کی گہری سرخ رنگت اور حیرت انگیز شکل کے لیے انہوں نے کہا کہ یہ پوٹھوہار کی سرد سردیوں میں خاص طور پر اچھی طرح سے پروان چڑھتا ہے، جہاں کم درجہ حرارت اس کی نمایاں رنگت کو بڑھاتا ہے انہوں نے کہاکہ اس قسم کی لاہور، اسلام آباد اور کراچی جیسی مقامی مارکیٹوں میں زبردست مانگ ہے، اور برآمد کنندگان اس کی تیزی سے تلاش کر رہے ہیں.

دریں اثنا، عقیل نے کہا کہ سانگینیلوجو کہ ایک ہسپانوی قسم بھی ہے، غیر معمولی طور پر مزیدار اور نرم ہونے کی وجہ سے زیادہ رس فیصد ہے شاید یہ پاکستان میں دستیاب سب سے لذیذ اورنج ہے حالانکہ اس مرحلے پر پودوں کی دستیابی محدود ہے سائنسدان نے نشاندہی کی کہ مسئلہ یہ ہے کہ اس کے مادر پودے محدود مقدار میں ہیں جس کی وجہ سے بڈ ووڈ پھیلا کے لیے محدود ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ ہے انہوں نے کہا منڈیوں میں کی وجہ سے کے لیے

پڑھیں:

فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابراہم اکارڈ سے متعلق پاکستان کا مؤقف کلیئر ہے، دو ریاستی حل پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی

انہوں نے کہاکہ افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، اور پاکستان میں ہونے والی دراندازی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی ختم ہو۔

خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان دو محاذوں پر مصروف ہوگا تو فائدہ بھارت کو ہوگا، اس لیے بھارت کبھی نہیں چاہیے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ٹھیک ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کرسکتے، بھارت کو ہر کوئی یاد کرا رہا ہے کہ انہیں ہزیمت اٹھانا پڑی، تو ایسی صورت میں لگتا نہیں کہ وہ ہمارے ساتھ کسی معرکے کا سوچیں گے۔

متوقع 28ویں ترمیم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئے صوبوں کی حمایت نہیں کروں گا، لیکن این ایف سی میں صوبوں کا حصہ کم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہم صوبوں سے کہیں گے کہ دفاع اور قرضے میں اپنا حصہ ڈالیں، جبکہ لوکل گورنمنٹ سے متعلق قانون سازی وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ہمیں ضرور کچھ کرنا ہوگا، ورنہ ترقی ممکن نہیں۔

خواجہ آصف نے کہاکہ سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جب تک بیوروکریسی کی طاقت ختم نہیں ہوگی تب تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔

مزید پڑھیں: 28ویں آئینی ترمیم کب آئےگی اور اس میں کیا تجاویز ہوں گی؟

خواجہ آصف نے کہاکہ چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن فوری ہو جائے گا، اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے فرائض چیف آف ڈیفنس کو منتقل ہو جائیں گے۔

سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے ٹرائل سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی ترمیم پاکستان چیف آف ڈیفنس فورسز غزہ امن فورس وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پی ایم ڈی سی: سیشن 26-2025 کی داخلہ پالیسی پر اعلیٰ سطح کونسل اجلاس
  • فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • دیپیکا پڈوکون نے بھاری معاوضے والی فلمیں چھوڑنے کی وجہ بتادی
  • امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند پاکستانی طلبہ کے لیے خوشخبری
  • ’دودھ دینے والی گائے، کہیں مر ہی نہ جائے‘: مصطفیٰ کمال کی شہری علاقوں کی محرومیوں‘ پر گفتگو
  • دبئی: تیز آواز اور زیادہ ہارن دینے والی گاڑیوں کی نگرانی اب اے آئی کرے گا
  • 90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران
  • اسلام آباد، سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کی سوئی ناردرن کمپنی کے افسران سے ملاقات
  • گنے کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود ملک کی 90 فیصد ملیں غیرفعال ہونے کا انکشاف
  • نمیرہ سلیم خلاء میں سفر مکمل کرنے والی پہلی خاتون