عوام ایکسپریس کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 1 مسافر جاں بحق، 20 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
لودھراں:
لاہور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس بڑے حادثے کا شکار ہو گئی، لودھراں ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کی 6 بوگیاں پٹری سے اتر کر الٹ گئیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں 1 مسافر جاں بحق ہو گیا جبکہ 20 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔
ٹرین لودھراں جنکشن پر رک نہ سکی۔ ٹریک پر کھڑی مال گاڑی کے انجن سےجا ٹکرائی۔
عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے بعد موقع پر خوفناک مناظر دیکھنے میں آئے۔ مسافروں کی چیخ و پکار سے فضا گونج اٹھی۔ بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کی۔
ریسکیو 1122، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا ہے، جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر لودھراں ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر لبنیٰ نزیر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ارم شہزادی نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ٹرین حادثے کے زخمی مسافروں کی عیادت اور انہیں ناشتہ بھی فراہم کیا، لودھراں ٹرین کے مسافروں کے ارام کے لیے کے میونسپل اسٹیڈیم میں انتظامات مکمل کردئے گئے لودھراں ڈپٹی کمشنر نے جئے حادثہ پر ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔
جاں بحق ہونے والے مسافر کی شناخت وقاص کے نام سے ہوئی ہے جو خوشاب کا رہائشی تھا۔
حادثے کے باعث اپ اور ڈاؤن ریلوے ٹریک بند ہو گئے، متعدد ٹرینیں تاخیر کا شکار ہو گئیں جب کہ حادثے کے مقام پر ٹریک کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حادثے کے
پڑھیں:
اسلام آباد ایکسپریس ٹرین حادثے کی انکوائری مکمل، وزیر ریلوے کو ارسال
اسلام آباد ایکسپریس ٹرین حادثے کی انکوائری مکمل ہوگئی جو وزارتِ ریلوے کو بھجوا دی گئی، وزیر ریلوے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے، ابتدائی رپورٹ میں جوائنٹ ٹوٹنے کو وجہ قرار دیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یکم اگست کو اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کالا شاہ کاکو کے نزدیک حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس میں 25 کے قریب مسافر زخمی ہوگئے تھے، حادثے میں اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کی پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئی تھیں۔
حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر ریلوے حنیف عباسی کو مل گئی، انکوائری رپورٹ دیکھ کر وزیر ریلوے فیصلہ کریں گے کہ ذمہ داروں کے خلاف کیا کارروائی کرنی ہے؟ وفاقی وزیر کے فیصلے کے بعد ہی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وفاقی انسپکٹر ریلوے نے اپنی رپورٹ میں ٹرین حادثے کی وجوہات بتائی ہیں کہ ٹرین حادثہ کس وجہ سے ہوا اور ذمہ دار کون ہے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ایکشن لیتے ہوئے ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور وفاقی انسپکٹر ریلوے عامر نثار چوہدری کو انکوائری افسر مقرر کیا جنہوں نے پہلے ٹرین کے جائے حادثے والی جگہ کا معائنہ کیا اور شواہد جمع کیے جس کے بعد ریلوے لاہور ڈویژن کے کمیٹی روم میں ٹرین حادثے کی تین روز تک تحقیقات کی اور ٹرین ڈرائیور، اسسٹنٹ ٹرین ڈرائیور، گارڈ، اسپیشل ٹکٹ ایگزامنر اور ریلوے پولیس کے عملے سمیت ریلوے کے شعبہ مکینیکل، الیکٹریکل، سول انجینئرنگ، ٹریفک کمرشل کے افسروں سمیت دیگر ملازمین کے بیان ریکارڈ کیے تھے۔
ٹرین حادثے کے بعد ریلوے کے شعبہ مکینیکل، ٹریفک کمرشل اور سول انجینئر پر مشتمل تین رکنی ٹیم نے اپنی ابتدائی جوائنٹ سرٹیفکیٹ رپورٹ جاری کی تھی جس میں ٹرین حادثے کی وجہ پٹڑی کے جوائنٹ ٹوٹنا بتائی گئی تھی۔
وزیر ریلوے نے ٹرین حادثے کی رپورٹ 7 ورکنگ روز میں مانگی تھی۔ وفاقی انسپکٹر ریلوے نے مقررہ ٹائم میں اپنی رپورٹ وزارت ریلوے میں جمع کرادی ہے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف آئندہ چند روز میں کارروائی کی جائے گی۔