Islam Times:
2025-08-17@23:49:20 GMT

حزب اللہ لبنان ملک کی واحد مدافع قوت ہے، عرب تجزیہ کار

اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT

حزب اللہ لبنان ملک کی واحد مدافع قوت ہے، عرب تجزیہ کار

عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار نے لبنان میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ کو ملک کی واحد مدافع قوت قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ حزب اللہ نے ہی لبنان کو صیہونی قبضے سے آزاد کروایا تھا اور اب بھی عنقریب اسے تیسری فتح نصیب ہونے والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عرب تجزیہ کار اور اخبار رای الیوم کے چیف ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے لبنان کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے لکھا: صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاتز نے جمعہ کی سہ پہر لبنان کے صدر جوزف عون کے نام ایک کھلا خط لکھا جس میں بیان شدہ مطالب صیہونی ٹی وی چینل 12 نے شائع کیے ہیں۔ صیہونی وزیر جنگ نے اس خط میں لکھا ہے کہ جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں لبنان کے خلاف جنگ دوبارہ شروع کر دی جائے گی اور کسی قیمت پر بھی حالات 7 اکتوبر 2023ء سے پہلے والی صورتحال کی جانب پلٹنے نہیں دیے جائیں گے، لبنان کے صدر جوزف عون اور وزیراعظم نواف سلام جنگ بندی کی پابندی کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ یسرائیل کاتز کے اس خط میں نہ صرف غرور، تکبر اور گستاخی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے بلکہ تین اہم نکات بھی شامل ہیں جو درج ذیل ہیں:
1)۔ صیہونی وزیر جنگ نے درحقیقت خود کو لبنان کا موجودہ حکمران سمجھا ہے اور اس ملک کے صدر کو اپنا نوکر خیال کیا ہے۔ گویا کاتز مطلق العنان حکمران ہے جو حکم جاری کرتا ہے اور دوسرے بے چون و چرا اس حکم کی تعمیل کرنے کے پابند ہیں،
 
2)۔ غاصب صیہونی رژیم شدید تشویش کا شکار ہے اور اسٹریٹجک اضطراب میں مبتلا ہو چکی ہے کیونکہ لبنان کی اسلامی مزاحمت یعنی حزب اللہ نے اندرونی حالات پر قابو پانے کے بعد سیاسی اور فوجی سطح پر پوری طاقت سے فعالیت انجام دینے کی صلاحیت بحال کر لی ہے اور اب وہ صیہونی دشمن کے جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کر کے جنوبی لبنان کے تمام مقبوضہ علاقوں کو صیہونی قبضے سے آزاد کروا سکتی ہے،
3)۔ تیسرا نکتہ لبنان میں اقتدار کے دو ستونوں یعنی جوزف عون اور نواف سلام پر دباو میں اضافے سے متعلق ہے۔ یہ دونوں افراد امریکہ کی حمایت اور دباو سے برسراقتدار آئے ہیں تاکہ خصوصی امریکی ایلچی تھامس براک کے پیش کردہ منصوبے کو عملی جامہ پہنا سکیں۔ اس منصوبے میں لبنان آرمی کو حزب اللہ لبنان کو ایک ٹائم ٹیبل کے تحت طاقت کے بل بوتے پر غیر مسلح کرنے کا مشن سونپا گیا ہے جو اسی سال کے اختتام تک مکمل ہونا چاہیے۔
 
اگرچہ لبنان کے صدر اور وزیراعظم نے صیہونی وزیر جنگ کے اس گستاخانہ خط کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا لیکن حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اربعین کی مناسبت سے اپنی تقریر میں انتہائی شجاعانہ انداز میں صیہونی دشمن کو للکارا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر لبنان حکومت نے امریکی صیہونی منصوبے پر عملدرآمد پر اصرار کیا تو "کربلائی معرکہ" شروع ہو جائے گا۔ شیخ نعیم قاسم نے درست اور بجا طور پر لبنانی حکمرانوں پر امریکہ اور صیہونی رژیم کے سامنے تسلیم ہو جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ کیونکہ اگر اس بات میں حقیقت نہ ہوتی تو جوزف عون اور نواف سلام صیہونی وزیر جنگ کے گستاخانہ خط کو برداشت نہ کرتے اور اس کا سخت جواب دیتے۔ لبنان کے صدر اور وزیراعظم جنہوں نے اب تک صیہونی وزیر جنگ کے گستاخانہ خط پر چپ سادھ رکھی ہے، شیخ نعیم قاسم کی تقریر کے بعد فوراً ہی اس پر ردعمل ظاہر کیا اور ان کی تقریر کو لبنان میں خانہ جنگی کی ڈھکے چھپے الفاظ میں دھمکی قرار دی۔ اس شور شرابے اور تفرقہ انگیز ماحول میں لبنان پارلیمنٹ کے رکن غیاث یزبک نے دعوی کیا کہ شیخ نعیم قاسم صرف زبانی کلامی اسرائیل سے جنگ کر رہے ہیں جبکہ عملی طور پر لبنان کو تباہ کر رہے ہیں۔
 
میں لبنان پارلیمنٹ کے اس رکن کو یاددہانی کروانا چاہتا ہوں کہ حزب اللہ لبنان نے صرف زبانی کلامی نہیں بلکہ اپنے میزائلوں، گولیوں اور مجاہدین کے خون کے ذریعے صیہونی رژیم سے جنگ کی ہے اور اسے اب تک دو بار شکست دے چکی ہے۔ حزب اللہ نے 2000ء میں غاصب صیہونی فوج کو ذلت آمیز شکست دے کر جنوبی لبنان سے نکال باہر کیا تھا اور لبنان کی پوری سرزمین اس کے نجس وجود سے پاک کر دی تھی۔ اسی طرح 2006ء کی 33 روزہ جنگ میں بھی حزب اللہ لبنان نے ہی صیہونی رژیم کو شکست کا مزہ چکھایا تھا جبکہ لبنان آرمی صرف تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی تھی اور اس نے دشمن کی طرف حتی ایک گولی بھی نہیں چلائی تھی۔ جس نے لبنان کو تباہ کیا ہے وہ حزب اللہ لبنان نہیں بلکہ اسرائیلی جنگی طیارے تھے جنہوں نے امریکہ کی حمایت سے لبنان پر بمباری کی تھی۔ حزب اللہ لبنان نہ صرف کمزور نہیں ہوئی بلکہ تازہ ترین جنگ کے بعد زیادہ طاقتور ہو کر سامنے آئی ہے۔ حزب اللہ لبنان نے اپنی گذشتہ جنگوں سے سبق سیکھا ہے اور عنقریب اسے تیسری فتح نصیب ہونے والی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: صیہونی وزیر جنگ حزب اللہ لبنان لبنان کے صدر صیہونی رژیم ہے اور اس لبنان کو جنگ کے

پڑھیں:

این اے 66 ضمنی انتخابات کیلئے نون لیگ نے بلال فاروق تارڑ کو ٹکٹ جاری کردیا

وفاقی وزیر اطلاعات کا سماجی رابطے کے پلیٹ فارم " ایکس " پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم اپنے قائد اور وزیراعظم کے تہہ دل سے مشکور ہیں، پارٹی نے ہم پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے، اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون نے این اے 66 وزیر آباد کیلئے بلال فاروق تارڑ کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا سماجی رابطے کے پلیٹ فارم " ایکس " پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے، ہم اس رب کے آگے سر بسجود ہیں۔   انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قائد میاں محمد نواز شریف کے تہہ دل سے مشکور ہیں، اور وزیراعظم شہباز شریف کے بہت شکرگزار ہیں، پارٹی نے ہم پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے، اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ عطاء اللہ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمانی بورڈ کے تمام اراکین کا شکریہ، یہ ٹکٹ پارٹی کی اور پارٹی کے کارکنان کی امانت ہے، انشاءاللہ بھرپور محنت کریں گے، وفاداری کے ساتھ۔

متعلقہ مضامین

  • سیاست میں بات چیت کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہیے، عطا اللہ تارڑ
  • کیا اسرائیل ایک نئی جنگ شروع کرنے والاہے؟
  • این اے 66 ضمنی انتخابات کیلئے نون لیگ نے بلال فاروق تارڑ کو ٹکٹ جاری کردیا
  • دشمن کی گیدڑ بھبکیوں سے ہمیں کوئی خوف نہیں، حزب اللہ لبنان
  • لبنان میں داخلی جنگ کے گہرے بادل
  • اتحادِ امت: فتنوں کے مقابلے کا واحد راستہ
  • امریکا کے کہنے پر ہمیں غیر مسلح کیا تو لبنان تباہ ہوجائے گا؛ سربراہ حزب اللہ
  • لبنانی حکومت اسرائیلی منصوبوں کی تکمیل میں مصروف ہے، شیخ نعیم قاسم
  • نمبروں سے حقیقت تک؛ کراچی کے تعلیمی معیار کا تجزیہ