اگر حکومت نے سڑکیں بحال نہ کیں تو ذاتی خرچ پر راستے کھلواؤں گا؛ امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر اور وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی مایوس کن ہے تین دن گزرنے کے باوجود شانگلہ کا دیگر اضلاع سے رابطہ بحال نہ ہو سکا، اگر حکومت نے سڑکیں بحال نہ کیں تو ذاتی خرچ پر راستے کھلواؤں گا۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے شانگلہ کے دور کے موقع سیلاب متاثرین سے گفتگو کے دوران کیا، کہا کہ وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ وفاقی وزیرانجینئر امیر مقام نے شانگلہ کے دورہ کے دوران سیلاب متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا، کہا کہ سیلاب سے شانگلہ میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔ انہوں نے شانگلہ کے عوام سے وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے تعزیت کا پیغام بھی دیا۔
پاک بھارت جنگ کے واقعات کا عینی شاہد ؛ بھارت کی ہر حرکت وقت سے پہلے ہمارے پاس تھی؛ محسن نقوی
امیر مقام نے کہاکہ کسانوں کی فصلیں، گاڑیاں، اور گھریلو سامان پانی میں بہہ گیا، شانگلہ میں کئی پل اور سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی مایوس کن ہے تین دن گزرنے کے باوجود شانگلہ کا دیگر اضلاع سے رابطہ بحال نہ ہو سکا، اگر حکومت نے سڑکیں بحال نہ کیں تو ذاتی خرچ پر راستے کھلواؤں گا۔
انجینئرامیر مقام نے وفاقی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا، کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی جلد ممکن ہوگی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کے لیے صوبائی امدادی رقم 10 لاکھ مقرر کی گئی ہے، جسے ڈبل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت شام تک پہاڑی علاقوں کی سڑکیں بحال کرے، وزیراعلیٰ نے نقصانات کے مکمل ازالے کا وعدہ کیا، اگر صوبائی حکومت ناکام ہوئی تو وفاقی حکومت مدد کرے گی۔
متاثرین کی بحالی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سیلاب متاثرین سڑکیں بحال انہوں نے بحال نہ کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سروے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
وزیراعلیٰ نے سروے ٹیموں کو انتھک محنت پر شاباش دی اور ہدایت کی کہ شفافیت کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب سے متاثرہ کسی فرد کی حق تلفی مجھے گوارا نہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق فلڈ سروے 27 اضلاع میں 1602 ٹیموں پر مشتمل 10 ہزار ارکان کے ذریعے کیا جا رہا ہے جو گھر گھر جا کر متاثرین کا ڈیٹا جمع کر رہے ہیں۔
اب تک 61,016 متاثرین سیلاب کی تفصیلات حاصل کی جا چکی ہیں جبکہ 42,120 کسانوں سے فصلوں کے نقصانات کا ریکارڈ مرتب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیلاب اور گندم پر سیاست کرنے والوں کو جواب ملے گا، مریم اورنگزیب کا پیپلزپارٹی پر وار
سروے میں 50,421 ایکڑ متاثرہ اراضی، 18,086 مکانات اور مویشیوں سے محروم 810 افراد کا اندراج کیا گیا۔ مزید برآں 5,813 ہلاک شدہ مویشیوں کی تفصیلات بھی جمع کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق اربن یونٹ، لائیو اسٹاک، ایگریکلچر، ریونیو محکمے اور پاک فوج کے جوان سروے ٹیموں میں شامل ہیں۔ تصدیق کے بعد آئندہ ہفتے متاثرین کی مالی امداد کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مالی معاونت بینک آف پنجاب کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق سیلاب سے متاثرہ ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سروے سیلاب متاثرین وزیراعلیٰ مریم نواز