یوٹیلٹی اسٹورز پشاور ریجن میں 14 کروڑ روپے کی گندم اور نواب شاہ ریجن میں ایک کروڑ 44 لاکھ روپے کےسامان کی چوری کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) یوٹیلٹی اسٹورز کے پشاور ریجن میں 14 کروڑ روپے کی گندم چوری کا انکشاف ہوا ہے۔ دیگر کئی ریجنز میں بھی مالی گھپلے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے تمام معاملات کی تحقیقات کی ہدایت کر دی۔
شاہدہ بیگم کی زیرصدارت ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے بریفنگ دی۔ بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے پشاور ریجن میں 14 کروڑ روپے کی گندم چوری ہوگئی۔ یوٹیلٹی اسٹورز پشاور ریجن نے گندم نجی گودام میں رکھی تھی جس کی موجودہ مالیت 14 کروڑ روپے ہے۔
سما ٹی وی کے مطابق آڈٹ حکام نے یہ بھی بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز نواب شاہ ریجن کے 46 ملازمین نے ایک کروڑ 44 لاکھ روپے کا سامان چوری کیا ۔ ابھی بھی 52 لاکھ روپے کی ریکوری کرنا باقی ہے ۔ یوٹیلٹی اسٹورز اٹک ریجن میں آٹے کی خریداری میں پچاس لاکھ روپے کی خرد برد کی گئی ۔
اسلام آباد راولپنڈی سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کا امکان
کمیٹی نے تمام معاملات کی انکوائری کرنے کی ہدایت کر دی۔اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ 2012 میں ڈپٹی سیکرٹری کے گھر کے باہر سے گاڑی چوری ہوئی۔ انکوائری میں سیکشن آفیسر کو ذمہ دار قرار دیا گیا لیکن اس سے ابھی تک ریکوری نہیں ہوئی ۔
سیکریٹری صنعت و پیداوار نے کہا کہ چوری میں افسر خود ملوث نہیں تھا،اس کی غفلت تھی۔ کمیٹی نے معاملے پر ایک مہینے میں رپورٹ طلب کرلی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: یوٹیلٹی اسٹورز پشاور ریجن کروڑ روپے لاکھ روپے روپے کی
پڑھیں:
اے سے بی میں آنیوالے کھلاڑیوں کو کتنا مالی نقصان ہوا اور بی کیٹیگری کا معاوضہ کتنا ہے؟
لاہور:قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے سینٹرل کانٹریکٹ کی سی اور ڈی کیٹیگری کے معاوضوں میں اضافہ کردیا گیا ہے لیکن اے سے بی کیٹیگری میں آنے والے کھلاڑیوں کو اچھا خاصہ مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
سی کیٹیگری میں قومی کرکٹرز کو اب 20 لاکھ کے بجائے 25 لاکھ روپے ماہانہ ملیں گے جب کہ ڈی کیٹیگری میں قومی کرکٹرز کو اب 12 لاکھ کے بجائے 15 لاکھ روپے ماہانہ ملیں گے۔
بی کیٹیگری کے کھلاڑیوں کے ماہانہ معاوضے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، بی کیٹیگری کو 45 لاکھ کے قریب ماہانہ معاوضہ دیا جاتا تھا جو اب بھی وہی ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اے کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو 65 لاکھ روپے مہینہ ملتا تھا، گزشتہ برس اے کیٹیگری میں بابراعظم اور محمد رضوان شامل تھے، اب اے سے بی میں آنے والوں کے کم از کم 20 لاکھ روپے مہینہ کم ہوئے ہیں، یعنی بابر اور رضوان کو 20 لاکھ روپے ماہانہ کا نقصان اٹھانا پڑا۔
سینٹرل کانٹریکٹ میں کوئی بھی کھلاڑی اے کیٹیگری کے معیار پر پورا نہیں اترسکا، اسی لیے اس سال اے کیٹیگری کو ختم کردیا گیا ہے۔