بھارت کی طرف چھوڑے گئے پانی کیوجہ سے سیلاب کا خطرہ، وزیراعظم نے اہم ہدایت جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چناب، راوی اور ستلج میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام اداروں بالخصوص این ڈی ایم اے کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کی جانب سے دریا میں پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے چناب، راوی اور ستلج میں پانی کا بھاؤ تیز اور بلند ہوگیا جس کے تحت سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
اس خطرے کے پیش نظر وزیرِ اعظم نے وفاقی وزرا کو اپنے متعلقہ حلقوں میں جانے کی ہدایت اور موقع پر موجود رہ کر انخلا، ریسکیو و ریلیف کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیرِ اعظم کی چیئرمین این ڈی ایم اے کو پی ڈی ایم اے سے رابطے اور مکمل معاونت ساتھ متعلقہ علاقوں میں لوگوں کو پیشگی کی اطلاع اور خطرے سے دوچار علاقے کے لوگوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر پہنچانے کے احکامات جاری کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امدادی کارروائیاں مزید تیز کی جائیں اور اداروں کے آپس کے روابط بڑھائے جائیں، دریائی گزرگاہوں کے کنارے آباد افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے عمل کو مزید موثر اور تیز بنایا جائے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات، زرعی تباہی اور لائف اسٹاک کے خسارے پر غور کے لیے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ نقصانات کا جامع، حقیقت پسندانہ اور بروقت تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی و امدادی کاموں کے لیے واضح اور مؤثر حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔ نقصانات میں صرف جانی یا مالی نقصان ہی نہیں بلکہ فصلوں کی تباہی، لائف اسٹاک، اور ذرائع مواصلات کی بحالی کو بھی شامل کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے زرعی اقدامات اور موزوں فصلوں کی دوبارہ کاشت پر فوری توجہ دی جائے۔ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ اسسمنٹ کروائی جائے تاکہ تباہ کاریوں کی درست تصویر سامنے آ سکے۔
انہوں نے کہاکہ سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کو ترجیح دی جائے۔ وزراء اور ادارے متاثرہ عوام کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں۔
وزیراعظم نے تمام وزرائے اعلیٰ کے اب تک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے صوبوں نے بروقت اور موثر ردعمل دیا، جو قابلِ تعریف ہے۔
اداروں کی بریفنگ اور ابتدائی تخمینے
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور دیگر اداروں کی جانب سے اب تک کیے جانے والے امدادی اور بحالی کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ گنے، کپاس اور چاول جیسی فصلوں کے نقصانات کے تخمینے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اگلے 10 سے 15 دنوں میں مکمل جائزہ رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ متاثرہ علاقوں کی بحالی صرف حکومتی فریضہ نہیں بلکہ قومی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر، منظم انداز میں، متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔”
اجلاس میں شریک اہم شخصیات
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔