راوی میں 39 سال بعد سیلابی ریلا، ستلج اور چناب بھی خطرے میں، پی ڈی ایم اے کی وارننگ
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے انکشاف کیا ہے کہ دریائے راوی میں 39 برس بعد ایک بڑا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت سیلابی ریلا خانکی کے مقام سے گزر رہا ہے جبکہ آج رات شاہدرہ کے مقام سے بھی یہ بڑا ریلا گزرے گا۔
???? Flood Fury Knows No Borders
At the Sikmal-Shakargarh border, the fence dividing Pakistan and India, Which was built in Musharraf’s era & now stands drowned.
Raging waters wreak havoc on both sides, proving nature bows to no boundaries. pic.twitter.com/KDb9cxHwQG
— Rizwan Shah (@rizwan_media) August 27, 2025
تاہم ان کے مطابق اس سیلابی ریلے سے بڑے پیمانے پر تباہی کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ دریائے ستلج میں بھی گزشتہ دس روز سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا جاری ہے۔
گنڈا سنگھ میں پانی کا بہاؤ دو لاکھ کیوسک سے زائد اور دریائے راوی کے جسڑ مقام پر دو لاکھ دس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
عرفان کاٹھیا نے مزید کہا کہ دریاؤں کے قریب رہائشی علاقوں سے پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے اور صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دریائے چناب، راوی اور ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، سیالکوٹ میں بارش کا 11 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
ادھر محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں مزید موسلادھار بارشیں ہوسکتی ہیں جس سے دریاؤں میں سیلابی کیفیت برقرار رہنے کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ڈی ایم اے دریائے جہلم دریائے چناب دریائے راوی دریائے ستلج عرفان کاٹھیاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے دریائے جہلم دریائے چناب دریائے راوی دریائے ستلج عرفان کاٹھیا سیلابی ریلا پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی
دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی کے بعد بہاولپور کی دریائی تحصیلوں میں پانی کی سطح کم ہونے لگی مگر اب بھی کئی کئی فٹ پانی موجود ہے ۔
اوچ شریف، تحصیل خیرپور ٹامیوالی، تحصیل صدر بہاولپور میں درجنوں بستیاں بستور زیر آب ہیں۔
قادر آباد کے علاقے میں سرکاری اسکول کی عمارت میں پانچ فٹ پانی بھرا ہوا ہے۔ متاثرہ علاقوں سے سینکڑوں افراد ریلیف کیمپ منتقل کردیے گئے۔
سیلاب میں پھنسے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعےکھانے کی فراہمی کی جارہی ہے۔