WE News:
2025-09-18@15:53:42 GMT

دنیا بھر میں چینی ہتھیاروں کی بڑھتی مانگ کا راز کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

دنیا بھر میں چینی ہتھیاروں کی بڑھتی مانگ کا راز کیا ہے؟

دنیا کی توجہ عموماً امریکا اور یورپ کے ہتھیاروں پر مرکوز رہتی ہے، لیکن پسِ پردہ بیجنگ ایک ایسا اسلحہ جاتی نیٹ ورک بنا رہا ہے جو قیمت، رسائی اور شراکت داری کے اصولوں پر استوار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی فضا میں بھارتی غرور کی شکست: چینی ہتھیاروں کی دھاک اور بھارتی کوتاہیاں بے نقاب

خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے یہ نیٹ ورک نہایت پرکشش ثابت ہورہا ہے۔

عالمی اعداد و شمار اور چین کی پوزیشن

اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کے 2020 تا 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا عالمی اسلحہ منڈی میں 43 فیصد کے ساتھ سب سے بڑا سپلائر ہے۔

جبکہ فرانس 9.

6 فیصد کے ساتھ دوسرے اور روس 7.8 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔

چین بظاہر 5.9 فیصد شیئر کے ساتھ محدود نظر آتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ اپنے دفاعی شعبے کو درآمدات پر انحصار سے آزاد کرچکا ہے۔

پاکستان اور چین کی گہری شراکت داری

گزشتہ 5 برسوں میں چین نے 44 ممالک کو بڑے ہتھیار فراہم کیے، جن میں سب سے زیادہ پاکستان کو۔ جے ایف-17 تھنڈر طیاروں سے لے کر ایئر ڈیفنس سسٹمز، آبدوزوں اور ڈرونز تک، چین کی بیشتر برآمدات پاکستان کو جاتی ہیں۔

2024 میں پاکستان کی 81 فیصد دفاعی درآمدات چین سے ہوئیں، جو اس رشتے کو محض خرید و فروخت سے بڑھا کر مشترکہ پیداوار اور فوجی تعاون کی سطح پر لے آتا ہے۔

دیگر ممالک اور خطے

پاکستان کے علاوہ سربیا اور تھائی لینڈ اہم خریدار ہیں۔ سربیا نے ایف کے-3 ایئر ڈیفنس سسٹم اور ڈرونز خریدے، جبکہ تھائی لینڈ نے ٹینک اور بحری اثاثے حاصل کیے۔

بنگلہ دیش، میانمار، نائیجیریا، الجزائر، ایران، عمان، سعودی عرب، وینزویلا اور بولیویا بھی مختلف سطح پر چینی اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔

اس طرح بیجنگ نے تقریباً ہر براعظم میں اپنی موجودگی درج کرالی ہے۔

افریقہ اور ایشیا میں بڑھتا اثر

افریقہ میں چین 18 فیصد سپلائی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جبکہ مغربی افریقہ میں روس کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔

ایشیا میں چین 14 فیصد کے ساتھ تیسرا بڑا سپلائر ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ کئی ایشیائی ممالک مغرب کی ’چین کے خطرے‘ کی وارننگ کو نظرانداز کرتے ہوئے بیجنگ سے جدید ہتھیار خرید رہے ہیں۔

ڈرونز اور دیگر جدید ہتھیار

چینی ڈرونز، خصوصاً ونگ لونگ اور سی ایچ سیریز، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔

تاہم چین کی فہرست صرف ڈرونز تک محدود نہیں بلکہ جدید لڑاکا طیاروں، ٹینکوں، آبدوزوں، فریگیٹس اور میزائل سسٹمز تک پھیلی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چینی سائنسدانوں پر امریکا میں ’ایگروٹیررازم ہتھیار‘ اسمگل کا الزام، کیا نتائج ہوسکتے ہیں؟

اس لحاظ سے امریکا اور روس کے بعد صرف چین ہی ایسا ملک ہے جو جنگی ہتھیاروں کی مکمل رینج فراہم کر سکتا ہے۔

کم قیمت، تیز تر فراہمی اور سیاسی شرائط سے آزادی

چین کے ہتھیار مغربی متبادلات کے مقابلے میں سستے اور جلد دستیاب ہیں۔ مزید یہ کہ ان کے ساتھ کوئی سخت سیاسی شرائط یا استعمال کی پابندیاں عائد نہیں کی جاتیں۔

ایسے ممالک جو مغربی دباؤ سے بچنا چاہتے ہیں، وہ چین کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ ساتھ ہی بیجنگ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مقامی پیداوار کے معاہدوں پر بھی آمادہ رہتا ہے۔

چیلنجز اور رکاوٹیں

اگرچہ چین کی پیش رفت نمایاں ہے، لیکن کچھ مسائل برقرار ہیں۔ اس کے ہتھیاروں نے بڑے جنگی میدانوں میں خود کو پرکھا نہیں، مغربی ممالک ان کی نیٹو نظام کے ساتھ ہم آہنگی محدود رکھتے ہیں، اور سپلائی چین میں بھی رکاوٹیں دیکھی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: عالمی سطح پر چینی جنگی ہتھیاروں کی مانگ میں اضافہ

اس کے علاوہ معیار اور اسپیئر پارٹس کے حوالے سے خدشات موجود ہیں۔

مستقبل کا منظرنامہ

چین جلد امریکا کو عالمی اسلحہ برآمدات میں پیچھے نہیں چھوڑ سکے گا، لیکن بیجنگ کی حکمتِ عملی ہی کچھ اور ہے۔

وہ سستے، قابلِ اعتماد اور سیاسی طور پر غیر جانبدار دفاعی حل پیش کر کے ایسے ممالک کو اپنی طرف مائل کر رہا ہے جو خود مختاری کو مغربی شرائط پر فوقیت دیتے ہیں۔

cin

اس طرح چین نہ صرف اسلحہ فراہم کر رہا ہے بلکہ ریاستوں کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار بھی دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افریقہ امریکا بھارت پاکستان چینی ہتھیار ڈرون روس فرانس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افریقہ امریکا بھارت پاکستان چینی ہتھیار فیصد کے ساتھ ہتھیاروں کی میں چین چین کی رہا ہے

پڑھیں:

آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) ایپل کے نئے آئی فون 17 کی پری آرڈرز شروع ہی سائبر مجرموں نے عالمی سطح پر دھوکہ دہی کی مہمات تیز کر دیں۔ کیسپرسکی کے مطابق جعلی ویب سائٹس، فرضی لاٹریوں اور جھوٹی ٹیسٹر' اسکیموں کے ذریعے صارفین کا ذاتی اور مالی ڈیٹا چرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق جعلساز ایپل کے آفیشل اسٹور سے ملتی جلتی ویب سائٹس بنا کر خریداروں کو سیل آؤٹ سے پہلے آرڈر کرنے پر اکساتے ہیں، اور چیک آؤٹ کے دوران ان کے بینک کارڈ کی تفصیلات چرا لیتے ہیں۔

اسی طرح مفت آئی فون انعام کے نام پر آن لائن لاٹریوں میں صارفین سے ذاتی معلومات اور 'ڈلیوری فیس وصول کی جا رہی ہے۔ کیسپرسکی نے خبردار کیا ہے کہ آئی فون ٹیسٹر پروگرام بھی ایک نیا جال ہے جس کے تحت صارفین سے رابطہ تفصیلات اور پیسے لے کر انہیں جعلی ڈیوائسز کے وعدے کیے جا رہے ہیں، جو کبھی فراہم نہیں کیے جاتے۔

(جاری ہے)

کیسپرسکی کی ویب اینالسٹ تاتیانا ششرباکووا کا کہنا ہے کہ سائبر مجرم بڑے پروڈکٹ لانچ کے شوق و جوش کو نشانہ بنا کر صارفین کو فریب دیتے ہیں اور اب یہ حملے اتنے تیز ہو چکے ہیں کہ اصلی ویب سائٹس سے مشابہ لگتے ہیں۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ صارفین صرف ایپل کی آفیشل ویب سائٹ یا مستند ریٹیلرز سے خریداری کریں، مشکوک ای میلز اور آفرز کو نظرانداز کریں، ذاتی معلومات کسی 'مفت انعام کے عوض نہ دیں اور اپنے اکاؤنٹس پر ملٹی فیکٹر آتھینٹیکیشن ضرور فعال رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، سعودی عرب معاہدہ دوسرے اسلامی ممالک تک وسعت پا رہا ہے؟
  • وسائل ہوں سعودی عرب اور طاقت پاکستان کی ہو تو دنیا میں کس میں جرأت ہے ہمارے مقابلے کی، رانا ثنااللہ کا دفاعی معاہدے پر ردعمل 
  • پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
  • سعودی عرب میں وزیراعظم شہباز شریف کا والہانہ استقبال، دنیا میں پاکستان کی بڑھتی اہمیت کا عکاس
  • 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے  ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
  • چین کی بڑھتی طلب، پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • آئی فون کے نئے ماڈل کی لانچ کے ساتھ دنیا بھر میں اسکیمرز بھی سر گرم
  • اسپین کا بڑا فیصلہ: اسرائیل کے ساتھ 825 ملین ڈالر کا اسلحہ معاہدہ منسوخ
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی