WE News:
2025-11-03@07:24:48 GMT

دنیا بھر میں چینی ہتھیاروں کی بڑھتی مانگ کا راز کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

دنیا بھر میں چینی ہتھیاروں کی بڑھتی مانگ کا راز کیا ہے؟

دنیا کی توجہ عموماً امریکا اور یورپ کے ہتھیاروں پر مرکوز رہتی ہے، لیکن پسِ پردہ بیجنگ ایک ایسا اسلحہ جاتی نیٹ ورک بنا رہا ہے جو قیمت، رسائی اور شراکت داری کے اصولوں پر استوار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی فضا میں بھارتی غرور کی شکست: چینی ہتھیاروں کی دھاک اور بھارتی کوتاہیاں بے نقاب

خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے یہ نیٹ ورک نہایت پرکشش ثابت ہورہا ہے۔

عالمی اعداد و شمار اور چین کی پوزیشن

اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کے 2020 تا 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا عالمی اسلحہ منڈی میں 43 فیصد کے ساتھ سب سے بڑا سپلائر ہے۔

جبکہ فرانس 9.

6 فیصد کے ساتھ دوسرے اور روس 7.8 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔

چین بظاہر 5.9 فیصد شیئر کے ساتھ محدود نظر آتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ اپنے دفاعی شعبے کو درآمدات پر انحصار سے آزاد کرچکا ہے۔

پاکستان اور چین کی گہری شراکت داری

گزشتہ 5 برسوں میں چین نے 44 ممالک کو بڑے ہتھیار فراہم کیے، جن میں سب سے زیادہ پاکستان کو۔ جے ایف-17 تھنڈر طیاروں سے لے کر ایئر ڈیفنس سسٹمز، آبدوزوں اور ڈرونز تک، چین کی بیشتر برآمدات پاکستان کو جاتی ہیں۔

2024 میں پاکستان کی 81 فیصد دفاعی درآمدات چین سے ہوئیں، جو اس رشتے کو محض خرید و فروخت سے بڑھا کر مشترکہ پیداوار اور فوجی تعاون کی سطح پر لے آتا ہے۔

دیگر ممالک اور خطے

پاکستان کے علاوہ سربیا اور تھائی لینڈ اہم خریدار ہیں۔ سربیا نے ایف کے-3 ایئر ڈیفنس سسٹم اور ڈرونز خریدے، جبکہ تھائی لینڈ نے ٹینک اور بحری اثاثے حاصل کیے۔

بنگلہ دیش، میانمار، نائیجیریا، الجزائر، ایران، عمان، سعودی عرب، وینزویلا اور بولیویا بھی مختلف سطح پر چینی اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔

اس طرح بیجنگ نے تقریباً ہر براعظم میں اپنی موجودگی درج کرالی ہے۔

افریقہ اور ایشیا میں بڑھتا اثر

افریقہ میں چین 18 فیصد سپلائی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جبکہ مغربی افریقہ میں روس کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔

ایشیا میں چین 14 فیصد کے ساتھ تیسرا بڑا سپلائر ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ کئی ایشیائی ممالک مغرب کی ’چین کے خطرے‘ کی وارننگ کو نظرانداز کرتے ہوئے بیجنگ سے جدید ہتھیار خرید رہے ہیں۔

ڈرونز اور دیگر جدید ہتھیار

چینی ڈرونز، خصوصاً ونگ لونگ اور سی ایچ سیریز، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔

تاہم چین کی فہرست صرف ڈرونز تک محدود نہیں بلکہ جدید لڑاکا طیاروں، ٹینکوں، آبدوزوں، فریگیٹس اور میزائل سسٹمز تک پھیلی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چینی سائنسدانوں پر امریکا میں ’ایگروٹیررازم ہتھیار‘ اسمگل کا الزام، کیا نتائج ہوسکتے ہیں؟

اس لحاظ سے امریکا اور روس کے بعد صرف چین ہی ایسا ملک ہے جو جنگی ہتھیاروں کی مکمل رینج فراہم کر سکتا ہے۔

کم قیمت، تیز تر فراہمی اور سیاسی شرائط سے آزادی

چین کے ہتھیار مغربی متبادلات کے مقابلے میں سستے اور جلد دستیاب ہیں۔ مزید یہ کہ ان کے ساتھ کوئی سخت سیاسی شرائط یا استعمال کی پابندیاں عائد نہیں کی جاتیں۔

ایسے ممالک جو مغربی دباؤ سے بچنا چاہتے ہیں، وہ چین کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ ساتھ ہی بیجنگ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مقامی پیداوار کے معاہدوں پر بھی آمادہ رہتا ہے۔

چیلنجز اور رکاوٹیں

اگرچہ چین کی پیش رفت نمایاں ہے، لیکن کچھ مسائل برقرار ہیں۔ اس کے ہتھیاروں نے بڑے جنگی میدانوں میں خود کو پرکھا نہیں، مغربی ممالک ان کی نیٹو نظام کے ساتھ ہم آہنگی محدود رکھتے ہیں، اور سپلائی چین میں بھی رکاوٹیں دیکھی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: عالمی سطح پر چینی جنگی ہتھیاروں کی مانگ میں اضافہ

اس کے علاوہ معیار اور اسپیئر پارٹس کے حوالے سے خدشات موجود ہیں۔

مستقبل کا منظرنامہ

چین جلد امریکا کو عالمی اسلحہ برآمدات میں پیچھے نہیں چھوڑ سکے گا، لیکن بیجنگ کی حکمتِ عملی ہی کچھ اور ہے۔

وہ سستے، قابلِ اعتماد اور سیاسی طور پر غیر جانبدار دفاعی حل پیش کر کے ایسے ممالک کو اپنی طرف مائل کر رہا ہے جو خود مختاری کو مغربی شرائط پر فوقیت دیتے ہیں۔

cin

اس طرح چین نہ صرف اسلحہ فراہم کر رہا ہے بلکہ ریاستوں کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار بھی دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افریقہ امریکا بھارت پاکستان چینی ہتھیار ڈرون روس فرانس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افریقہ امریکا بھارت پاکستان چینی ہتھیار فیصد کے ساتھ ہتھیاروں کی میں چین چین کی رہا ہے

پڑھیں:

چین کا بڑا اعلان: پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے

چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلا بازوں کو اپنے خلائی اسٹیشن کے مشنز کے تحت ایک مختصر مدت کے مشن پر خلا میں بھیجے گا۔

چینی خبر رساں ادارے شِنہوا کے مطابق، یہ فیصلہ چین کے انسان بردار خلائی پروگرام (CMSA) کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کیا۔

ترجمان کے مطابق، پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے اور مشن کے دوران سائنسی تجربات اور آپریشنل سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔ چینی جریدے گلوبل ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ پاکستانی خلا باز عملے کے ساتھ معمول کے فرائض بھی انجام دیں گے۔

یہ اعلان رواں سال مارچ میں سپارکو اور چین کی CMSA کے درمیان ہونے والے تعاون کے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے پہلے انسان بردار مشن کو چین کے خلائی اسٹیشن کے ذریعے بھیجنے پر اتفاق ہوا تھا۔

China is currently selecting astronauts from Pakistan, with one expected to take part in a short-duration space mission at an appropriate time, according to the China Manned Space Agency (CMSA) on Thursday. pic.twitter.com/hRwor7C14Y

— Global Times (@globaltimesnews) October 30, 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ معاہدہ چین کی جانب سے ایک قابلِ قدر اقدام ہے جو دونوں ممالک کے درمیان خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔

یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو نے چین کے لانچ سینٹر سے پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ (HS-1) کامیابی سے خلا میں بھیجا تھا، جسے پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔

یہ سیٹلائٹ جدید ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو زمین اور فضا کے باریک ترین رنگی بینڈز کا تجزیہ کر کے ماحولیاتی، زراعتی اور سائنسی تحقیق میں مدد فراہم کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025 کا آغاز، 44 ممالک کے وفود اور 178 اداروں کی شرکت
  • قنبر علی خان: ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لانے کی ہدایت
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • ایشیاء میں بڑھتا معاشی بحران
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • چین کا بڑا اعلان: پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے