پاک امریکا تعلقات میں مثالی پیش رفت؛ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت عالمی موضوع بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
پاک امریکا تعلقات میں ڈرامائی اور مثالی پیش رفت ہوئی ہے اور اس سلسلے میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی مدبرانہ قیادت عالمی موضوع بن چکا ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی سفارتی لیڈرشپ صلاحیتوں سے دنیا حیران ہے اور ان کی اس خوبی پر تجزیے و تبصرے لکھے جا رہے ہیں۔ فارن پالیسی ایکسپرٹس اور عالمی جریدے پاک امریکا تعلقات پر مسلسل آرٹیکلز لکھنے لگے۔
معروف فارن پالیسی ایکسپرٹ ایلدار میمدوف نے اپنے مضمون میں لکھا کہ پاکستان نے امریکا میں اپنی پوزیشن بہتر بنائی اور صدر ٹرمپ کی قربت حاصل کی۔ ٹرمپ نے کانگریس میں خطاب کے دوران انسداد دہشتگردی پر پاکستان کی تعریف کی جب کہ واشنگٹن میں پاکستان کے نئے حامی بھی سامنے آئے ہیں
مضمون کے مطابق بھارت نے مئی میں کشمیر حملے کے بعد پاکستان پر حملہ کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے۔ 4 روزہ جنگ میں ٹرمپ کی مداخلت سے کشیدگی ختم ہوئی۔ اس دوران پاکستان نے جنگ بڑھانے سے گریز کیا۔ پاکستان نے ٹرمپ کی ثالثی کو سراہا اور نوبل انعام کے لیے نامزدگی بھی دی۔
عالمی امور کے ماہر ایلدار میمدوف نے کہا کہ بھارت نے ٹرمپ کے کردار کی تردید کی، مگر پاکستان نے سفارتی میدان میں سبقت لے لی۔ مودی کی واشنگٹن آمد تو نہ ہوسکی مگر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو مدعو کیا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مستقل مزاج اور متوازن رویے نے ٹرمپ کو متاثر کیا۔ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے تعلقات ’’برو مینس‘‘ کی شکل اختیار کر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کے ساتھ بڑے معاشی معاہدے کیے۔ بھارت پر اضافی ٹیرف لگا کر ٹرمپ نے نئی دہلی کو بیجنگ اور ماسکو کی طرف دھکیل دیا۔ مودی 7 سال بعد پہلی بار بیجنگ کے دورے پر جانے پر مجبور ہوئے۔
دریں اثنا ’’نیشنل انٹرسٹ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے جھکاؤ کے باوجود سوال باقی ہے کہ کیا واشنگٹن کی پالیسی واقعی بدل گئی یا محض وقتی اشارے ہیں؟ ملٹری ڈپلومیسی کی شاندار مثال کے باعث اقوام عالم فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کی معترف ہو چکی ہیں اور واشنگٹن ٹائمز نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ’’مرد آہن‘‘ قرار دیا ہے۔
واشنگٹن ٹائمز کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر جنوبی ایشیا میں صدر ٹرمپ کے نئے اسٹریٹجک پارٹنر بن سکتے ہیں۔ فیلڈ مارشل کو امریکا میں جنوبی ایشیا کی سلامتی کے لیے بااثر ترین شخصیت کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر خودنمائی اور سیاست سے دور جب کہ نظم و ضبط کے پابند افسر ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی کے دوران فیلڈ مارشل کی عوامی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی خصوصیات انہیں صدر ٹرمپ کا فطری پارٹنر بناتی ہیں۔ بھارت سے بگڑتے تعلقات کے تناظر میں فیلڈ مارشل اور ٹرمپ کی ملاقات زیادہ اہم تھی۔ صدر ٹرمپ نے مداخلت کرکے پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کرائی، جس پر پاکستان نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا جب کہ مودی نے ثالثی کا ہی انکار کردیا۔
واشنگٹن ٹائمز کے مطابق فیلڈ مارشل نے افغانستان اور ایران سے لاحق خطرات پر فوجی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ دہشتگرد تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی کے مطالبہ کرتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک امریکا تعلقات انسداد دہشتگردی میں تعاون کے حوالے سے مزید مضبوط ہوئے۔ پاکستان نے کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرکے امریکا کے حوالے کیا۔ صدر ٹرمپ نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی۔ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کے لیے سرگرم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی فیلڈ مارشل عاصم منیر پاک امریکا تعلقات پاکستان نے کے مطابق ٹرمپ کی
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاءاور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاءکے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاءسے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔