ٹریفک پولیس نے عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر شہریوں کے تحفظ اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہلاکتوں پہ گہرا دکھ، 15 روز میں ڈمپرز پر کیمرے اور لائسنس نہ ہوئے تو سخت کارروائی ہوگی، وزیر اعلیٰ سندھ

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی سید پیر محمد شاہ کے دستخط سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 11 اور 12 ربیع الاول 1447 ہجری، یعنی 5 اور 6 ستمبر (جمعہ اور ہفتہ) کو شہر بھر میں کسی بھی قسم کی بھاری ٹریفک داخل نہیں ہو سکے گی۔

نوٹیفکیشن کا عکس

حکام کے مطابق ربیع الاول کی مناسبت سے کراچی میں مختلف مذہبی اجتماعات اور جلوس مرکزی و ذیلی شاہراہوں پر نکالے جائیں گے جن میں ہزاروں عقیدت مند شرکت کریں گے۔

شہریوں کی سہولت اور ٹریفک پلان کو مؤثر بنانے کے لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق، 7 ڈمپر نذر آتش

ٹریفک پولیس نے تمام ٹرانسپورٹرز، ڈمپر، واٹر ٹینکر اور گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کو مراسلہ بھیج کر ہدایت دی ہے کہ وہ مکمل تعاون کریں اور بھاری ٹریفک روکنے کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹریفک پولیس ڈمپر کراچی ڈمپر کراچی ربیع الاول ہیوی ٹریفک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس کراچی ڈمپر ہیوی ٹریفک

پڑھیں:

کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز

کراچی پولیس نے اپنے ڈرائیوروں کو نئے ای-ٹکٹنگ نظام سے روشناس کرانے کے لیے تربیتی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ نظام، جسے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 27 اکتوبر کو متعارف کرایا، ٹریفک خلاف ورزیوں کی نگرانی ریئل ٹائم کیمروں کے ذریعے کرتا ہے اور چالان براہِ راست خلاف ورزی کرنے والوں کے گھروں پر بھیجے جاتے ہیں۔
نظام کے آغاز کے اگلے دن، 28 اکتوبر کو کراچی ٹریفک پولیس نے 2,650 سے زائد الیکٹرانک چالان جاری کیے، جن کی مالیت تقریباً ایک کروڑ 25 لاکھ روپے تھی۔
سندھ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ٹریننگ کی ہدایت کے مطابق یکم نومبر سے شروع ہونے والی تربیت کا مقصد ڈرائیورز کی مہارتیں بہتر بنانا اور انہیں نئے ٹریکس قانون سے آگاہ کرنا ہے۔ مختلف محکموں کے 925 ڈرائیور دو سیشنز میں یہ تربیت حاصل کریں گے۔
تربیت میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تفصیل یہ ہے: کراچی رینج: 500، ٹریفک پولیس: 100، ٹی اینڈ ٹی: 100،آر آر ایف: 50،اسپیشل پروٹیکشن یونٹ/سی پیک: 25،کرائم اینڈ انویسٹی گیشن: 25،سی ٹی ڈی: 25،اسپیشل برانچ: 50،ڈی آئی جی ٹریننگ: 50
یہ تربیتی سیشنز سندھ بوائز اسکاؤٹ ایسوسی ایشن کے اسکاؤٹس آڈیٹوریم میں منعقد ہوں گے۔
دوسری جانب، اس نظام کے نفاذ کو چیلنج کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور ملکیت کی تصدیق کے حفاظتی اقدامات کے بغیر اس کا نفاذ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان نے بھی اس نظام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے شہریوں پر مالی بوجھ قرار دیا ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی ایڈمن کاشف کے مطابق، یہ نظام کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 1,076 کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے اور مستقبل میں کل 12,000 کیمرے شہر بھر اور ٹول پلازوں پر نصب کیے جائیں گے۔
چالان وصول ہونے کے بعد اسے پاکستان پوسٹ کے ذریعے متعلقہ پتے پر بھیجا جائے گا۔ خلاف ورزی کی ادائیگی کے لیے کل وقت 21 دن ہے، اور اگر 14 دن کے اندر رقم ادا کر دی جائے تو 50 فیصد چھوٹ ملے گی۔ تاہم، اگر 21 دن میں ادائیگی نہ کی گئی تو 22ویں دن کل رقم دگنی ہو جائے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی شرح پر قانونی جنگ شروع
  • کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
  • کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • کراچی، خونی ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر کو کچل ڈالا
  • کراچی: ملیر کینٹ کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر جاں بحق
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی
  • ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے‘سنی تحریک
  • کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز