Daily Mumtaz:
2025-09-17@21:32:21 GMT

پنجاب کے سیلاب زدگان وبائی امراض کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT

پنجاب کے سیلاب زدگان وبائی امراض کا شکار

پنجاب میں سیلاب کے متاثرین کو ایک اور بڑے چیلنج کا سامنا ہے، کیونکہ سیلابی تباہیوں کے بعد وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے ہیں۔ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت اور ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے نتیجے میں دریائے چناب، ستلج اور راوی میں طغیانی آئی، جس کے باعث صوبہ پنجاب کے متعدد اضلاع اور شہروں میں سیلابی صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے۔ سیالکوٹ، نارووال اور دیگر اضلاع میں حالات بگڑ چکے ہیں، اور لاہور میں دریائے راوی کا پانی بے قابو ہو کر رہائشی علاقوں میں داخل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگ موٹر وے پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقل مکانی کی مشکلات کے علاوہ، اب وبائی امراض نے متاثرین کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ڈینگی، ڈائریا، ملیریا اور جلدی امراض کی شکایات بڑھ گئی ہیں، اور صرف لاہور میں 24 گھنٹے کے دوران 9 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ دیگر متاثرہ شہروں اور دیہاتوں میں صورتحال مزید تشویشناک ہے۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت و آبادی کی ٹیموں کو ہر وقت الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں اور ضروری دوائیں وافر مقدار میں فراہم کی جا رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز خود ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہی ہیں تاکہ متاثرین کی مدد کی جا سکے۔
فلڈ فورکاسٹنگ نے بھی مزید سیلابی خطرات کی پیش گوئی کی ہے، اور بتایا ہے کہ بھارت سے ایک اور سیلابی ریلا آج شام دریائے چناب ہیڈ تریموں بیراج پہنچے گا، جس سے یہاں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ اسی طرح، 2 ستمبر کو ہیڈ پنجند کے مقام پر بھی سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔

 

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

شاہ سلمان مرکز کی پنجاب کے سیلاب زدگان کو ہنگامی امداد کی فراہمی

شاہ سلمان انسانی امداد و ریلیف مرکز کی جانب سے پنجاب میں تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی مدد کے لیے بڑے پیمانے پر ہنگامی ریلیف قافلہ روانہ کیا ہے۔ اس سامان کی تقسیم سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شروع کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شاہ سلمان انسانی امداد و ریلیف مرکز کی جانب سے پنجاب میں تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی مدد کے لیے بڑے پیمانے پر ہنگامی ریلیف قافلہ روانہ کیا ہے۔ اس سامان کی تقسیم سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شروع کر دی گئی ہے، جن میں قصور، جلالپور، علی پور ، لیاقت پور، راجن پور اور بہاولنگر شامل ہیں، ان علاقوں میں ہزاروں مستحق خاندانوں کو غذائی پیکج اور نان فوڈ آئٹم کٹس فراہم کی جا رہی ہیں۔ ہر شیلٹر کٹ میں ایک خیمہ، سولر پینل بمعہ ایل ای ڈی لائٹس، دو تھرمل کمبل، پلاسٹک کی چٹائیاں، پائیدار کچن سیٹ، پانی کا کولر اور اینٹی بیکٹیریل صابن شامل ہیں۔

جبکہ ہر فوڈ پیکج کا وزن 95 کلوگرام ہے جس میں آٹا، چینی، دالیں اور کھانا پکانے کا تیل شامل ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کی فوری غذائی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ یہ تقسیم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، مقامی انتظامیہ اور کنگ سلمان ریلیف سینٹر کے شراکت دار حیات فاؤنڈیشن کے ساتھ قریبی تعاون سے کی جا رہی ہے تاکہ شفاف اور بروقت امداد سب سے زیادہ متاثرہ کمیونٹیز تک پہنچائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، ایک دن میں 33ہزار مریض رپورٹ
  • سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
  • شاہ سلمان مرکز کی پنجاب کے سیلاب زدگان کو ہنگامی امداد کی فراہمی
  • گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا
  • جلالپور پیروالا کے قریب موٹروے کا حصہ سیلاب میں بہہ گیا