بورے والا، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، ہر طرف تباہی کے مناظر
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
دریائے ستلج کی غضب ناک لہریں بورے والا کی حدود میں تباہی مچانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سیلاب کے نتیجے میں ایک لاکھ 90 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ اس وقت بورے والا سے گزر رہا ہے، جو ہر طرف تباہی کی علامت بن چکا ہے۔
سیلاب سے بچاؤ کے لیے بنائے گئے متعدد بند ٹوٹ چکے ہیں، جس کی وجہ سے سیلابی پانی ساہوکا تک پہنچ چکا ہے۔ ہزاروں ایکٹر پر کاشت کی گئی فصلیں، بشمول کپاس، دھان، مکئی اور تل، مکمل طور پر دریا برد ہو گئی ہیں۔
اس سیلابی ریلے نے کھیتوں کو تباہ و برباد کر دیا ہے، اور فصلوں کی تباہی نے کسانوں کے لیے ایک بڑا المیہ کھڑا کر دیا ہے۔
سیلاب نے مکانات، بستیاں اور اسکولوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ کئی علاقوں میں پانی کی سطح کئی فٹ تک بڑھ چکی ہے، اور پورے علاقے میں تباہی کا منظر ہے۔
متاثرین اپنے گھروں کو چھوڑ کر سڑکوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں، اور کئی مقامات پر رابطے منقطع ہو چکے ہیں۔
ایمرجنسی ریلیف آپریشن جاری ہے اور اسسٹنٹ کمشنر بورے والا کے مطابق متاثرین کو سیلاب زدہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ افراد کو کھانا، ادویات اور جانوروں کے لیے چارہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے سیلاب متاثرین کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن تباہی کا پیمانہ بہت بڑا ہے۔
سیلاب نے 80 سے زائد دیہاتوں اور موضع جات کا زمین رابطہ منقطع کر دیا ہے۔ متعدد افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اور ان کی مدد کے لیے حکام کی جانب سے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنوئی (انٹرنیشنل ڈیسک) ویتنام کے وسطی صوبوں میں بارش اور سیلاب سے 13 افراد ہلاک، 11 لاپتا اور 34 زخمی ہوگئے۔ حکام نے بتایا کہ ایک لاکھ16ہزار سے زائد گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ بجلی کی بندش کے باعث 4صوبوں اور شہروں میں 4 لاکھ 38 ہزار سے زائد گھرانے متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ روسی حکومت کی جانب سے بھیجی گئی 29 ٹن امدادی اشیاہیو شہر کے سیلاب زدہ متاثرین میں تقسیم کر دی گئی ہیں،جن میں خیمے، کمبل، ریسکیو کشتیاں اور دیگر ضروری سامان شامل ہیں۔