بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، پنجاب میں اموات 35 ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
لاہور:
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے جانے کے باعث دریائے ستلج اور چناب میں پانی کے بہاؤ میں پھر اضافہ ہونے لگا ہے، جس پر پی ڈی ایم اے نے ہیڈ تریموں اور ہریکے پر اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی، پنجاب میں اموات کی تعداد 35 ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر انڈس واٹر کمیشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غلط طریقے سے پاکستان کو اطلاع دی۔ بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو اطلاع دی کہ ستلج ہریکے اور فیروزوالہ کے علاقے میں سیلاب آئے گا۔
ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق بھارت نے سیلابی ریلے سے آج صبح 8 بجے آگاہ کیا، بھارت کی جانب سے سیلاب سے متعلق ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا۔ دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروزپور پر اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔
پی ڈی ایم اے
دریائے ستلج ہریکے کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافے اور اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ستلج میں ہریکے ڈاؤن اسٹریم پر اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے، دریائے ستلج اور ملحقہ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایات کر دی۔ دریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا جھنگ اور ہیڈ تریموں سے گزر رہا ہے، دریائے چناب مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔
خانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 76 ہزار کیوسک ہے اور قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 54 ہزار کیوسک ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق ہیڈ تریموں کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 79 ہزار کیوسک ہے اور مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 66 ہزار کیوسک اور شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 67 ہزار کیوسک ہے۔ بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 72 ہزار کیوسک اور ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 72 ہزار کیوسک ہے۔
نالہ ایک، بئیں اور بسنتر میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پلکھو نالہ میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
منگلا ڈیم 82 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 84 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 98 فیصد جبکہ تھین ڈیم 92 فیصد تک بھر چکا ہے۔
لاہور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان کے کمشنرز کو الرٹ جاری کر دیا گیا جبکہ قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، لودھراں، بہاولپور، ملتان اور مظفرگڑھ کے ڈپٹی کمشنرز کو بھی الرٹ جاری کیا گیا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی، محکمہ صحت، محکمہ جنگلات، لائیو اسٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے ریسکیو ٹیموں کو پیشگی حساس مقامات پر تعینات کریں، موسلادھار بارشوں کی صورت میں شہریوں کو پیشگی آگاہ کریں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ کی گئی۔ لاہور 42، گجرانوالہ 19، خانیوال اور قصور 12، مری 11، گجرات اور نارووال 5، اور سیالکوٹ میں 4 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کا امکان ہے، 9واں اسپیل 2 ستمبر تک جاری رہے گا۔
سیلاب کے باعث نقصانات
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 2200 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔ دریاؤں میں سلابی صورتحال کے باعث مجموعی طور پر 23 لاکھ 83 ہزار لوگ متاثر ہوئے۔
سیلاب میں پھنس جانے والے 9 لاکھ 18 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 392 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں اور متاثر ہونے والے اضلاع میں 386 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 333 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو وہ ریلیف سرگرمیوں میں 6 لاکھ 9 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، کسانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔ حالیہ سیلاب میں ڈوبنے سے 35 شہری جاں بحق ہوئے۔
مریم اورنگزیب کا بیان
پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی نگرانی میں پنجاب حکومت غیر معمولی شدت کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے، تمام ادارے الرٹ اور فیلڈ آپریشن میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 11 اضلاع کو سیلاب سے خطرات ہیں، لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، چناب، جہلم اور راوی میں بیک وقت سپر فلڈ پنجاب کی تاریخ کا ایک نیا واقعہ ہے۔ ان اضلاع میں جھنگ، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اوکاڑہ، ساہیوال، ملتان، پاک پتن، بہاولنگر، وہاڑی اور بہاولپور شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب نے بتایاکہ تریموں، بلوکی اور سلیمانکی کے مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ گنڈا سنگھ والا پر سیلابی پانی کی غیر معمولی شدت کی صورتحال ہے جبکہ سدھنال، عبد الحکیم کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ خانکی، قادر آباد اور شاہدرہ کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
انہوں نے کہا عوام سے اپیل ہے کہ انتظامیہ سے تعاون کریں، شہری دفاع، فارسٹ اور وائلڈ لائف فورس، پولیس، ریسکیو 1122 سمیت تمام ادارے عوام کی خدمت کے لیے 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ ڈرون اور تھرمل ٹیکنالوجی سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں نگرانی بھی جاری ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سیلاب سے پنجاب میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 ہوگئی جبکہ 23 لاکھ 34 ہزار 675 لوگ متاثر ہوئے، 8 لاکھ 57 ہزار 824 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، 2 ہزار 222 موضع جات متاثر ہوئے ہیں۔
سینیئر وزیر کا کہنا تھا کہ 383 ریلیف کیمپس اور 375 میڈیکل کیمپس متاثرین کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں، 5 لاکھ 51 ہزار 769 مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے، مویشیوں کے علاج کے 329 میڈیکل مراکز کام کر رہے ہیں، عوام کی جان کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ کو محفوظ مقامات پر منتقل اونچے درجے کے سیلاب مریم اورنگزیب پر اونچے درجے ہزار کیوسک ہے دریائے ستلج پی ڈی ایم اے ہیڈ تریموں متاثر ہوئے اضلاع میں سیلاب سے کے مطابق ستلج اور پنجاب کے کے باعث کیے گئے کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
علی رامے:پنجاب میں دریائے راوی کے مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، جبکہ بلوکی کے مقام پر 29 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ اسی طرح سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 23 ہزار کیوسک رہا۔
محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ تمام مقامات پر پانی کی صورتحال قابو میں ہے اور فی الحال کسی مقام پر سیلاب کا خطرہ موجود نہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا