اسلام آباد: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 2 ہزار سے زائد گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کیخلاف کارروائی
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں کی ہدایت پر جاری ٹریفک انفورسمنٹ مہم کی ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔
ترجمان کے مطابق دوران ڈرائیونگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ہفتے کے دوران 2 ہزار 236 گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ ان میں سے 1658 موٹر سائیکل اور 578 گاڑیاں تھانوں میں منتقل کی گئیں۔
کارروائیوں کی تفصیل میں لین خلاف ورزی پر 819، بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 96، غیر قانونی پارکنگ پر 2812، مخالف سمت گاڑی چلانے پر 1067، فنسی نمبر پلیٹ پر 1371، سگنل توڑنے پر 1393، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 792 اور فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر 125 کارروائیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد پولیس کی ٹیم پر مبینہ فائرنگ کا واقعہ، گرفتار ملزم زخمی
ہیوی ٹریفک کے اوورلوڈ پر 4823 چالان جبکہ وفاقی دارالحکومت میں رکشہ کے داخلے پر پابندی کی خلاف ورزی پر 196 رکشوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔
چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں نے ہدایت کی کہ کم عمر اور بغیر لائسنس ڈرائیورز کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے جبکہ ون وہیلنگ اور ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ ٹریفک اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں اور معزز شہری ہونے کا ثبوت دیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ٹریفک پولیس چالان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ٹریفک پولیس چالان اسلام آباد خلاف ورزی کے خلاف
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔