اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، نشیبی علاقوں میں پانی جمع ،ٹریفک کی روانی متاثر
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںموسلا دھار بارش نے جہاں گرمی کا زور توڑا، وہیں شہر بھر میں خوشگوار موسم کا سماں باندھ دیا۔ ٹھنڈی ہواؤں اور بارش کی رم جھم سے ماحول معطر ہو گیا، اور کئی علاقوں میں نوجوانوں نے گھروں سے نکل کر موسم کا بھرپور لطف اٹھایا۔
بارش کے باعث کچھ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوا۔ تاہم، انتظامیہ الرٹ نظر آئی۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، عرفان میمن نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو فیلڈ میں متحرک رہنے کی ہدایت جاری کی۔
انہوں نے واضح کیا کہ نشیبی علاقوں اور برساتی نالوں پر مسلسل نظر رکھی جائے، تاکہ کسی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔ ڈی سی اسلام آباد نے ٹریفک پولیس اور دیگر اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نکاسیٔ آب کا مؤثر انتظام اور شہریوں کی سہولت اولین ترجیح ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کی ٹریفک رواں دواں رکھنے کے لیے مکمل کوآرڈی نیشن ضروری ہے، تاکہ عوام کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں 3 ستمبر تک ممکنہ شدید موسلادھار بارش کا الرٹ جاری کر دیا۔این ڈی ایم اے نے بتایا کہ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں متوقع مزید بارش کے باعث سیلابی صورت حال میں شدت کا امکان ہے، جس سے شمال مشرقی، وسطی اور جنوبی پنجاب کے اضلاع متاثر ہوسکتے ہیں۔ الرٹ میں کہا گیا کہ مری، راولپنڈی، جہلم، اٹک، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ اور حافظ آباد میں شدید بارش کے باعث سیلابی صورت حال کا خدشہ ہے، چنیوٹ، لاہور، سیالکوٹ، نارووال، شیخوپورہ، فیصل آباد، سرگودھا، بھکر، لیہ اور میانوالی میں بھی موسلادھار بارش کے نتجے میں سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر، بہاولپور اور رحیم یار خان میں بھی بارش اور سیلابی صورتحال کا امکان ہے۔اسی طرح بالائی علاقوں میں ممکنہ شدید بارش اور دریاؤں میں تیز بہاؤکے باعث مرالہ ہیڈ ورکس پر سیلابی اور پانی کے بہاؤ میں شدید اضافے کا امکان، سیلابی صورت حال اور ملحقہ علاقے زیر آب آنے کا خدشہ موجود ہے۔این ڈی ایم اے نے بتایا کہ نشیبی علاقوں اور ندی نالوں کے قریب رہائش پذیر شہری الرٹ رہیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں کیونکہ ندی نالوں میں اچانک بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے۔الرٹ میں کہا گیا ہے کہ عوام اور متعلقہ ادارے حفاظتی اقدامات کریں، نشیبی اور خطرے سے دوچار علاقوں سے دور رہیں جبکہ تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے حوالے سے بروقت آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔این ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور تیاری کی ہدایت جاری کی گئی ہیں اور عوام سے کہا گیا ہے کہ تیز بہاؤ کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں۔ الرٹ میں ہدایت کی گئی ہے کہ مقامی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے نشیبی علاقوں سے فوری نکاسی آب کے لیے ضروری مشینری اور پمپس تیار رکھیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈی ایم اے نشیبی علاقوں سیلابی صورت اسلام ا باد علاقوں میں بارش کے کے باعث کا خدشہ
پڑھیں:
گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے دریائے سندھ کے زیریں مقامات کے لیے ہائیڈرولوجیکل الرٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے دریاؤں میں بہاؤ اور سیلابی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں تریموں، مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں بتدریج کمی کے بعد صورتحال نارمل ہے، تاہم پنجند کے مقام پر 3 لاکھ 8 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔
جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، مظفرگڑھ، راجن پور، لودھراں، بہاولپور، رحیم یار خان، علی پور، سیت پور، لیاقت پور، اوچ شریف اور احمد پور شرقی میں شدید سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
دریائے راوی کی صورتحال مجموعی طور پر معمول کے مطابق ہے، تاہم گنڈا سنگھ کے مقام پر ایک لاکھ 8 ہزار کیوسک کا ریلا موجود ہے۔ دریائے ستلج میں صورتحال نارمل ہے جبکہ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام کے مقامات پر 89 ہزار اور 83 ہزار کیوسک کا بہاؤ موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا اور تونسہ پر صورتحال معمول کے مطابق ہے، تاہم گڈو بیراج پر 6 لاکھ 35 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے، سکھر بیراج پر 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے اور کوٹری بیراج پر 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک کے ساتھ نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ گڈو بیراج پر موجود ریلا آئندہ 2 سے 3 روز میں سکھر اور 24 سے 26 ستمبر تک کوٹری بیراج تک پہنچے گا۔ کوٹری پر بہاؤ 4 لاکھ سے 4 لاکھ 45 ہزار کیوسک تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ اب تک پنجاب میں تقریباً 27 لاکھ اور سندھ میں 16 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشی فوری انخلاء کے عمل میں تعاون کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ہنگامی کٹس تیار رکھیں اور اہم دستاویزات محفوظ کریں۔ عوام کو مزید رہنمائی کے لیے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=F3IVfqm_21g
این ڈی ایم اے نے دریائے سندھ کے زیریں مقامات کے لیے ہائیڈرولوجیکل الرٹ کردیا۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ مشرقی دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کے باعث اگلے چند دنوں میں دریائے سندھ کے نچلے حصوں میں شدید سیلابی صورتحال متوقع ہے، آج گڈو بیراج پر آبی بہاو 635,759 کیوسک جو کہ 6.5 تا 7 لاکھ کیوسک بڑھ سکتا ہے۔
https://x.com/ndmapk/status/1967502545846407285
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ کے زیریں علاقوں میں اگلے 24 گھنٹوں تا 17 ستمبر تک تیز بہاؤ متوقع ہے جس کے باعث سکھر، کوٹری سمیت زیریں علاقوں میں شدید سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، لوگوں کے محفوظ انحلا کیلئے اقدامات جاری ہے۔ عوام حفاظتی انتظامات رکھیں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
https://x.com/ndmapk/status/1967502557246587248