ایک ایڈیشنل آئی جی کی بیٹی کی شادی ہوئی جس کے لیے1کروڑ23لاکھ روپے کا لہنگا لیاگیا: ارشد انصاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میں اشرافیہ اور مقتدرہ کی عیاشیوں اور شاہ خرچیوں کی کہانیاں کوئی نئی بات نہیں۔ اخبارات، میگزین اور کتابیں ان داستانوں سے بھری پڑی ہیں۔ اب ایسی ہی ایک نئی روداد لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے بیان کی ہے جس نے سب کو حیران کر دیا۔
آر این این ٹی وی نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد انصاری نے انکشاف کیا کہ ایک ایڈیشنل آئی جی کی بیٹی کی شادی پر ایک مشہور فیشن ڈیزائنر سے خصوصی لہنگا تیار کرایا گیا جس کی قیمت ایک کروڑ تئیس لاکھ روپے تھی۔ تاہم انہوں نے متعلقہ پولیس افسر یا ڈیزائنر کا نام لینے سے گریز کیا۔
جب ان سے سوال ہوا کہ کیا اس لہنگے میں ہیرے یا سونے جڑا ہوا تھا تو ارشد انصاری نے کہا کہ “نہ اس میں ہیرے تھے نہ سونا۔ یہ ایک ڈسپوزیبل لہنگا ہے۔” ان کے مطابق ایسا لہنگا صرف شادی کے چند گھنٹوں کے لیے پہنا جاتا ہے اور پھر دوبارہ شاید کبھی استعمال نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لہنگا زیادہ سے زیادہ سات سے دس شادیوں میں ایک جیسا ڈیزائن بن سکتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ تین گھنٹے پہننے کے بعد یہ صرف الماری یا ٹرنک کی زینت بن کر رہ جاتا ہے۔ اسی لیے انہوں نے اسے “ڈسپوزیبل لہنگا” قرار دیا۔
یہ انکشاف ایک بار پھر ملک میں بڑھتی ہوئی اشرافیہ کی فضول خرچیوں اور عام عوام کے ساتھ بڑھتے معاشی فرق پر سوال اٹھاتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by RNN TV (@rnntvnetwork)
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عالیہ بھٹ نے بیٹی کی پیدائش کے بعد تیزی سے وزن کیسے کم کیا؟
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ عالیہ بھٹ کی ماہر غذائیت ڈاکٹر سدھانت بھارگاوا نے انکشاف کیا ہے کہ اداکارہ نے تیزی سے وزن کس طرح کم کیا۔
سدھانت بھارگاوا کے مطابق وزن کم کرنے کا کوئی جادوئی نسخہ نہیں بلکہ سادہ سائنسی اصولوں پر عمل ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزن کم کرنے کیلئے سب سے پہلے کیلوریز میں کمی (calorie-deficit) غذا کا انتخاب کرنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر بھارگاوا کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کا بنیادی اصول یہ ہے کہ جسم اس سے زیادہ توانائی (کیلوریز) خرچ کرے جتنی وہ کھانے سے حاصل کرتا ہے۔ اگر کھانے سے حاصل ہونے والی کیلوریز کم ہو اور جسم زیادہ توانائی استعمال کرے، تو اس سے جسم میں موجود اضافی چربی گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہر شخص اپنی جسمانی ضروریات کے مطابق ڈائٹ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کے لیے ایک ہی جیسی غذا مؤثر نہیں ہو سکتی اور مشہور شخصیات کی ڈائٹ کی نقل کرنا وقت کا ضیاع ہے کیونکہ فنکاروں کا لائف اسٹائل الگ ہوتا ہے۔
عالیہ بھٹ کی ماہرِ غذائیت کے مطابق تیسری اہم بات یہ ہے کہ جسمانی سرگرمی میں اضافہ کیا جائے۔ وزن کم کرنے کے لیے کیلوریز میں کمی محض کھانے کے ذریعے ہی نہیں، بلکہ ورزش یا جسمانی مشقت کے ذریعے بھی کی جاسکتی ہے اور یہ تینوں طریقے وزن کم کرنے کیلئے بہترین ہیں جس سے عالیہ بھٹ کو بھی وزن کم کرنے میں مدد ملی۔