غزہ میں کوئی قدرتی آفت نہیں ، انسانوں کا پیدا کردہ قحط ہے،برطانیہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت نے فلسطینی طلبا کو اسکالر شپس پر اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کا وعدہ پورا کیا۔
پارلیمان سے خطاب میں برطانوی وزیر خارجہ نے اسرائیلی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں کوئی قدرتی آفت نہیں ہے بلکہ یہ 21ویں صدی کا انسانوں کا پیدا کردہ قحط ہے۔
غزہ میں قحط پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی ترسیل روکنا عالمی سطھ پر اس کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔ خاص طور پر نوجوان نسل اسے خوفناک انداز میں دیکھ رہی ہے۔
انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ غزہ میں جاری فوجی کارروائیوں سے اور تو کچھ فائدہ نہیں ہو گا البتہ یہ بحران کو ضرور طول دے گی۔
برطانوی وزیر خارجہ نے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور اس کے شراکت دار ممالک غزہ میں مزید آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ڈیوڈ لیمی نے اعلان کیا کہ برطانیہ جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا۔ اور فلسطینی طلبا کو اسکالر شپس پر اعلیٰ تعلیم دینے کا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیر دفاع سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دفاعی اور اسٹریٹجک امور میں تعاون پر تبادلہ خیال
اسلام آباد:وزیردفاع خواجہ آصف اور برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات مزید گہرے کرنے، علاقائی سلامتی، دفاعی اور اسٹریٹجک امور میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
وزارت دفاع سے جاری بیان کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف سے پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اسلام آباد میں ملاقات کی جہاں وزیر دفاع نے برطانوی ہائی کمشنر کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں کو باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی، دفاعی اور اسٹریٹجک امور میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کا موقع ملا اور دونوں اطراف نے متعدد شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی برطانیہ کے لیے پروازوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان فضائی رابطے بڑھانے کے لیے اضافی ایئرلائنز شامل کرنے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے آ خر میں تعمیری بات چیت جاری رکھنے اور پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ مفاہمت ہوئی۔