خاتون اغوا کیس میں عدم پیشرفت پر عدالت برہم، آئی جی پنجاب کو طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ نے کاہنہ کے علاقہ سے 6 سال قبل اغوا ہونے والی خاتون کی بازیابی سے متعلق کیس میں عدم پیشرفت پر آئی جی پنجاب کو کل طلب کرلیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے مغویہ فوزیہ بی بی کی عدم بازیابی کیس کی سماعت کی، عدالت نے سی سی پی او لاہور کی رپورٹ عدم اطمینان کیا اور تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر اظہار ناراضی کیا۔
مغویہ کی عدم بازیابی پر سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ سی سی پی او صاحب آپ کے تفتیشی افسر نے ضمنی لکھی ہے پڑھیں اس کو، ایسے ضمنی لکھی جاتی ہے ایسے اہم کیسز میں۔
عدالت نے کہا کہ لگتا ہے اس تفتیشی افسر کو ترقی بھی دیدی گئی ہوگی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تفتیشی نے سارے کام ایک ہی دن میں انجام دے دیئے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ کسی کا بچہ یا بچی ایک رات گھر نہ آئے تو گھر والوں کا کیا حال ہوگا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اتنا عرصہ ہوگیا خاتون کا کچھ پتہ نہیں کہاں ہے۔ سی سی پی او لاہور نے مؤقف اپنایا کہ لاپتہ لوگوں کے کیسز کیلئے الگ سے تحقیقات ہورہی ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ پراگریس تو کہیں نظر نہیں آرہی، عدالت نے کہا کہ آئی جی پنجاب پیش ہوکر وضاحت دیں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چھ سال سے زائد عرصہ سے خاتون غائب ہے، اس کی عمر انتیس سال تھی ، ایک بیٹا بھی تھا، درخواست گزار خاتون کے مطابق اس کی بیٹی کو جنات لے گئے ہیں، اس کا گھر میں لڑائی جھگڑا رہتا تھا، درخواست گزار خاتون کے مطابق جنات وغیرہ کے ذریعے بیٹی غائب کردی ہے۔
درخواست گزار نے بیٹی فوزیہ بی بی کے اغوا کا مقدمہ 25 مئی 2019 کو تھانہ کاہنہ میں درج کرا رکھا ہے، مقدمہ فوزیہ بی بی کے شوہر اور ساس کے خلاف درج کیا گیا، پولیس نے بازیاب نہیں کیا بیٹی کی جان کو خطرہ ہے، عدالت پولیس کو فوزیہ بی بی کی بازیابی کا حکم دے استدعا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درخواست گزار فوزیہ بی بی سی سی پی او نے کہا کہ چیف جسٹس
پڑھیں:
سامعہ حجاب کے مبینہ اغوا کا کیس، ٹک ٹاکر عدالت ہی نہیں آئیں
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو مبینہ طور پر اغوا اور دھمکیاں دینے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری عامر ضیاء نے کی۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ تاہم مدعیہ سامعہ حجاب عدالت میں پیش نہ ہوئیں اور نہ ہی ان کی جانب سے کوئی وکیل موجود تھا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مدعیہ وڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر مدعیہ کا کوئی بھائی یا والد موجود ہے تو وہ عدالت میں پیش ہو، بصورت دیگر مدعیہ کو خود آنا ہوگا۔ عدالت نے مزید کہا کہ اگر سامعہ حجاب آج پیش ہوسکتی ہیں تو بہتر ہے، ورنہ آئندہ تاریخ دے دی جائے گی۔
بعد ازاں عدالت نے مدعیہ سامعہ حجاب کی پیشی تک سماعت میں وقفہ کر دیا۔